• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اب بھی آ جاؤ کچھ نہیں بِگڑا - اب بھی ھم انتظار کرتے ھیں !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اب بھی آ جاؤ کچھ نہیں بِگڑا - اب بھی ھم انتظار کرتے ھیں !

کون کہتا ھے اللہ نہیں سنتا ! وہ تو بیٹھا ھی سننے کے لئے ھے ! نہ کوئی ویک اینڈ نہ لنچ بریک ! اسے اونگھ تک نہیں آتی،،یہ ایک مضطرب کے انتظار کو ظاھر کرتا ھے ! وہ تو کہتا ھے، میٹنگ تم کال کرو،ایجینڈا تم تیار کرو،موضوع تم چنو ، وقت تم چنو جگہ تم منتخب کرو، اور میرا آنا دیکھو،، وہ صحراء ھو یا دریا،، سڑک کا کنارا ھو یا اندھیرا کمرہ ،، وہ کھیت ھو یا کھلیان ، تیرا بستر ھو یا مسجد کا فرش ! بس میرا آنا دیکھو، تم ایک بالشت آؤ گے میں ایک فٹ آؤں گا،، تم ایک فٹ آو گے میں ایک قدم آؤں گا تم چل کر آؤ گے تو میں دوڑ کر آؤں گا،تم پہاڑوں کی مانند گناہ لے کر آؤ گے میں سمندروں کے برابر رحمت لے کر آؤں گا ! اور جب تمہارا جی چاھے میٹنگ ڈِسمس کردو ! بس تم آجاؤ ! اب بس کردو،، اب بھی تمہارا جی گناھوں سے بھرا نہیں ؟ بات میرے انتظار کی نہیں ھے میں تو ھزاروں سال انتظار کر لوں گا،میرا تمہارے سوا اور ھے کون ؟ باقی سب تو تمہارے لئے تخلیق کیئے گئے ھیں،، اور صرف تمہیں اپنے لئے بنایا ھے،، یہ آسمان اور جو آسمانوں میں ھیں،،یہ زمین اور جو کچھ کہ اس میں ھے ،یہ سب تیرے لئے ھے،، اک تو میرے لئے ھیں،، بس تمہیں قدر نہیں ، نہ میری اور نہ اپنی ! میں تو انتظار کر لوں گا،مگر تمہاری کوئی گارنٹی ھے کہ کب لوٹو گے ؟ تم نے کبھی غور کیا ھے کہ جو دو درھم کی قینچی چپل تم نے پہنی ھے ،اسکی گارنٹی ھے مگر تمہاری کوئی گارنٹی نہیں ھے،! کتنی مائیں اپنے بچوں کی جوتیاں سنبھالے بیٹھی ھیں ،روز انہیں چومتی ھیں مگر وہ بچے نہیں ھیں،،کتنی بیوائیں شوھر کی نشانیاں اور یادیں لیئے بیٹھی ھیں مگر وہ گبھرو جوان باقی نہیں ھیں،، بس کردو اور میرا خط پڑھو ! وھی خط جس کے لئے میں نے آسمانوں کی اربوں کھربوں مخلوق میں سے ایک امین چنا ، پھر اس میں اس پیغام کے تحمل کی صلاحیت پیدا کی، پھر زمین میں سے بہترین انسان کا انتخاب کیا،جس نے اس پیغام کے نزول کی ساری سختی اور بوجھ اپنی جان پر برداشت کرکے اسے تمہارے لئے پڑھنا آسان کر دیا ،مگر تم نے پھر بھی نہیں پڑھا ! تم نے روٹی کمانے کے لئے تو 18، 18 گھنٹے پڑھا ،اور سیکڑوں کتابیں پڑھ ڈالیں،، مگر نہیں وقت نکلا تو میرے پیغام کے لئے نہیں نکلا،، کبھی ٹائم نکال اسے دیکھ اس میں تیرے لئے کیا کچھ ھے،، وہ میرا انسانیت سے آخری خطاب ھے،میں نے اس میں دل کھول کر تجھ سے باتیں کی ھیں،، کئی راز تیرے ساتھ ڈسکس کئے ھیں،، مگر توُ،،،، خیر جب تو میرے پاس آئے گا تو میں تجھ سے پوچھوں گا کہ میرا خط ملا تھا،، تو کہے گا ،، جی ملا تھا ! میں پوچھوں گا پڑھا تھا ؟ کیا جواب دے گا ؟ جس سے تجھے محبت ھوتی ھے اس کا خط تو رستے میں ھی کھول لیتا ھے،گھر پہنچنے کا بھی انتظار نہیں کرتا رستے میں ایک طرف ھو کے پڑھتا اور پھر اس کا جواب سوچنا شروع کر دیتا ھے، پھر میرے ساتھ یہ جفا کیوں ھے ؟ سزا دے لوں ! اچھا تمہارے خیال میں مجھے تم کو سزا دے کر خوشی ھوتی ھے ؟ کبھی کسی ماں سے پوچھنا جب وہ بچے کو غلطی پر سزا دیتی ھے تو ھر چوٹ جو وہ بچے کو دیتی ھے اس کا درد اپنے کلیجے میں محسوس کرتی ھے، وہ جس دن بچے کو کھانا نہیں دیتی اس دن خود بھی نہیں کھا سکتی،، میں جو ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ھوں، میں کیا محسوس کرتا ھوں گا! میں نے یہ بات بھی خط میں لکھ دی تھی ولا یرضی لعبادہ الکفر،، میں تمہاری ناشکریوں پر خوش نہیں ھوتا،، اور اگر شکر کرو تو مجھے خوشی ھوتی ھے ،، میں نے تمہیں محبت اسی لئے چکھائی تھی کہ تمہیں محب اور محبوب کے رشتے کی باریکیوں سے آگاھی ھو مگر تم انہیں محبتوں میں ھی کھو گئے،تم شہد کی مکھی بننے کی بجائے گندگی کی مکھی بن گئے جو شہد میں کھُب کے مر جاتی ھے ، جبکہ شہد کی مکھی شہد پیدا بھی کرتی ھے شہد کھاتی بھی ھے،مگر کبھی اس میں کھب کر مرتی نہیں،، تو بات عذاب کی چل رھی تھی،، تمہیں پتہ ھے تمہاری نافرمانیوں پر میری تابعدار دیگر مخلوق کیا کہتی ھے؟ آسمان کہتا ھے کہ اے اللہ تو مجھے اجازت دے میں اس پر اپنا کوئی ٹکرا گرا دوں،یہ تیرا کھاتا ھے اور تیری نافرمانی کرتا ھے،زمین کہتی ھے، اللہ مجھے جازت دے میں اسے اپنے اندر دھنسا لوں،یہ تیری نعمتیں کھاتا ھے اور پھر ناشکری کرتا ھے،، پہاڑ کہتے ھیں کہ اے اللہ ھمیں اجازت دے کہ ھم اسے پیس ڈالیں کہ یہ تیری نعمتیں کھاتا ھے اور تجھ سے ھی تکبر کرتا ھے،، سمندر کہتے ھیں کہ اے اللہ اجازت دے کہ میں اسے غرق کر دوں کہ یہ تیری نعمتیں کھاتا ھے اور تیرے خلاف بغاوت کرتا ھے ! مگر میں سب کو ایک ھی بات کہتا ھوں،،تم مجھے اور میرے بندے کو چھوڑ کیوں نہیں دیتے؟ اگر تم نے اسے پیدا کیا ھوتا تو تمہیں اس پر ضرور ترس آتا،، اگر وہ توبہ کرلے گا تو میں اس کا حبیب ھوں اور اگر نہیں پلٹتا تو میں ھی اس کا طبیب ھوں ! مجھے اس سے بھی کوئی سروکار نہیں کہ تو مجھ سے مانگے کیونکہ میں تیری ضرورتیں بن مانگے پوری کرتا ھوں،مگر مجھے اس سے بہت چِڑ ھے کہ تو کسی اور سے مانگے،،جو چھ فٹ زمین کے اندر بےبس و بےکس پڑا ھے وہ تمہیں نظر آتا ھے اور جو شاہ رگ سے زیادہ قریب ھے وہ تمہیں نظر نہیں آتا،،کیسے نظر آئے؟ وہ تو دل کی آنکھ سے نظر آتا ھے اور دل کی آنکھ محبت سے دیکھتی ھے اور محبت تمہیں غیروں سے ھے،، بدترین اندھا پن دل کا اندھا پن ھے،، آنکھیں اندھی نہیں دل اندھے ھیں ،جو اپنا حقیقی محبوب نہیں پہچان پاتے ! یہ جو تیرا گمان ھے ناں کہ کوئی مجھے مجبور کر کے تجھے کچھ دینے پر آمادہ کر دے گا،، یہ تیری خام خیالی ھے، یہی تیرا سراب ھے جس میں تو مجھ سے دور ھو گیا ھے،، میں جو نہ دینا چاھوں وہ کوئی مجھے دینے پر مجبور نہیں کر سکتا،، اور جو دینے کا فیصلہ کر لوں وہ کوئی روک نہیں سکتا اور نہ کسی کا حسب نسب یا عبادت میرے اوپر اثر انداز ھوتے ھیں اور نہ ھی کوئی میرے اوپر احسان چڑھا سکتا ھے،، احسان چڑھانا تو دور کی بات کوئی میرا حق ادا نہیں کر سکتا،، اور جب سے انسان نے بولنا سیکھا ھے کوئی میرے شایان شان میری تعریف نہیں کر سکا،، اپنی تعریف میں خود ھی کر سکتا ھوں کیونکہ میں ھی اپنے آپ کو سمجھ سکتا ھوں !

بشکریہ قاری حنیف
 

Umeharis

مبتدی
شمولیت
فروری 21، 2017
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
سلام.اس تحرير كو كس نے لکھا ھے.کیا میں اسے مصنف کء اجازت سے ان کے نام سے اپنے میگزین (معلم) میں شائع کر سکتی ھوں.جواب کا انتظار رھے گا.ام حارث.
 
Top