محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
ہمارے ایک محترم ساتھی نے اتحاد ملت کے عنوان سے ایک مختصر تحریر لکھی جسے تجاویز کے پس منظرت میں دیکھا جایے تو بہت مفید نظر آتی ہے سو حاضر خدمت ہے
بسم اﷲالرحمن الرحیم
الحمد لولیہ والصلوۃ والسلام علی نبیہ اما بعد
’’ اتحاد ملّت‘‘ ایک ایسا موضوع ہے جس کا مسلم اُمّہ کے عروج و زوال سے گہرا تعلق ہے اور غلبۂ اسلام و مسلم امّت کے مستقبل کے لئے ’’ اتحاد امّت‘‘ ہر دور میں ایک اہم و بنیادی ضرورت رہا ہے سقوط بغداد، غرناطہ، قرطبہ، برصغیر کی مغلیہ سلطنت، مشرقی پاکستان اور ماضی قریب میں فلسطین ، بوسنیا، کشمیر ، آرٹیریا، افغانستان میں اسلام اور مسلمانوں کی زبوں حالی کا تعلق بھی باہمی انتشار وافتراق وسازشوں کا ہی نتیجہ ہے یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں امت مسلمہ کے باہمی اتحاد واتفاق پربہت زور دیا گیا ہے اور حکم دیا گیا ہے کہ ’’ سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ نہ ڈالو‘‘ (القرآن) اور احادیث مبارکہ میں بھی کثرت سے باہمی اتحاد اور اتفاق کی ترغیب دی گئی ہے اور انتشار و تفرقہ پر بڑی وعید کی گئی ہے۔
زیر نظر کتابچہ ’’ اتحاد ملت وعلماء کرام ‘‘ میں بھی ہمارے جماعت کے فاضل نوجوان محترم جناب حشمت اللہ صاحب نے اس اہم موضوع پر اپنے گراں قدر خیالات پر مبنی مقالہ تحریر کیا ہے جسے اہل علم کے حلقوں میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی اور متعدد اہل علم، علماء کرام، سیاستدان، دانشور، قومی اخبارات ودینی رسائل وجرائد نے مصنف کی ان کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے سراہا ہے اور اخبارات ورسائل نے اپنے تائیدی تبصرے شائع کئے ۔ میں بھی اس کتابچہ کے حوالے سے جناب جشمت اللہ صاحب کی ’’ اتحاد ملت ‘‘ کے لئے ان کی تحریری کاوشوں کا معترف ہوں اور انہیں اس اہم مسئلہ پر ان کی تحریری خدمات پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی جماعت کی جانب سے دعوت اتحاد کے مقدس مشن میں انہیں کامیاب کرے (آمین)
(مولانا) عبدالرحمن سلفی
امیر جماعت غرباء اہل حدیث پاکستان
بسم اﷲالرحمن الرحیم
الحمد لولیہ والصلوۃ والسلام علی نبیہ اما بعد
’’ اتحاد ملّت‘‘ ایک ایسا موضوع ہے جس کا مسلم اُمّہ کے عروج و زوال سے گہرا تعلق ہے اور غلبۂ اسلام و مسلم امّت کے مستقبل کے لئے ’’ اتحاد امّت‘‘ ہر دور میں ایک اہم و بنیادی ضرورت رہا ہے سقوط بغداد، غرناطہ، قرطبہ، برصغیر کی مغلیہ سلطنت، مشرقی پاکستان اور ماضی قریب میں فلسطین ، بوسنیا، کشمیر ، آرٹیریا، افغانستان میں اسلام اور مسلمانوں کی زبوں حالی کا تعلق بھی باہمی انتشار وافتراق وسازشوں کا ہی نتیجہ ہے یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں امت مسلمہ کے باہمی اتحاد واتفاق پربہت زور دیا گیا ہے اور حکم دیا گیا ہے کہ ’’ سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ نہ ڈالو‘‘ (القرآن) اور احادیث مبارکہ میں بھی کثرت سے باہمی اتحاد اور اتفاق کی ترغیب دی گئی ہے اور انتشار و تفرقہ پر بڑی وعید کی گئی ہے۔
زیر نظر کتابچہ ’’ اتحاد ملت وعلماء کرام ‘‘ میں بھی ہمارے جماعت کے فاضل نوجوان محترم جناب حشمت اللہ صاحب نے اس اہم موضوع پر اپنے گراں قدر خیالات پر مبنی مقالہ تحریر کیا ہے جسے اہل علم کے حلقوں میں کافی پذیرائی حاصل ہوئی اور متعدد اہل علم، علماء کرام، سیاستدان، دانشور، قومی اخبارات ودینی رسائل وجرائد نے مصنف کی ان کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے سراہا ہے اور اخبارات ورسائل نے اپنے تائیدی تبصرے شائع کئے ۔ میں بھی اس کتابچہ کے حوالے سے جناب جشمت اللہ صاحب کی ’’ اتحاد ملت ‘‘ کے لئے ان کی تحریری کاوشوں کا معترف ہوں اور انہیں اس اہم مسئلہ پر ان کی تحریری خدمات پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی جماعت کی جانب سے دعوت اتحاد کے مقدس مشن میں انہیں کامیاب کرے (آمین)
(مولانا) عبدالرحمن سلفی
امیر جماعت غرباء اہل حدیث پاکستان