- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,748
- ری ایکشن اسکور
- 26,379
- پوائنٹ
- 995
بسم الله الرحمن الرحمن
اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ
اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ ایک تعلیمی، تحقیقی اور رفاہی ادارہ ہے جس کی بنیاد 1989ء میں کچھ دردمند خواتین وحضرات کی طرف سے رکھی گئی۔ٹرسٹ کی سرگرمیوں سے پہلے اغراض ومقاصد اور پس منظر پر ایک نظر کرلیتے ہیں۔
اغراض و مقاصد :
زندگی اللہ کی نعمت ہے او راس نعمت کا حق ادا کرنے کے لیے لازمی ہے کہ اسے خالق کی رضا کے مطابق گزارا جائے۔ اللہ کے حق بھی ادا کئے جائیں اور اللہ کے بندوں کے بھی۔ اللہ کے حقوق تو ایک شخص اپنی انفرادی زندگی میں ادا کرتا ہے لیکن اللہ کے بندوں کے حق ادا کرنے کے لیے بعض اوقات انفرادی کوششیں کافی نہیں ہوتیں بلکہ اجتماعی کوششوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ہمارا ماٹو خدمت اور تعلیم ہے جو بیماری، ناداری اور جہالت کے خلاف جہاد کے طریق کار سے جاری ہے لہٰذا اللہ کے فضل سے اراکین ٹرسٹ کا یہ عزم بالجزم ہے کہ وہ :
• اگر علم کی دولت سے مالا مال ہیں تو بنی نوع انسان کو جہالت کے اندھیروں میں بھٹکتا ہوا چھوڑنے کی بجائے انہیں علم کی روشنی مہیا کریں گے۔
• اگر کھانے پینے اور لباس کی آسائش رکھتے ہیں تو بھوکوں، ناداروں کو کھلانے اور پہنانے کی حتی المقدور کوششیں کریں گے۔
• اگر دولت مند ہیں تو مسکین، قلاش، بوڑھے ، اپاہج اور مقروض کو اس کی سفید پوشی کا بھرم رکھنے میں مدد دیں گے۔
• اگر صحت کی بحالی کے طریقوں سے واقف ہیں، تو بیماروں کی خبرگیری کریں گے۔
مختصراً ٹرسٹ کے یہی اغراض و مقاصد ہیں جن پرکاربند رہنے میں ہی ان شاء اللہ شرف انسانی کی حفاظت اور دنیا و آخرت میں فوز و فلاح کی ضمانت ہے۔
کرو مہربانی تم اہل زمین پر .......... خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر
یوں تو عرصہ سے ان مقاصد کے لیے متعدد ادارے مختلف شعبہ ہائے حیات میں سرگرم عمل تھے لیکن ٹرسٹ کی موجودہ تنظیم 1989ء میں عمل میں آئی جب متعدد مشاورتی اجلاسوں میں جاری شدہ سرگرمیون کو ایک نام سے منظم کرکے ملک و ملت کے بہی خواہ معروف دانشوروں نے اسے ’’اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کانام دیا۔ الحمدللہ اس سفر کے 22 سال مکمل ہونے کے بعد ٹرسٹ نے اپنے اہداف کی تکمیل کے لیے کافی ادارے منظم کر لئے ہیں او ردرد دل رکھنے والے خواتین و حضرات کی ایک بڑی تعداد باہمی تعاون کے ساتھ ان کو مزید وقعت دے رہی ہے۔ ٹرسٹ کے حالیہ باقاعدہ ممبران کی تعداد 1240 کے لگ بھگ ہے۔جس میں صرف خواتین اراکین (جو ہر ماہ باقاعدہ 100 روپیہ ممبر شپ فیس ادا کرتی ہیں) کی تعداد 400 سے متجاوز ہے۔ لیکن اس کے باوجود ہر وقت ٹرسٹ کو ان مقاصد کے لیے خلوص دل سے کام کرنے والوں کی مزید ضرورت رہتی ہے۔ جس کے لیے صلائے عام ہے۔
پس منظر:
یوں تو عرصہ سے مذکورہ بالا مقاصد کےلیے متنوع اداروں کی صورت میں مختلف شعبہ ہائے حیات سے متعلق خواتین و حضرات مصروف عمل تھے لیکن ٹرسٹ کی موجودہ تنظیم 1989ء میں متعدد مشاورتی اجلاسوں کی بعد معرض وجود میں آئی جن میں حافظ عبدالرحمن مدنی﷾ (معروف دینی سکالر) کی دعوت پر جسٹس خلیل الرحمن (فیڈرل شریعت کورٹ) ڈاکٹر راشد رندھاوا (ہارٹ سپیشلسٹ) محمد اسماعیل قریشی (صدر ورلڈ ایسوسی ایشن آف مسلم جیورسٹس) ملک محمد نواز ایڈووکیٹ( مشہور سماجی کارکن) جیسے حضرات کے علاوہ خواتین میں سے محترمہ زبیدہ مظہرالہی (مشہور مبلغہ اور سماجی کارکن) محترمہ غزالہ اسماعیل (سابق پرنسپل گورنمنٹ ماڈل کالج برائے طالبات،ماڈل ٹاؤن لاہور) اور ڈاکٹر میمونہ مرزا شریک ہوئیں۔اس طرح متعدد رفاہی، سماجی اور تبلیغی اداروں پر مشتمل ’’اسلامک ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ تشکیل پایا جس کی سر گرمیوں کو پانچ بنیادی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے
- شعبہ تعلیم
- شعبہ تحقیق
- شعبہ رفاہ عامہ
- شعبہ پرنٹ میڈیا
- شعبہ الیکٹرانک میڈیا