Mohammad Ameen
مبتدی
- شمولیت
- دسمبر 18، 2020
- پیغامات
- 19
- ری ایکشن اسکور
- 1
- پوائنٹ
- 20
ارکان صوم
سوال: علماء کرام بتاتے ہیں کہ ہر چیز کے ارکان ہوتے ہیں، جن کے بغیر وہ چیز صحیح نہیں ہوتی، براہ کرم بتائیں کہ روزے کے ارکان کیا ہیں؟
جواب: علماء کرام نےروزے کے دو اہم رکن بتائے ہیں:
(1) سچی نیت اور اخلاص، اس واسطے کہ یہ ایک اہم دینی عمل اور بہت عظیم عبادت ہے، اور ہر عبادت کے لئے اخلاص اور سچی نیت ضروری ہے، اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿وَمَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَهُ الدِّيْنَ﴾ (البينة: 5.)
اور انہیں خلوص نیت سے اللہ تعالی کی عبادت کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى“(صحيح البخاري:1/ 9[1]کتاب بدء الوحي،باب کيف کان بدء الوحي الی رسول اللهﷺ )
تمام اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے ، اور آدمی کو وہی ملے گا جس کی اس نے نیت کی ۔
اور فرض روزوں میں رات کو ( صبح صادق سے پہلے ) ہی نیت کرنا ضروری ہے ، جب کہ نفلی روزوں میں زوال سے پہلے نیت کرلینا بھی کافی ہے۔
روزہ کا دوسرا رکن یہ ہے کہ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے پینے اور روزہ کو توڑنے والی تمام چیزوں سے احتراز کیا جائے ، ارشاد باری ہے :
﴿وَكُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتّٰى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْاَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ۠ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّيَامَ اِلَى الَّيْلِ﴾(البقرة: 187.)
اور کھاؤ پیو یہاں تک کہ صبح کاذب سے صبح صادق اچھی طرح واضح ہوجائے ، پھر رات ( غروب آفتاب) تک اپنے روزوں کو پورا کرو۔
نعمة المنان مجموع فتاوى فضيلة الدكتور فضل الرحمن: جلد سوم، صفحہ: 151- 152.
••• ═༻✿༺═ •••
دکتور فضل الرحمن المدنی چینل.
(علمی٬ عقدی٬ تربوی٬ دعوی)
سوال: علماء کرام بتاتے ہیں کہ ہر چیز کے ارکان ہوتے ہیں، جن کے بغیر وہ چیز صحیح نہیں ہوتی، براہ کرم بتائیں کہ روزے کے ارکان کیا ہیں؟
جواب: علماء کرام نےروزے کے دو اہم رکن بتائے ہیں:
(1) سچی نیت اور اخلاص، اس واسطے کہ یہ ایک اہم دینی عمل اور بہت عظیم عبادت ہے، اور ہر عبادت کے لئے اخلاص اور سچی نیت ضروری ہے، اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿وَمَآ اُمِرُوْٓا اِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّٰهَ مُخْلِصِيْنَ لَهُ الدِّيْنَ﴾ (البينة: 5.)
اور انہیں خلوص نیت سے اللہ تعالی کی عبادت کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى“(صحيح البخاري:1/ 9[1]کتاب بدء الوحي،باب کيف کان بدء الوحي الی رسول اللهﷺ )
تمام اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے ، اور آدمی کو وہی ملے گا جس کی اس نے نیت کی ۔
اور فرض روزوں میں رات کو ( صبح صادق سے پہلے ) ہی نیت کرنا ضروری ہے ، جب کہ نفلی روزوں میں زوال سے پہلے نیت کرلینا بھی کافی ہے۔
روزہ کا دوسرا رکن یہ ہے کہ صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے پینے اور روزہ کو توڑنے والی تمام چیزوں سے احتراز کیا جائے ، ارشاد باری ہے :
﴿وَكُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتّٰى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْاَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ۠ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّيَامَ اِلَى الَّيْلِ﴾(البقرة: 187.)
اور کھاؤ پیو یہاں تک کہ صبح کاذب سے صبح صادق اچھی طرح واضح ہوجائے ، پھر رات ( غروب آفتاب) تک اپنے روزوں کو پورا کرو۔
نعمة المنان مجموع فتاوى فضيلة الدكتور فضل الرحمن: جلد سوم، صفحہ: 151- 152.
••• ═༻✿༺═ •••
دکتور فضل الرحمن المدنی چینل.
(علمی٬ عقدی٬ تربوی٬ دعوی)
ڈاکٹر فضل الرحمٰن المدنی DR. FAZLUR RAHMAN AL-MADNI
والد رحمہ اللہ کے چند اہم مناصب: • استاذ جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں. • المشرف العلمي على مجلس الافتاء. • رکن اسلامی فقہ اکیڈمی، رابطه عالم اسلامى، مکہ مکرمہ. • رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ. • ركن آل انڈیا ملی کونسل.
telegram.me