کیا ایسے شخص کو اعتکاف میں بیٹھنے دیا جائے جو اعتکاف کے دوران پان، گٹکا، سگریٹ کا مسجد میں دوران اعتکاف استعمال کرتے ہیں -
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مسجدیں اللہ کا گھر ہیں ،اور اہل ااسلام کی عبادت اور تعلیم وتربیت کی جگہ ہیں ، اس لئے ان حرمت کا لحاظ رکھنا اور انکی تعظیم وتکریم بہت ضروری ہے ،
حديث عائشة قالت : " أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم ببناء المساجد في الدُّور وأن تنظف وتطيب ". وصححه الألباني في صحيح الترمذي برقم 487
سیدہ عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا نے بيان كيا ہے كہ:
" رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے محلوں اور قبائل ميں مسجد بنانے اور اسے پاك صاف ركھنے اور خوشبو لگانے كا حكم ديا "
سنن ابو داود حديث نمبر ( 455 ) جامع ترمذى حديث نمبر ( 594 ) سنن ابن ماجۃ حديث نمبر ( 759 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ترمذى حديث نمبر ( 487 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
وروى البخاري (855) ، ومسلم (564) أن النبي صلى الله عليه وسلم قال :
( مَنْ أَكَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلًا ، فَلْيَعْتَزِلْنَا ، أَوْ قَالَ : فَلْيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا ، وَلْيَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ )
اور بخاری ومسلم کی حدیث میں رسول ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ :
جو تھوم ،پیاز کھائے (تو جب تک ان کی بو ختم نہ ہو ) وہ ہماری مسجدوں سے دور رہے ،اور اپنے گھر بیٹھے ،،
اگر
تھوم ،پیاز جو حلال خوراک ہیں ،اگر ان بدبو کے ساتھ مسجد میں جانا منع ہے ،تو سیگریٹ ،نسوار جو انسانی صحت کیلئے سخت نقصان دہ ہیں ،اور اکثر علماء کے نزدیک ان کا استعمال حرام ہے ،ان کا مسجد میں استعمال کیسے جائز ہوسکتا ہے ،
اس لئے دوران اعتکاف ہو ،یا اعتکاف کے علاوہ مسجد میں سیگریٹ ، نسوار کا استعمال سخت منع ہے ،
اس کی مثال یوں سمجھ کہ جھوٹ بولنا ویسے بھی بہت سخت گناہ ،اور اگر بندہ نماز پڑھتے ہوئے یعنی عبادت کے دوران جھوٹ بولے تو گناہ کا بوجھ کئی گنا بڑھ جاتا ہے ،
اور پان کے متعلق میری معلومات ناقص ہیں ، یعنی پان کن چیزوں سے بنتا ہے ، اور اس کا استعمال انسان کیلئے کیا اثرات مرتب کرتا ہے ،
ہمارے علاقے میں دور دور تک پان کا وجود نہیں ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیگریٹ وغیرہ نشہ کے عادی کو مسجد سے نہ روکا جائے بلکہ اس کو سیگریٹ ،نسوار وغیرہ سے روکا جائے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔