• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اصل کامیابی اورکامیاب لوگوں کے صفات

imran ahmed salafi

مبتدی
شمولیت
فروری 15، 2017
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
19
آج کی اس ترقی یافتہ دور میں ہم اپنی مجالس میں کامیابی،اسباب کامیابی اور کامیاب اشخاص کے متعلق محو گفتگو رہتے ہیں،اور ہمارے ذہنوں میں کامیابی کا تصور عام طور سے دنیوی امور میں یا ان امور ہوتا ہے جو عنقریب فنا ہو جانے والے ہیں،بطور مثال ہم اپنی مجالس میں سودی تجارت میں کامیابی، کھیل کود میں کامیابی،آرٹ اور فیشن میں کامیابی کے متعلق باتیں کرتے ہیں،اسی قسم کے دیگر امور دینا میں کامیابی کا تذکرہ کرتے ہیں۔
آج مسلمانوں کی اکثریت یہ بھول چکی ہیکہ اصل کامیابی کیا ہے؟كیا دنیا کی کامیابی ہی ایک مسلمان کی اصل کامیابی ہے؟،کیا دنیاوی امور میں کامیاب ہو جانا ہی ایک مسلمان كا مطمح نظر ہونا چاہیئے؟ نہیں ،ہزگر نہیں ، نہ یہی ہمارا مطمح نظر ہونا چاہئے اور نہ ہی یہ اصل کامیابی ہے ۔ جب ہم مقصد تخلیق پہ غور کریں تو اصل کامیابی سمجھ میں آئے گی ۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے
{وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِيَعْبُدُوْنِ} [الذاریات:56] ترجمہ "میں نے جنات اور انسانوں کو محض اس لئے پیدا کیاہے کہ وہ صرف میری ہی عبادت کریں"
اصل کامیابی اس دن کی کامیابی ہے جس دن بندہ اپنے رب سے ملاقات کرے،اور اس کا رب اس سے راضی ہو جائے،اور عذاب جھنم سے نجات پاکر اس کی نعمتوں والی جنت میں داخل ہو جائے.
دنیا وی لہوو لعب میں انہماک کی وجہ سے ہمارےذہنوں سے کامیابی کا یہ تصور بالکل ہی مفقود ہو چکا ہے،جب کہ یہ دنیا اور دنیا کی لہو و لعب عنقریب فنا ہو نے والی ہے
،{وَمَا هَذِهِ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا لَهْوٌ وَلَعِبٌ وَإِنَّ الدَّارَ الْآخِرَةَ لَهِيَ الْحَيَوَانُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ}[العنکبوت :64]ترجمہ"اور دنیا کی یہ زندگی تو محض کھیل تماشا ہے،البتہ آخرت کے گھر کی زندگی ہی حقیقی زندگی ہے،کاش!یہ جانتے ہوتے"۔
لہذا مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ ہمیشہ اس اصل کامیابی کے متعلق فکر کرے اور اس کے لئے اچھے طریقے سے تیاری کرے ۔
ذرا غور کریں اللہ تعالی نے کن الفاظ میں اس حقیقی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا
{كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَإِنَّمَا تُوَفَّوْنَ أُجُورَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ} [آل عمران: 185]ترجمہ "ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اور قیامت کے دن تم اپنے بدلے پورے پورے دیئے جاؤ گے پس جو شخص آگ سے ہٹا دیا جائے اور جنّت میں داخل کر دیا جائے بیشک وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کی جنس ہے "۔
یہ وہ عظیم مقام ہے جس کا تذکرہ اللہ عزوجل نے کیا کہ حقیقی کامیابی یہ ہے کہ نفس انسانی جہنم سے آزادہو جائے اور اللہ کی تیار کردہ نعمتوں والی جنت میں داخل ہو جائے۔
قران مجید میں کئی آیات ایسی ہیں جن کی ابتدا یا انتہا کامیاب لوگوں کی صفات کا تذکرہ کرتی ہیں، یہاں ہم چند آیات کا تذکرہ کررہیں ہیں جن میں کامیاب لوگ اور ان کی صفات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
(1) کامیاب لوگوں کی ایک صفت یہ ہے کہ وہ ایمان کی درستگی اور عقیدے کی سلامتی کے ساتھ اعمال صالحہ انجام دیتےہوں ,اللہ تعالی کا ارشاد ہے
{هُدًى لِلْمُتَّقِينَ (2) الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ (3) وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ (4) أُولَئِكَ عَلَى هُدًى مِنْ رَبِّهِمْ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ (5)} [البقرة:2-5] ترجمہ "اس کتاب (کےا للہ کی کتاب ہونے)میں کوئی شک نہیں پرہیزگاروں کو راد دکھانے والی ہے۔جو لوگ غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز کو قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے (مال) میں سے خرچ کرتے ہیں۔اور جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا اور وہ آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں۔یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں۔
(2) کامیاب لوگوں کے صفات یہ ہیں کہ وہ اللہ کے رسول ﷺ سے محبت کرنے والے ہوں اور اس محبت کا تقاضہ یہ ہیکہ آپ کی توقیر و تعظیم کی جائے اور آپ کی مکمل اتباع کی جائے جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے{ فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ الَّذِي أُنْزِلَ مَعَهُ أُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ}[الأعراف:157]
ترجمہ "سو جو لوگ اس نبی پر ایمان لاتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان کی مدد کرتے ہیں اور اس نور کی اتباع کرتے ہیں جو ان کے ساتھ بیجا گیا ہے،ایسے لوگ پوری فلاح پانے والے ہیں۔
(3) کامیاب لوگوں کی صفات میں سے یہ ہیکہ وہ اللہ کا تقوی اختیار کرنے والے ہوں ،اور اللہ کا تقرب حاصل کرنے کیلئے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں میں سے ہوں اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ :{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَابْتَغُوا إِلَيْهِ الْوَسِيلَةَ وَجَاهِدُوا فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}[المائدة:35] ترجمہ "مسلمانوں !اللہ تعالی سے ڈرتے رہو اور اس کا قرب تلاش کرو اور اس کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم کامیاب ہو جاو۔
(4) کامیاب لوگوں کی صفات میں سے یہ ہیکہ وہ خشوع و خضوع کے ساتھ نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں،ہر قسم کی لغو بات اور ہرقسم کی فحش مجلس سے دور رہتے ہیں،اللہ کے فرض کردہ زکاۃ ادا کرتے ہیں،اپنی عزت کی حفاظت کرتے ہیں،امانت دار ی برتتے ہیں،عہد و میثاق کو پورا کرتے ہیں،اللہ تعالی کا ارشاد ہے {قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ (1) الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ (2) وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ (3) وَالَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَاةِ فَاعِلُونَ (4) وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ (5) إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ (6) فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ (7) وَالَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَاعُونَ (8) وَالَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلَوَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ (9) أُولَئِكَ هُمُ الْوَارِثُونَ (10) الَّذِينَ يَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ (11)}[المؤمنون:1-11]ترجمہ"یقینا ایمان والوں نے فلاح حاصل کرلی،جو اپنی نماز میں خشوع کرتے ہیں،جو لغویات سے منھ موڑ لیتے ہیں،جو زکاۃ ادا کرنے والے ہیں،جو ااپنی شرم گاہ کی حفاظت کرنے والے ہیں،بجز اپنی بیویوں "اور ملکیت کی لونڈیوں کے یقینا یہ ملامتیں میں سے نہیں ہے،جو اس کے سوا کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کر جانے والے ہیں،جو اپنی امانتوں اور وعدے کی حفاظت کرنے والے ہیں،جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں،یہی وارث ہیں،جو فردوس کے وارث ہونگے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے"۔
(5) کامیاب لوگوں کی صفات میں سے یہ ہیکہ وہ اللہ کا صبح و شام ذکر کرتے ہیں اور اللہ کی نعمتوں کا خوب تذکرہ کرتے ہوئے اللہ کا شکر بجا لاتے ہیں،جیسا کہ اللہ تعالی کار شاد ہے{ وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}[الأنفال:45] ترجمہ "اور بکثرت اللہ کو یاد کرو تا کہ تمہین کامیابی حاصل ہو" مزید اللہ تعالی نے فرمایا { فَاذْكُرُوا آلَاءَ اللَّهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ }[الأعراف:69] ترجمہ "اللہ کی نعمتوں کو یاد کرو تاکہ تم کوفلاح ہو"۔
(6) کامیاب لوگوں کی صفات میں سے یہ ہیکہ وہ حلال و حرام کی تمیز رکھتے ہیں،اور خبیث و طیب کے فرق کو ملحوظ خاطر رکھتے ہیں،اور ہرقسم کے حرام و خبیث سے بچتے ہیں اور طیب وحلال کو اختیار کرتے ہیں جیسا کہ اللہ تعالی نے ان صفات حمیدہ کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ تعالی نے فرمایا {قُلْ لَا يَسْتَوِي الْخَبِيثُ وَالطَّيِّبُ وَلَوْ أَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِيثِ فَاتَّقُوا اللَّهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}[المائدة:100] ترجمہ "آپ فرما دیجئے کہ ناپاک اور پاک برابر نہیں گو آپ کو ناپاک کی کثرت بھلی لگتی ہو اور اللہ تعالی سے ڈرتے رہو اے عقلمندو! تاکہ تم کامیاب ہو"۔
(7) کامیاب لوگوں کی صفات میں سے یہ ہیکہ وہ حرام کمائی اور حرام مال سے خود کو دور رکھتے ہیں،خاص کر سودی کاروبار اور سودی معاملات سے جیساکہ اللہ تعالی نے فرمایا {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُضَاعَفَةً وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}[آل عمران:130] ترجمہے ایمان والوں!بڑھا چڑھا کر سود نہ کھاو،اور اللہ تعالی سے ڈرو تاکہ تمہیں نجات (کامیابی )ملے"۔
(8) کامیاب لوگوں کی صفات میں سے یہ ہیکہ ہر قسم کے شیطانی اعمال اور گناہ سے پرہیز کرتے ہیں،مثلا شراب نوشی،جوا اور دیگر منشیات وغیرہ جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ}[المائدة:90]
ترجمہ "اے ایمان والو!بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور تھان اور فال نکالنے کے پانسے کے تیر پہ سب گندی باتیں،شیطانی کام ہیں ان سے بالکل الگ ہر تا کہ تم فلاح یاب ہو"۔
قارئین کرام : کامیابی اور فلاح کا پہلا دروازہ اللہ رب العزت کے حضورتمام گناہوں کی توبہ سے کھلتا ہے،جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے {وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ }[النور:31]ترجمہ "اے مسلمانوں ! تم سب کے سب اللہ کی جناب میں توبہ کرو تاکہ تم سب نجات (کامیابی)پاؤ"۔
لہذا ہم تمام مسلمانوں کو چاہیئے کہ اللہ سے اپنے گناہوں کی توبہ کر کے کامیابی سے ہمکنار کرنے والے مذکورہ اسباب کو اختیار کریں اور اپنی زندگی کے تمام گوشوں کو ان صفات سے آراستہ و پیراستہ کریں ۔
اللہ ہم سب کو کامیاب و کامران ہونے والے اشخاص کی صف میں شامل کرے .آمین

تحریر : عمران احمد بن ریاض الدین سلفی (داعی و مبلغ اسلامک دعوہ سنٹر طائف/سعودی عرب)
رابطہ : 966506116251+
 
Top