- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,747
- پوائنٹ
- 1,207
اسراف کرنے والے
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{إِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ o} [الاعراف:۳۱]
'' اور تم اسراف نہ کرو بے شک وہ اسراف کرنے والوں کو محبوب نہیں رکھتا۔ ''
شرح...: اسراف کا معنی کسی چیز میں حد سے تجاوز کرجانا ہے اور سرف کا معنی ہے: انفاق میں خطا کرنا اور فضول خرچی کرنا نیز اس کا معنی ہے غفلت و جہالت، یہ اقتصاد (میانہ روی) کی ضد ہے۔
مُسْرِفُوْنَ: وہ لوگ مراد ہیں جو کفر و شرک کے مرتکب ہوتے ہیں اور اس کے رسول کی بیان کردہ حدوں کو پھلانگتے ہیں اور اللہ کے معاملہ کو چھوڑ دیتے ہیں۔ کبائر کے ارتکاب کی وجہ سے اپنے معاملات میں اسراف کرتے ہیں۔ نیز بعض گناہوں اور فواحش کو ایک دوسرے کے ساتھ جمع کرنے کا اسراف کرتے ہیں۔ دین اور کتاب اللہ کی تلاوت سے اور اس کے احکامات سے اعراض کرتے ہیں۔ یتیموں کا مال ہڑپ کرتے ہیں اور اپنے اموال اللہ کی نافرمانی اور بغاوت میں خرچ کرتے ہیں، نیز غیروں کا مال بھی خرچ کرتے ہیں۔
وہ لوگ بھی مراد ہیں جن کا کوئی قتل ہوجائے مگر بدلہ لینے میں اسراف کرجائیں اور غیر قاتل کو قتل کر ڈالیں یا ایک کی بجائے دو کو قتل کر ڈالیں یا قاتل کا مثلہ کردیں۔
زمین پر فساد برپا کرنے والے اور متکبرین بھی مسرفین کے تحت آتے ہیں۔ ان کی مزید صفات حسب ذیل ہیں۔ اپنے سارے مال کا صدقہ کردیں اور اپنے گھر والوں کے لیے پھوٹی کوڑی بھی نہ چھوڑیں، جس کی وجہ سے یہ فقیر بن کر رہ جائیں۔ کھانے پینے، لباس اور مسکن میں اسراف سے کام لیں۔ پانی، بجلی، ٹیلی فون وغیرہ کے استعمال میں حد سے تجاوز کرجائیں۔فرمایا:
{وَأَنَّ الْمُسْرِفِینَ ہُمْ أَصْحٰبُ النَّارِ o} [غافر:۴۳]
'' اور حد سے تجاوز کرنے والے یقینا اہل دوزخ ہیں۔ ''
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند