محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عوامی مقامات پر ویلنٹائن ڈے منانے پر پابندی عائد کردی
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا بھی فوری طورپر ویلنٹائن ڈے سے متعلق تشہیر کو روک دے، عدالت : فوٹو : فائل
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے کی میڈیا پر تشہیر اور اسے عوامی مقامات پر منانے پر پابندی عائد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے سے ایک روز قبل ہی بڑا فیصلہ دے دیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت کی ہائی کورٹ میں درخواست گزار عبدالوحید نے استدعا کی کہ ویلنٹائن ڈے اسلامی تعلیمات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور اس کی تشہیری مہم ہمارے میڈیا پر چلائی جارہی ہے لہذٰا عدالت اس دن کو منانے سے روکے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں لال رومال کی تحریک چلی اور وہاں لال گلاب کی، عوامی مقامات اور سرکاری سطح پر کسی کو ویلنٹائن ڈے منانے کی اجازت نہیں اور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا بھی فوری طورپر ویلنٹائن ڈے سے متعلق تشہیر کوروک دے۔
عدالت نے میڈیا پر ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے تشہری مہم چلانے اور عوامی مقامات پر اس دن کو منانے کے حوالے سے وفاق ، وزارت اطلاعات، چئیرمین پیمرا اور چیف کمشنر اسلام آباد سے 10 روز میں جواب طلب کرلیا ہے۔
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا بھی فوری طورپر ویلنٹائن ڈے سے متعلق تشہیر کو روک دے، عدالت : فوٹو : فائل
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے کی میڈیا پر تشہیر اور اسے عوامی مقامات پر منانے پر پابندی عائد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ویلنٹائن ڈے سے ایک روز قبل ہی بڑا فیصلہ دے دیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت کی ہائی کورٹ میں درخواست گزار عبدالوحید نے استدعا کی کہ ویلنٹائن ڈے اسلامی تعلیمات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور اس کی تشہیری مہم ہمارے میڈیا پر چلائی جارہی ہے لہذٰا عدالت اس دن کو منانے سے روکے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں لال رومال کی تحریک چلی اور وہاں لال گلاب کی، عوامی مقامات اور سرکاری سطح پر کسی کو ویلنٹائن ڈے منانے کی اجازت نہیں اور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا بھی فوری طورپر ویلنٹائن ڈے سے متعلق تشہیر کوروک دے۔
عدالت نے میڈیا پر ویلنٹائن ڈے کے حوالے سے تشہری مہم چلانے اور عوامی مقامات پر اس دن کو منانے کے حوالے سے وفاق ، وزارت اطلاعات، چئیرمین پیمرا اور چیف کمشنر اسلام آباد سے 10 روز میں جواب طلب کرلیا ہے۔