• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسحاق جھال والا کی حقیقت کیا ہے ؟

Rashid Yaqoob Salafi

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 12، 2011
پیغامات
140
ری ایکشن اسکور
509
پوائنٹ
114
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
اہلِ علم حضرات سےگذارش ہے کہ وہ مولوی اسحاق جھال والا کی حقیقت کے بارے میں آگاہ فرمائیں۔ میں نے دو علمائے اہل حدیث شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ اور شیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی زبانی مختصراً یہ تو سنا ہے کہ یہ شخص گمراہ تھا اور اس کے نظریات عام اہل حدیث سے ہٹ کر تھے۔ یہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے بارے میں درست نظریات نہیں رکھتا تھا۔
فیس بُک پر یہ وڈیو سنی ہے جس سے اس بات کا اندازہ ہوا کہ یہ کافی حد تک شیعہ سے موافقت رکھتا تھا۔
اس وڈیو میں بیان کردہ روایات کا بھی کوئی ساتھی جو علم اور وسائل (کتبِ تاریخ و حدیث وغیرہ) رکھتا ہو جواب دے۔ اور کسی عالم نے مفصل اس کا رد لکھا یا بیان کیا ہو تو اس کا لنک بھی دے دیں۔ جزاک اللہ خیراً
اس وڈیو کا لنک درج ذیل ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
دو تین جگہ پر اس طرح کے عناوین نظر آئے ہیں ، لیکن تمام لنک پرانے ہوچکے ہیں ۔ مثلا یہاں دیکھیں ۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ !
اہلِ علم حضرات سےگذارش ہے کہ وہ مولوی اسحاق جھال والا کی حقیقت کے بارے میں آگاہ فرمائیں۔ میں نے دو علمائے اہل حدیث شیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ اور شیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی زبانی مختصراً یہ تو سنا ہے کہ یہ شخص گمراہ تھا اور اس کے نظریات عام اہل حدیث سے ہٹ کر تھے۔ یہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے بارے میں درست نظریات نہیں رکھتا تھا۔
فیس بُک پر یہ وڈیو سنی ہے جس سے اس بات کا اندازہ ہوا کہ یہ کافی حد تک شیعہ سے موافقت رکھتا تھا۔
اس وڈیو میں بیان کردہ روایات کا بھی کوئی ساتھی جو علم اور وسائل (کتبِ تاریخ و حدیث وغیرہ) رکھتا ہو جواب دے۔ اور کسی عالم نے مفصل اس کا رد لکھا یا بیان کیا ہو تو اس کا لنک بھی دے دیں۔ جزاک اللہ خیراً
اس وڈیو کا لنک درج ذیل ہے۔
اسحاق جھال والا ایک جاہل مولوی تھا جو بلا سند ضعیف شیعہ راویوں کی بیان کردہ روایات کو ایسے پیش کرتا تھا جیسے کہ آسمانی صحیفہ ہو
شیعہ حلقوں میں کافی پسند کیا جاتا ہے اور یزید دشمنی میں کسی بھی عدل کو چھوڑنا موصوف کی خوبیاں تھیں

دوغلا پن دیکھیں
موصوف سے سوال ہوا کہ مروان بن الحکم سے امام بخاری نے کیا روایت لی ہے انہوں نے جواب دیا صرف ایک روایت لی ہے جس میں مسور بن المخرمہ بھی ہیں
حالانکہ اس کو ملا کر بخاری میں 6 روایات ہیں اور مکررات کوملایا جائے تو کل ١٢ ہوتی ہیں
اس سے ظاہر ہے موصوف اعتدال میں نہیں رہتے تھے
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

اسحاق جھال والا ایک جاہل مولوی تھا
محترم گزارش ھے کہ کسی بھی شیخ کے نام پر ایسا لفظ لگانا درست نہیں جیسا آپ نے لگایا ھے، کچھ دن پہلے کہیں کنورسیشن کے دوران سٹاف ممبران کی کسی غلطی و حرکت کی وجہ سے رافضی کا لفظ استعمال ہوا، اور انہوں نے خود اس کی جتنی مشہوری کی کہ ابھی تک ٹھنڈے نہیں ہو رہے اور تب تک ٹھنڈے نہیں ہونگے جب تک نہیں خود کو یقین نہ ہو جائے کہ وہ اہلحدیث ہیں، 50 منٹ پہلے۔ اختلاف ضرور رکھیں مگر احترام کو مدنظر رکھ کے نہیں تو اپنے پیاروں پر بھی ایسے الفاظ سننے کی ہمت پیدا کرنی ہو گی۔

والسلام
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
یہ مولانا اسحق، ایک شیعہ کے ہاں ملازمت بھی کیا کرتے تھے اور ایک امام باڑے میں پڑھایا بھی کرتے تھے۔ کافی دن پہلے میں ایک فیس بک کا پوسٹر پڑھ رہا تھا، تو میرے ہاتھ یہ ریفرنس آیا

Moulana Ishaq.jpg
 

razijaan

رکن
شمولیت
جولائی 21، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
35
اللہ کے نیک بندے اور عالم تھے فرقہ اھل حدیث کو آئینہ دکھا گئے کہ بخاری ومسلم میں صرف رفع یدین کی حدثیں نہیں اور کچھ بھی ہے. باقی جہاں شعیہ کا موقف تھا جو ٹھیک تھا وہ سارے مانتے ہیں. کہ مولا علی اور امام حسن و حسین یہ سارے حق پہ تھے. جو اھل سنت کے ہاں بھی ایک جیسے ہیں تو صحابہ اکرام کی اجتہادی غلطی بیان کرنا کوئی جرم نہیں. آپ لوگ ان کو جھلا کہتے ہو مگر یہ آپ کے عالم کو عالم ہی مانتے تھے.
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
بخاری و مسلم کا نام لے کر شیعہ کی تصدیق اور صحابہ کی تنقیص امت میں سب پہلے ’’ جھال والا ‘‘ نے شروع کی ۔
یہاں اس ثبوت دیکھ لو کہ :
صحابہ اکرام کی اجتہادی غلطی بیان کرنا کوئی جرم نہیں.
اور پندرھویں صدی کا ’’ مولوی جھال والا ‘‘
اللہ کے نیک بندے اور عالم تھے
واہ واہ قربان جائیں اس مذہب کے ۔۔جس میں پیارے نبی کے صحابہ تو خطا کار ‘‘ ٹھہریں ۔۔اور ۔۔پندرھویں صدی کا ایک مولوی اللہ کا نیک بندہ ۔۔پینٹ کیا جائے
 

razijaan

رکن
شمولیت
جولائی 21، 2015
پیغامات
37
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
35
بخاری و مسلم کا نام لے کر شیعہ کی تصدیق اور صحابہ کی تنقیص امت میں سب پہلے ’’ جھال والا ‘‘ نے شروع کی ۔
یہاں اس ثبوت دیکھ لو کہ :

اور پندرھویں صدی کا ’’ مولوی جھال والا ‘‘


واہ واہ قربان جائیں اس مذہب کے ۔۔جس میں پیارے نبی کے صحابہ تو خطا کار ‘‘ ٹھہریں ۔۔اور ۔۔پندرھویں صدی کا ایک مولوی اللہ کا نیک بندہ ۔۔پینٹ کیا جائے
کونسے صحابہ کی تنقیص کی میرے بھائی اور نام بھی بتانا صحابی کا جسکی.
 

HUMAIR YOUSUF

رکن
شمولیت
مارچ 22، 2014
پیغامات
191
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
57
مولوی اسحق نے شیعہ کی وکالت کرکے اس "نمک" کا حق ادا کیا جو اس نے پندرہ سال شیعہ کے ہاں ملازمت کرتے ہوئے کمایا تھا۔

اللہ کے نیک بندے اور عالم تھے فرقہ اھل حدیث کو آئینہ دکھا گئے کہ بخاری ومسلم میں صرف رفع یدین کی حدثیں نہیں اور کچھ بھی ہے.
جی ہاں بخاری و مسلم میں تمام صحابہ کرام کی شان کی حدیثیں بھی ہیں، یہ حدیث بھی بخاری و مسلم میں موجود تھی، کیا ان موصوف "جھال والا" کو یہ حدیث پتہ تھی؟؟

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُمت کو اس بات سے بھی آگاہ فرمایا گیا کہ تم میں سے اعلیٰ سے اعلیٰ فرد کی بڑی سے بڑی نیکی کسی ادنیٰ سے ادنیٰ صحابی کی چھوٹی سے چھوٹی نیکی کا مقابلہ نہیںکرسکتی۔ اس لیے ان پر زبان تشنیع دراز کرنے کا حق اُمت کے کسی فرد کو حاصل نہیں۔ چنانچہ ارشاد ہے:
''لا تسبوا أصحابی ، فلو أن أحدکم أنفق مثل أحد ذھبا مابلغ مد أحدھم ولا نصیفہ . ''
(بخاری و مسلم)
ترجمہ: '' میرے صحابہ کو برا بھلا نہ کہو (کیوںکہ تمہارا وزن ان کے مقابلہ میں اتنا بھی نہیں جتنا پہاڑ کے مقابلہ میں ایک تنکے کا ہوسکتا ہے چنانچہ) تم میں سے ایک شخص اُحد پہاڑ کے برابر سونا بھی خرچ کردے تو ان کے ایک سیر جو کو نہیں پہنچ سکتا ار نہ اس کے عشر عشیر کو۔ ''

١۔۔۔۔۔۔حدیث میں '' سبّ '' سے بازاری گالیاں دینا مراد نہیں، بلکہ ہر ایسا تنقیدی کلمہ مراد ہے جو ان حضرات کے استخفاف میںکہا جائے۔ اس سے معلوم ہوا کہ صحابہؓ پر تنقید اور نکتہ چینی جائز نہیں، بلکہ وہ قائل کے ملعون و مطرود ہونے کی دلیل ہے۔
٢۔۔۔۔۔۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر کو اس سے ایذا ہوتی ہے۔ (وقد صرح بہ بقولہ فمن اذاہم فقد آذنی) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر کو ایذا دینے میں حبط اعمال کا خطرہ ہے۔ لقولہ تعالیٰ : ان تحبط اعمالکم و انتم لا تشعرون لہٰذا سبِّ صحابہؓ میں سلب ایمان کا اندیشہ ہے۔
٣۔۔۔۔۔۔ صحابہ کرامؓ کی مدافعت کرنا اور ناقدین کو جواب دینا ملت اسلامیہ کا فرض ہے۔ (فان الامر للوجوب)
 
Top