• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام سے تعارف

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
اسلام کا لغوی معنی ہے۔"اطاعت و فرمانبرداری"
جب کہ مذہبی نقطہ نظر سےاسلام کے معنی ہیں صرف ایک اللہ کی "اطاعت و فرمانبرداری"۔یعنی مسلمان وہ ہوتا ہے جو احکاماتِ خداوندی کے مطابق
اپنی زندگی بسر کرتا ہے اور اُن سے اِنحراف نہیں کرتا۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
فطری اسلام

ہم سب جانتے ہیں کہ احکاماتِ خداوندی بلحاظ عمل دو طرح کے ہوتے ہیں۔
1۔فطری یا غیر اختیاری
2۔اختیاری
فطری یا غیر اختیاری احکامات وہ ہوتے ہیں جن کو نہ نظر انداز کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اُن کا انکار کر کے اُن سے گریز کیا جاسکتا ہے۔تمام مخلوقات اور اشیاء کے پیدا ہوتے ہی کچھ احکامات اُن پر نافذ ہوجاتے ہیں۔مثلاًسورج کا کام اپنے وقت پر اٹھنا اور غروب ہونا،پانی کا پیاس بُجھانا،آ گ کا جلانا،آنکھ کی مدد سے دیکھنا،زبان سے بولنا وغیرہ
یہ وہ عوامل ہیں جن سے روگردانی ناممکن ہے اور اسلام کو اسی لیے دین فطرت کہا جاتا ہے کیونکہ اسلام ایسے ہی نصوص پر مشتمل دین ہے جو انسانی فطرت سے عین مشابہہ ہیں۔
اسی وجہ سے وہ اشیاء جو سوچ اور ارادہ نہیں رکھتیں وہ بلحاظ فطرت مسلمان ہیں۔
جیسا کہ قرآن پاک میں ارشاد ربّانی ہے:
أَفَغَيْرَ دِينِ اللّهِ يَبْغُونَ وَلَهُ أَسْلَمَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَإِلَيْهِ يُرْجَعُون
ترجمہ:۔ پھر کیا یہ کافر اللہ کے دین کے سوا کسی اور دین کے طالب ہیں حالانکہ سب اہل آسمان و زمین خوشی یا ناخوشی سے اللہ کے فرمانبردار ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔(ال عمران 83)
اس آیت سے پتہ چلتا ہے کہ زمیں وآسمان میں جن و انس کو چھوڑ کر ہر چیز اللہ کے احکامات کو مانتی ہے۔اور جن و انس میں بھی جس کو یہ سعادت حاصل ہوتی ہے وہ مسلمان ہے۔
ایک اور آیت میں ہے:
تُسَبِّحُ لَهُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالأَرْضُ وَمَن فِيهِنَّ وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلاَّ يُسَبِّحُ بِحَمْدَهِ وَلَـكِن لاَّ تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا
ترجمہ:۔ ساتوں آسمان اور زمین اور جو لوگ ان میں ہیں سب اسی کی تسبیح کرتے ہیں۔ اور مخلوقات میں سے کوئی چیز نہیں مگر اسکی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتی ہے۔ لیکن تم انکی تسبیح کو نہیں سمجھتے۔ بیشک وہ بردبار ہے غفار ہے۔ (الاسراء 44)
ایک اور آیت میں ہے:
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يَسْجُدُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الأَرْضِ وَالشَّمْسُ وَالْقَمَرُ وَالنُّجُومُ وَالْجِبَالُ وَالشَّجَرُ وَالدَّوَابُّ وَكَثِيرٌ مِّنَ النَّاسِ وَكَثِيرٌ حَقَّ عَلَيْهِ الْعَذَابُ
ترجمہ:۔ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو مخلوق آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور سورج اور چاند ستارے اور پہاڑ اور درخت اور چوپائے اور بہت سے انسان اللہ کو سجدہ کرتے ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جن پر عذاب ثابت ہو چکا ہے۔ (الحج 18)
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
اختیاری اسلام

فطری احکامات وہ احکامات ہوتے ہیں جن سے انکار ممکن ہی نہیں ہوتا۔لیکن وہ معاملات جن میں انسان اور جنات کو پسند کا اختیار دیا گیا ہو تو ان معاملات سے متعلق احکامات کو اختیاری احکامات کہیں گے۔مثلاً فطری حکم یہ ہے کہ آنکھوں سے دیکھا جائے تو بغیر پسند نا پسند کے ہم سب یہ حکم ماننے پر مجبور ہیں لیکن ایک حکم یہ بھی ہوسکتا ہے کہ فلاں چیز کو دیکھو فلاں کو نہ دیکھو اب یہاں ہم اپنی پسند کے لیے آزاد ہیں کہ آیا دیکھیں یا نہ دیکھیں۔یعنی اختیاری احکامات میں دو راہیں ہوتی ہیں اچھی یا بری۔
اختیاری احکامات میں وہ راہ اختیار کرنا جو اللہ کے احکامات(قرآن پاک)اور سنت نبویﷺ (حدیث رسول مقبولﷺ) کے مطابق ہوکا نام اسلام ہے۔
یہی اختیاری اسلام ہی کو اصل اسلام کہتے ہیں۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
اسلام اور انسان

انسان اشرف المخلوقات ہے اور تمام مخلوقات میں اللہ نے جو اعزازات انسان کو عطا فرمائے اتنا اور کسی مخلوق کو نہیں نوازا۔اسی لیے انسان کو سب سے ذیادہ اختیاری یعنی تشریحی احکامات دیے گئے۔
قرآن پاک میں ارشادِباری تعالیٰ ہے کہ جب پہلے انسان کو زمین پر رہنے کے لیے بھجوایا گیا تو اللہ کا فیصلہ یہ تھا:۔
قُلْنَا اهْبِطُواْ مِنْهَا جَمِيعاً فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَن تَبِعَ هُدَايَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُون
وَالَّذِينَ كَفَرواْ وَكَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا أُولَـئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُون

ترجمہ:۔ ہم نے فرمایا کہ تم سب یہاں سے اتر جاؤ جب تمہارے پاس میری طرف سے ہدایت پہنچے تو اسکی پیروی کرنا کہ جنہوں نے میری ہدایت کی پیروی کی انکو نہ کچھ خوف ہو گا اور نہ وہ غمناک ہوں گے۔اور جنہوں نے اسکو قبول نہ کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ دوزخ میں جانیوالے ہیں اور وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔
ان احکامات پر غور کرنے سے پتا چلتا ہے کہ اختیاری احکامات لفظ "اگر"سے شروع ہوتے ہیں۔درحقیقت یہ ایک شرط نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی شانِ ربوبیت کا ایک انداز ہے۔ اسکا اصل مطلب یہ ہے کہ میری ہدایات تمہاری طرف آئیں گی اور تم نے اُن کی پیروی کرنی ہے۔
انہی ہدایات کو لے آکر انبیاء کرام علیھم السلام دنیا میں تشریف لائے۔
قرآن پاک میں ارشاد ہے:۔
إِن مِّنْ أُمَّةٍ إِلاَّ خلاَ فِيهَا نَذِير (سورہ فاطر24)
ترجمہ:۔ کوئی امت ایسی نہیں جس میں کوئی خبردار کرنے والا نہ گذرا ہو۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
پہلی تمام اقوام کا مذہب بھی اسلام تھا

مذہب اسلام کوئی نیا مذہب نہیں بلکہ یہی وہ مذہب ہے جو ہم سے پہلی قوموں کا بھی تھا۔
قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:۔
مَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ يَهُودِيًّا وَلاَ نَصْرَانِيًّا وَلَكِن كَانَ حَنِيفًا مُّسْلِمًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِين
ترجمہ:۔ابراہیم نہ تو یہودی تھے اور نہ عیسائی بلکہ سب سے بے تعلق ہو کر ایک اللہ کے ہو رہے تھے اور اسی کے فرمانبردار تھے اور مشرکوں میں نہ تھے۔
وَوَصَّى بِهَا إِبْرَاهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللّهَ اصْطَفَى لَكُمُ الدِّينَ فَلاَ تَمُوتُنَّ إَلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُون
ترجمہ:۔اور ابراہیم نے اپنے بیٹوں کو اسی بات کی وصیّت کی اور یعقوب نے بھی اپنے فرزندوں سے یہی کہا کہ اے میرے بیٹو اللہ نے تمہارے لئے یہی دین پسند فرمایا ہے تو مرنا تو مسلمان ہی مرنا۔
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
جزاک اللہ خیرا ندیم احمد یار خاں بھائی
ما شا ء اللہ بہت ہی عمدہ پوسٹ کی ہے آپ نے اس سلسلے کو جاری رکھیں ۔اللہ آپ کے اس عمل کو آپ کیلئے صدقہ جاریہ بنادے آمین
اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے آمین
 
Top