ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 509
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
ارکان توحید یعنی لا الہ الا اﷲ کے ارکان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
رکن کی تعریف: جس کے عدم سے شئی کا عدم لازم آتا ہے مگر رکن کے وجود سے شئی کا وجود ضروری نہیں ہے رکن اور شرط میں فرق یہ ہے کہ رکن عمل کے اندر ہوتا ہے اور اس پر عمل کے صحت کا مدار ہے جبکہ شرط عمل سے باہر ہوتا ہے اور اس پر عمل کی قبولیت و عدم قبولیت کی بنیاد ہوتی ہے رکن کی تعریف کے بعد ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ کہ جس طرح نماز کے ارکان ہیں اور ان کے بغیر نماز نہیں جیسا کہ تکبیر تحریمہ، فاتحہ، سجدہ، رکوع، آخری تشہد، وغیرہ اسی طرح توحید کے بھی ارکان ہیں ۔
- پہلا رکن: کفر بالطاغوت
- دوسرا رکن: صرف ایک اﷲ پر ایمان لانا
فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْ بِاﷲِ فَقَدَ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثقٰی [البقرہ: ۲۵۶]
جس نے طاغوت کا انکار کیا اور اﷲ پر ایمان لایا تو اس نے مضبوط کڑا تھام لیا مضبوط کڑے کو تھام لیا۔۔
کڑے سے مراد لا الہ الا اﷲ یعنی توحید ہے ۔
ایک صحیح حدیث ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا :
من قال لا الہ الا اﷲ و کفر بما یعبد من دون اﷲ فقد حرم مالہ ودمہ و حسابہ علی اﷲ عزوجل ۔
جس نے لا الہ الا اﷲ کا اقرار کیا اور اﷲ کے علاوہ معبودوں کا انکار کر لیا تو اس کا مال، اسکی جان ، محفوظ ہے اور (قیامت میں) اس کا حساب اﷲ کے ہاں ہوگا ۔ [صحیح مسلم]