• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

" اخبار مستقبلہ کی صحت سے حدیث کے وحی ہونے ثبوت

فیاض ثاقب

مبتدی
شمولیت
ستمبر 30، 2016
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
29
بسم الله الرحمنٰ الرحیم
" اخبار مستقبلہ کی صحت سے حدیث کے وحی ہونے ثبوت"

الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات مبارکہ میں بعض باتیں یا پیشن گوئیاں ایسی بھی کیں جو بعد میں حرف بہ حرف پوری ہوئیں ،کچھ آپ کی حیات مبارکہ میں اور کچھ آپ کے وصال کے بعد یعنی رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے مستقبل کی جو باتیں بتائیں اور انکا اسی طرح پورا ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ان پر قرآن مجید کے علاوہ بھی وحی آتی تھی کیوں کہ مستقبل میں ہونے والے واقعات کا علم کسی رسول کو کیسے ہوسکتا ہے ؟ یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم عالم الغیب تھے - لہٰذا یہ ماننا پڑیگا کہ آپ کے پاس قرآن مجید کے کے علاوہ بھی وحی آتی تھی اور وحی حدیث کے سواء کیا ہوسکتی ہے –
ذیل میں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی چند وہ پیشن گوئیاں بیان کی جارہی ہیں جو بعد میں اسی طرح پوری ہوئیں جیسا آپ نے فرمایا تھا، ملاحظہ ہو

١ ) رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
"قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک حجاز میں ایسی آگ نمایاں نہ ہو جو بصریٰ کے اونٹوں پر اپنی روشنی ڈالےگی" ( صحیح بخاری کتاب الفتن ،صحیح مسلم )

اس پیشن گوئی کا ظہور جمادی الثانی ٦٥٤ ھ کو ہوا – گواہان عینی اس آگ کے متعلق (جس کی ابتداء پہاڑ کی آتش فشانی سے ہوئی ) جداگانہ کتابیں تحریر کی ہیں شیخ صفی الدین مدرس مدرسہ شب بصریٰ کی شہادت موجود ہے کہ جس روز آگ کا ظہور ہوا اس روز بصریٰ کے بدوؤں نے اپنے اونٹوں کو دیکھا اور شناخت کی (بحوالہ رحمت العالمین جلد ٣ ص ١٩٨ )

٢ )رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
" عنقریب تم اس ملک کو فتح کروگے جہاں قیراط چلتا ہے ،تم وہاں کے لوگوں سے بھلائی کرنا کیوں کہ (الله تعالیٰ کے ) ذمہ اور حقوق حاصل ہیں – پھر جب تم دیکھو کہ دو شخص ایک اینٹ کے برابر زمین اپر جھگڑ رہے ہیں تو (اے ابوذر )وہاں سے چلے آنا " ( صحیح مسلم کتاب الفضائل )
حضرت ابوذر رض نے فتح مصر بھی دیکھا اور وہاں بود و باش بھی اختیار کی اور یہ بھی دیکھا کہ ربعیہ اور عبدلرحمٰن بن شرجیل اینٹ کے برابر زمین کے لئے لڑ رہے ہیں تو یہ وہاں سے چلے آئے (صحیح مسلم )
بیہقی و ابو نعیم کی حدیث میں ملک مصر کا نام صراحتہ ذکر کیا گیا ہے -

٣ ) طبرانی اور ابو نعیم نے ابن مسعود رض سے روایت کیا ہے کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے نے فرمایا :
" ترکوں کو نہ چھیڑنا جب تک وہ تم کو چھیڑیں کیوں کہ یہ وہ ہی قوم ہے جو سب سے پہلے میری امت سے ملک چھینے گی "(طبرانی )
یہ پیشن گوئی بھی ٧٠٠ برس پہلے حرف بہ حرف پوری ہوئی -

اس قسم کی اور بہت سی پیشن گوئیاں ہیں ،جیسے شہادت حسین رض ،حضرت عمر اور حضرت عثمان کی شہادت کی پیشن گوئی ،وغیرہ ان کا حرف بہ حرف پورا ہونا اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو ان واقعات کی خبر بذریعہ وحی دی گئی تھی جن میں سے بعض عہد رسالت میں پوری ہوئیں اور بعض عہد رسالت کے بعد پوری ہوئیں یہ بطور نمونہ چند پیش کی گئی ہیں لہٰذا ثابت ہوا حدیث بھی وحی ہے-
"حدیث وحی ہے " اس ضمن میں پچھلی تحریر میں قرآن مجید کی چند آیات سے حدیث کے وحی ہونے پر دلائل بیان کئے گئے تھے ،یہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے اب آئندہ ان شاء الله اس سلسلے" حدیث وحی ہے " کی آخری تحریر میں احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین سے حدیث کی وحی ہونے کے ثبوت پیش کئے جائینگے -
 
Top