• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقرارِ سہج: دس رفعوں میں سے چھ رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اقرارِ سہج: دس رفعوں میں سے چھ رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟


السلام علیکم ورحمۃ اللہ

محترم sahj صاحب جب میں نے اس موضوع ’’ کیا مختلف فیہ رفع الیدین منسوخ ہے۔؟ ‘‘ کی پوسٹ نمبر12 میں آپ کی بار بار بچوں کی طرح ضد کو دیکھتے ہوئے (کہ دس رفعوں کا اثبات اور اٹھارہ کی نفی پر دلیل پیش کریں) دس رفعوں کا اثبات بخاری کی حدیث سے پیش کیا۔ (حالانکہ میں نے ایسا کوئی دعویٰ کیا ہی نہیں کہ ہم لوگ چار رکعات میں اتنی بار رفع کرتے ہیں۔ اتنی بار نہیں کرتے۔ جتنی بار کرتے ہیں اور جتنی بار نہیں کرتے۔ دونوں کو قرآن وحدیث کے صریح دلائل سے ثابت کرونگا۔وغیرہ وغیرہ۔۔ بلکہ میرا دعویٰ صرف اتنا تھا اور ہے کہ مختلف فیہ رفع منسوخ نہیں ہے۔ چاہے وہ ایک رکعت ہو، چاہے وہ دو رکعات ہوں، چاہے وہ تین ہو یا چار یا زیادہ رکعات ۔یعنی رکعات کا میں نے بالکل ذکر ہی نہیں کیا۔ اور نہ میں نے کوئی گنتی کی ہے۔بلکہ میں نے یہ کہا کہ ہم جن جن مقام پر رفع الیدین کرتے ہیں وہ ثابت کرونگا۔(اور اللہ کے فضل سے ثابت کر بھی دیا ہے)۔۔جب ایک بات نہ میری ہے، اور نہ میرا دعویٰ ہے۔ تو پھر اس بات کا مجھ سے مطالبہ کیے جانا۔ اور اس پر مزید بحثیں کیے جانا۔۔ عقل کی خرابی کے علاوہ کچھ نہیں۔) تو آپ نے اس پر کہا کہ گڈمسلم صاحب آپ نے چار کا اثبات دلیل سے اور چھ کا اثبات قیاس سے کیا ہے۔۔کیونکہ آپ قیاس کے منکر ہیں۔ لہذا آپ باقی چھ رفعوں کو بھی دلیل صریح سے ثابت کریں۔

اس تھریڈ میں آپ نے جو یہ اقرار کیا ہے کہ گڈمسلم نے باقی چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے۔ پر بات ہوگی کہ کیسے یہ چھ رفعیں قیاس سے ثابت ہیں؟۔۔۔ قوی امید ہے، ٹائم ضائع کیے بناء آپ اس پر یوں بات کریں گے۔



1۔ پہلے قیاس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف پیش کریں گے۔ اور اگر کوئی شرائط وغیرہ ہیں یا ارکان ہیں تو وہ بھی پیش کریں گے۔
2۔ اور اس کے بعد بالتفصیل یہ ثابت کریں گے کہ چھ رفعیں کیسے قیاس سے ثابت ہیں۔

اور اس پر مجھے کوئی سوال یا اعتراض یا وضاحت کرنا ہوگی، وہ میں پیش کرونگا۔ ان شاءاللہ۔۔۔جزاک اللہ۔۔ پھر ۔۔۔ مجھے آپ کی جوابی پوسٹ کا انتظار رہے گا۔۔والسلا


گزارش:
قارئین کرام۔فورم سب کا سانجھا ہے، اس تھریڈ میں لکھنے کےلیے روک تو کسی کو نہیں سکتا۔ لیکن میری اس بات کا جواب سہج ماسٹر کی طرف سے آنا ہی ضروری ہے۔ کیونکہ ہم لوگ پہلے ایک تھریڈ میں بات کررہے ہیں۔ وہاں پر یہ بات ذکر ہوئی، جس کے تفصیلی جواب کےلیے الگ تھریڈ بنا دیا تاکہ وہ تھریڈ موضوع سے ہٹ نہ جائے۔شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
sahj صاحب کہاں ہیں ؟ جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
sahj صاحب کہاں ہیں ؟جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
sahj صاحب کہاں ہیں ؟جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
sahj صاحب کہاں ہیں ؟جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
sahj صاحب کہاں ہیں ؟جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
بلکہ میرا دعویٰ صرف اتنا تھا اور ہے کہ مختلف فیہ رفع منسوخ نہیں ہے



اور مسٹر گڈ مسلم نے دلیل پیش کی تھی گنتی ثابت کرنے کے لئے اسے بھی دیکھ لیں

یعنی چار رکعتوں میں چار بار آپ رکوع میں جائیں گے اور چار بار رکوع سے سر اٹھائیں گے۔ کیا ایسے ہی ہوگا؟ آپ اس کو مانتے ہیں ؟ یا آپ کے ہاں کچھ مختلف ہے ؟ پلیز بتا دینا
اب چار+چار کریں تو میرے خیال میں آٹھ ہی بنے گا۔ آپ کے اختلاف کرنے پر ثابت بھی کردیا جائے گا کہ چار+چار آٹھ ہی بنتا ہے۔ اگر آپ اختلاف کریں گے تو.....
واضح ہوا کہ چار رکعتوں میں رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آٹھ بار رفع کی جاتی ہے۔اور اس پر دلیل بھی پیش کردی ہے۔ گزارش ہے کہ دس کی گنتی میں سے اس آٹھ بار رفع کو قبول فرمائیں باقی دو رفع بھی ثابت کرتے ہیں۔ان شاء اللہ
ایک رفع پہلی رکعت کی ابتداء میں اور ایک رفع تیسری رکعت کی ابتداء میں۔
ایک + ایک = دو
8+2= 10
محترم سہج بھائی آپ نے جو پوچھا کہ آپ دس بار رفع کی دلیل اور اٹھارہ بار نفی کی دلیل لائیں۔ دس بار رفع کی دلیل تو پیش کردی ہے یعنی آپ کی دو باتوں میں سے ایک بات کو پورا کردیا ہے۔
اب اس دلیل میں جو دو جمع دو چار وغیرہ کیا ہے اس کا حوالہ درکار ہے مسٹر گڈ مسلم !

اگر تو پوسٹ بارہ کا پیش کردہ اقتباس حدیث ہے تو حوالہ دے دیں اور اگر حدیث نہیں تو پھر آپ خود ہی بتادیں کہ یہ دو جمع دو چار ھے کیا چیز؟؟

یقینا آپ یہی کہو گے کہ یہ تو میں نے وضاحت کی ہے حدیث کی اور وضاحت جو کی ہے تو وہ کیوں کی ہے ؟ اس بارے میں آپ بتاؤ مسٹر گڈ مسلم اگر ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ حدیث صریح تھی تو وضاحت کیسی ؟ اگر حدیث صریح نہیں تھی تو پھر آپ کو مان لینا چاھئے کہ آپ کی وضاحت کے ہم محتاج نہیں کیوں کہ یہاں کوئی بھی مسٹر گڈ مسلم کی تقلید نہیں کرتا ، بلکہ مسٹر گڈ مسلم تو خود بھی تقلید کو گمراہی کہتے ہیں ۔
اور
آپ کا دعوٰی عدم منسوخیت کا ہے تو پھر ابھی تک ایسی کوئی حدیث آپ نے پیش کیوں نہیں کی جس سے معلوم ہوجائے کہ اختلافی رفع الیدین منسوخ نہیں ؟ یاد رہے مسٹر گڈ مسلم امتیوں کی رائے کو نہ ماننے والے فرقہ جماعت اہل حدیث سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنی زاتی رائے دوجمع دو چار کو منوانے کے لئے بے تاب ہیں ۔


مسٹر گڈ مسلم کی پوسٹ نمبر 57 کا عکس دیکھ لیں جہاں ان کا اک اور انداز میں اقرار موجود ہے قیاسی رفع الیدین کے بارے میں

جوابی طور میں نے جب کہہ دیا کہ پہلی بات یہ قیاس ہے ہی نہیں (اگر قیاس ہے تو ثابت کیجیے ) بلکہ آپ کی طرح اگر گنتی پر آئیں تو چار کی طرح چھ بھی حدیث سے ثابت ہیں لیکن اگر آپ اس پر قیاس قیاس کا ہی نعرہ لگانے سے نہیں رکتے تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔


اب مسٹر گڈ مسلم خود ہی بتادیں کہ آپ جو اقرار کر رہے تھے رفع الیدین کو قیاس سے ثابت کردچکنے کا وہ کیا تھا ؟ جھوٹ؟ یا جو بھی آپ سمجھتے ہیں وہی بتادیجئے ۔

رہی بات رفع الیدین کے منسوخ نہ ہونے والے آپ کے دعوے کی ، تو اسے وہی پرانے تھریڈ میں ہی ثابت کیجئے گا ۔ شکریہ
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
سہج صاحب،
معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ دو جمع دو چار کی دلیل قیاس نہیں ہے۔ یہ عالمی حقیقت ہے۔ قیاس وہاں ہوتا ہے جہاں مختلف ممکن الوقوع باتوں سے ایک بات کو کسی وجہ سے ترجیح دی جاتی ہو۔ دو اور دو ہمیشہ اور ہر صورت چار ہی ہوں گے۔ تین اور پانچ یا بائیس نہیں ہوں گے۔ اہلحدیث سے اختلاف ضرور رکھیں لیکن ایسی باتیں کر کے اپنا مضحکہ نہ اڑوائیں۔
 
  • پسند
Reactions: Dua

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
برادر سہج!

جس طرح رفع الیدین والے تھریڈ میں آپ نے پہلی پوسٹ پڑھے بغیر ہی اندھا دھند ہوا میں فائرنگ کرنا شروع کردی تھی، پھر کیا تھا عجیب وغریب خیالات سامنے آتے گئے، یہاں پر بھی وہی حال جوابی پوسٹ میں کردیا ہے۔ برادر اندھا دھند فائرنگ سے اپنا ہی نقصان ہوتا ہے۔ کسی کا کچھ بگڑتا نہیں۔۔۔ اگر اپنے مؤقف کو مضبوط ثابت کرنا ہے، تو پھر اندھے پن کے بجائے سوچ کو استعمال کرنے کے ساتھ دلائل کا سہارا اور پوچھے گئےسوالات کا ماخذ شریعت کی روشنی میں جواب دینا ہوگا۔

اس کے بعد عرض ہے کہ آپ نے جو جوابی پوسٹ کی ہے، اس کا موضوع سے دور دور تک کا بھی تعلق نہیں۔ اور پھر مزے کی بات تو یہ ہے کہ اس کو سوال گندم جواب چنا بھی نہیں کہہ سکتے۔ اگر کہہ سکتے ہوتے تو میں کہہ دیتا۔۔۔سو بس غیر متعلق کا ہی بٹن پریس کردیا ہے۔ آپ خود سمجھ جائیں گے۔ اور اگر سمجھ نہیں بھی آئے گی ہمیشہ کی طرح تو ان شاءاللہ سمجھانے کی کوشش کی جائے گی۔۔۔ اللہ آپ کے حال پر رحم کرے گا۔ ان شاءاللہ

برادر سہج: یہ تھریڈ میں نے کیوں؟ کس مقصد کےلیے شروع کیا۔ اس سے آپ بخوبی واقف ہی ہونگے۔چلو دوبارہ بھی سن لیں کہ دو باتیں آپ نہیں بلکہ پوری ذریت حنفیت ومع کہتی پھرتی ہوتی ہے کہ اہل حدیث اجماع اور قیاس کے منکر ہوتے ہیں۔ بس ان کے دلائل صرف اور صرف قرآن وحدیث ہی ہیں۔ جس کا مطلب آپ لوگوں کے ہاں یہ ہے کہ جس جس مسئلہ پر قرآن وحدیث کی واضح نصوص آجائیں، بس اہل حدیث صرف ان کو ہی مانتے ہیں۔ باقی جن جن مسائل پر قرآن وحدیث کی واضح نصوص نہ ہوں۔ اہل حدیث اس کا انکار کرتے ہیں۔۔۔

اس بات کا حقیقت سے کہاں تک کا تعلق ہے؟ اس بات کو جاننے کےلیے یہ تھریڈ قائم کیا ہے۔ جس میں آپ کی کی گئی بات کہ گڈمسلم نے چار رفعوں کو دلیل سے اور چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے۔۔۔ جب آپ یہ ثابت کریں گے، کہ چھ رفعیں کیسے قیاس سے ثابت ہیں۔ تو اس وقت پہلے یہ بتانا ہوگا کہ قیاس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف پیش کیا ہے۔ اور اگر کوئی شرائط وغیرہ ہیں یا ارکان ہیں تو وہ بھی پیش کرنا ہوگی۔۔۔ تاکہ پہلے یہ تو معلوم ہو کہ آپ قیاس کہتے کس کو ہیں۔۔۔ کہیں آپ نے قیاس کسی اور چیز کو تو نہیں سمجھ لیا۔۔۔ اس لیے آپ سے مکرر عرض ہے کہ جو آپ سے پوچھا گیا ہے۔ آپ صرف ان پر ہی لب کشائی کریں، ادھر ادھر کی باتوں کو لکھ کر نہ اپنا ٹائم ضائع کریں۔ اور نہ میرے ساتھ قارئین کا۔ اور پھر نہ اپنے آپ کو مضحکہ خیز بنائیں۔۔ باتوں کو دوبارہ پیش کردیتا ہوں۔

1۔ پہلے قیاس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف پیش کریں گے۔ اور اگر کوئی شرائط وغیرہ ہیں یا ارکان ہیں تو وہ بھی پیش کریں گے۔
2۔ اور اس کے بعد بالتفصیل یہ ثابت کریں گے کہ چھ رفعیں کیسے قیاس سے ثابت ہیں۔


باقی دو جمع دو چار ہے یا بائیس ۔۔۔ اس کا جواب بھی آپ خود دیں گے، جب آپ ان دو باتوں کا جواب دینے کی زحمت فرمانے لگیں گے۔ اس لیے جلدی کرنے کی ضرورت نہیں۔۔ جس بات کا جواب آدمی نے خود دینا ہو، اسی کا جواب دوسروں سے پوچھتا پھرے ۔۔۔ ہم م م م۔۔ کتنی مضحکہ خیز بات ہے۔۔۔ ہمت کرو جناب، اب بہت ٹائم صرف کرلیا۔۔ کوئی کام کی بات بھی کرلو۔۔شکریہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
لگتا ہے مسٹر گڈ مسلم غلط بیانی سے روگردانی کرہی نہیں سکتے ، اسی لئے اقرار خود کرتے ہیں رفع الیدین کے قیاسی ہونے کا اور بلیم مجھ جاہل کودیتے ہیں کہ تم نے قیاسی ہونے کا اقرار کیا ۔ ایسا خراب زمانہ آگیا ہے کہ جھوٹ بھی ایسے بولا جارہا ہے کہ جیسے اس پر بھی رافضیوں کے جیسا اجر ملے گا ۔



مسٹر گڈ مسلم اچھی طرح آنکھیں کھول کر دیکھ لو کہ آپ نے خود لکھا ھوا ہے اعلانیہ



گڈمسلم نے کہا ہے: ↑
جوابی طور میں نے جب کہہ دیا کہ پہلی بات یہ قیاس ہے ہی نہیں (اگر قیاس ہے تو ثابت کیجیے ) بلکہ آپ کی طرح اگر گنتی پر آئیں تو چار کی طرح چھ بھی حدیث سے ثابت ہیں لیکن اگر آپ اس پر قیاس قیاس کا ہی نعرہ لگانے سے نہیں رکتے تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔
کون ہے جو اعلان کر رہا ہے رفع الیدین کو قیاس سے ثابت کرنے کا ؟؟؟ گڈ مسلم یا میں ؟؟؟
اب یہ نہ کہنا کہ میرے پر زور اسرار پر مسٹر گڈ مسلم نے اعلان کیا ہے قیاس سے رفع الیدن ثابت کرنے کا ، کیونکہ اگر آپ کے فرقہ کے جھوٹے دعوے کہ مطابق کہ اختلافی رفع الیدین حدیث سے ثابت ہے اور (اورآپ لوگ صرف حدیث و قرآن پر ہی عامل ہو) اگر آپ اسے دل و جان سے مانتے ہو تو پھر آپ کا اقرار جھوٹ کہلائے گا اور جانتے بوجھتے حدیث سے ثابت مسئلہ کو قیاسی کہنا وہ بھی اعلانیہ ؟؟؟؟ اپنا مقام خود سمجھ لو ۔

باقی رہا آپ کا کہنا اور موضوع بنانا کہ

اقرارِ سہج: دس رفعوں میں سے چھ رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟
یہ بھی اک قسم ہے ڈھکوسلہ کی کہ ڈھول پیٹنا شروع کردیا کہ فلاں کا اقرار اور فلاں کے فرار کی کوشش۔ مسٹر گڈ مسلم میدان میں رہنا سیکھئیے دلیل دیجئے دلیل کہ آپ نے کیسے کہا کہ
گڈمسلم نے کہا ہے: ↑
تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔
اب ثابت آپ کو کرنا ہے کہ آپ نے رفع الیدین کو قیاس سے کیسے ثابت ماننے کا اعلان کیا
یہ جرم میرا نہیں یہ آپ کے ہاں جرم ہوسکتا ہے اور آپ اس کے مجرم ثابت ہوچکے ہیں بقلم اور بقول خود آپ کے ۔
اب یہ آپ ہی بتائیے کہ


اختلافی رفع الیدین کو قیاسی آپ نے مانا تو کس حدیث پر قیاس فرماکر ؟



شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
سب سے پہلے آپ نے یہ بیان دیا، جب میں نے حدیث سے ہی آپ کے طلب کیے گئے مطالبے پر تفصیل پیش کی۔پوسٹ نمبر15
میری نظر میں یہ آپ نے قیاس کیا ہے وہ بھی بغیر کسی دلیل کے ۔(سہج)
پوسٹ نمبر15
اسلئے آپ سے گزارش ہے کہ دس کا مکمل اثبات بلا تاویل و قیاس پیش کریں ، اب یہ نہ کہنا کہ یہ نئی شرط ہے ، بھئی قیاس آپ کے ہاں دلیل شرعی نہیں ۔
پوسٹ نمبر21
کیونکہ آپ ناہی اجماع کو دلیل مانتے ہیں اور ناں ہی قیاس کو ۔ٹھیک؟
پوسٹ نمبر23
آپ پہلی دوہی دلیلیں ماننے کا دعوٰی کرتے ہیں اور ہم دو مزید ۔ اسلئے اگر ہم قیاس سے مانیں تو آپ نہیں مانتے اور اجماع بھی آپ کے ہاں دلیل نہیں ۔ ہاں اگر آپ دلیل دکھادیں صراحت کے ساتھ تو پھر کچھ کہیں گے۔
یاد رکھئے مجھے آپ کی پیش کردہ روایت پر کوئی اعتراض نہیں ، بلکہ اس پر آپ نے جو قیاس فرمایا ہے یعنی دو + دو=4اور 4+4=8
سہج صاحب جب آپ نے قیاس قیاس قیاس کی گردان ہی رٹنی شروع کردی، اور اس کی جان ہی نہیں چھوڑ رہے تھے تو اس پر میں نے کچھ یوں تبصرہ کیا تھا۔۔۔۔پوسٹ نمبر25
قیاس تب ہوتا مسٹر سہج صاحب جب پہلی رکعت کے رکوع کا حکم حدیث میں ہوتا کہ پہلی رکعت کے قیام میں یہ کرنا ہے، اور رکوع میں رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آپ نے رفع کرنا ہے۔ اور پھر میں کہتا کہ آپﷺ نے پہلی رکعت کے رکوع کے بارے میں یہ فرمایا ہے۔ اور دوسری رکعت کا بھی رکوع پہلی رکعت کے رکوع کی مثل ہے۔لیکن آپﷺ نے دوسری رکعت کے رکوع کے بارے میں کچھ نہیں فرمایا اس لیے آپﷺ کا پہلی رکعت کے رکوع پر بولا جانےوالا حکم دوسری رکعت کے رکوع پر بھی لاگو ہوگا۔ لیکن مسٹر سہج صاحب میں نے یہاں یہ بات نہیں کی۔بلکہ میں نے رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع کو ثابت کیا ہے۔اس لیے جس عمل پر رکوع کا لفظ بولا جائے گا چاہے وہ جس بھی نماز کا جس میں رکعت کا ہوگا آپ کو رفع کرنا ہوگا رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے۔آئی سمجھ سہج صاحب ؟؟؟؟؟؟
اور پھر جب چبائے ہوئے لقموں کو بار بار آپ چبانے لگے، اور چبائے ہی جا رہے تھے تو کچھ یوں میری طرف سے تذکرہ ہوا۔۔۔پوسٹ نمبر25
واہ خوب سہج صاحب کیا اب آپ الزام لگانے پہ آگئے ہیں؟ اس کے علاوہ اب باقی کچھ نہیں بچا کہنے کو ؟ ''بھئی قیاس آپ کے ہاں دلیل شرعی نہیں ۔'' میں نے کہاں اور کس جگہ کہا ہے کہ میں قیاس کو نہیں مانتا۔ ثبوت ۔ثبوت۔ثبوت۔ ورنہ الزام قبول فرمائیں۔
دوسرا ہم اجماع اور قیاس کو مانتے ہیں یا نہیں اور آپ لوگ قیاس واجماع کو کتنا مانتے ہیں کتنا نہیں۔ اس کی حقیقت جاننے کےلیے آپ اس تھریڈ کا مطالعہ کریں۔ سب واضح ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ
مقلدین کا الزام اوراس کا جواب
اس کے بعد پوسٹ نمبر55 تک آپ بس یہی کہتے چلے گئے کہ چھ رفعیں قیاس سے ثابت کی ہیں، قیاس کو آپ مانتے نہیں۔ اس لیے دلیل دیں۔ اور ادھر ادھر کی باتیں۔ جب آپ کی یہ لپٹی چپٹی باتیں کچھ زیادہ ہی ہونے لگیں تو پھر میں نے پوسٹ نمبر55 میں یوں لکھا۔
ہٹ دھرمی شرمائے کیوں ناں ؟ کیونکہ خود تسلیم کرلیا کہ گڈمسلم صاحب آپ نے چار کی تعداد تو حدیث سے دکھائی لیکن باقی چھ کی تعداد آپ نے قیاس سے دکھائی ہے۔۔ آپ قیاس کو نہیں مانتے اس لیے چھ کی تعداد بھی حدیث سے دکھائیں۔۔۔ جوابی طور میں نے جب کہہ دیا کہ پہلی بات یہ قیاس ہے ہی نہیں (اگر قیاس ہے تو ثابت کیجیے ) بلکہ آپ کی طرح اگر گنتی پر آئیں تو چار کی طرح چھ بھی حدیث سے ثابت ہیں لیکن اگر آپ اس پر قیاس قیاس کا ہی نعرہ لگانے سے نہیں رکتے تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔ اب بھی نہ ماننے کی وجہ مجھے سمجھ نہیں آئی۔۔ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ کس وجہ سے آپ تسلیم کرنے پر راضی نہیں ؟؟؟
جناب آپ ابھی مجھے کہہ رہے ہیں کہ اختلافی رفع کو میں نے قیاس سے ثابت کیا ہے۔۔۔۔ حضور ایسے بات نہیں بنے گی۔اور پھر پوسٹ نمبر57 میں کچھ یوں بھی کہا تھا۔
ہاں یاد آیا آپ نے تو کہا تھا کہ آپ نے قیاس سے ثابت کیا ہے؟۔۔ یعنی چار دلیل سے اور چھ قیاس سے۔۔ تو جناب پہلی بات یہ قیاس کیسے ہے؟ یہ آپ نے سمجھانا ہے اور دوسرا اگر آپ کے بقول یہ قیاس ہی ہے تو میں قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو مانتا ہوں۔۔ اگر میرا یہ قیاس قرآن وحدیث کی کسی دلیل کے خلاف ہے تو واضح کریں۔۔ ورنہ پھر قبول فرمائیں۔۔۔اور رفع الیدین شروع کریں۔۔جزاک اللہ ۔۔ اور اپنے دوسرے حنفیوں کو بھی اس عمل بارے بتائیں۔
کچھ سمجھ آیا مولانا۔؟؟؟

اس لیے جناب بات کو گھماؤ پھراؤ مت کریں، اور جو سوال قائم کیا ہے۔ صرف اس کا جواب دیں۔ آپ سے دو سوال کیے کہ

1۔ پہلے قیاس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف پیش کریں گے۔ اور اگر کوئی شرائط وغیرہ ہیں یا ارکان ہیں تو وہ بھی پیش کریں گے۔(کیونکہ یہ نہ ہو کہ آپ نے قیاس کسی اور بلا کا نام رکھا ہوا ہو۔)
2۔ اور اس کے بعد بالتفصیل یہ ثابت کریں گے کہ چھ رفعیں کیسے قیاس سے ثابت ہیں۔؟


ادھر ادھر کی کچھ مصروفیات کیا آڑے آئیں، آپ نے تو جان چھڑانے میں ہی عافیت سمجھ لیں۔۔ ناں ناں مولانا ۔۔۔ جان ایسے نہیں چھوٹے گی۔ان شاءاللہ۔ یا تو آپ کو جواب دینا ہوگا، یا لکھنا ہوگا کہ اس کا جواب میں نہیں دونگا۔یا یہ بتانا ہوگا کہ اس کا جواب آپ نہیں دے سکتے، پھر آپ سے ہم کہیں گے کہ آپ اپنا نمائندہ یہاں لے آئیں۔ تاکہ آپ کی بات کا جواب وہ دے دے۔


نوٹ:
باقی دلچسپ بات یہ بھی ہے جس کی طرف اشارہ کیے دیتا ہوں، اور مزید مطالبہ جاری تھریڈ میں ہی کرونگا۔ کہ آپ خود اس بات کا اقرار کرچکے ہیں کہ چار رفعیں دلیل سے ثابت ہیں۔۔ اور باقی چھ رفعیں قیاس سے۔ تو جناب قیاس کی حیثیت ہمارے اہل حدیث کے ہاں جو بھی ہے۔ اور ہم باقی چھ رفعوں کو قیاسی کہتے ہیں یا دلیلی۔ اس بات کو آپ چھوڑیں، جتنا آپ نے مان لیا کہ چار دلیل سے اور چھ قیاس سے وہ آپ شروع کریں۔ کیونکہ قیاس کو تو آپ دلیل شرعی مانتے ہی ہیں ناں۔ باقی باتیں بعد کی۔۔۔۔اشارہ کردیا ہے۔ تاکہ آپ کے ذہن میں یہ بات بھی رہے۔ اس پر بات تو مطلوبہ تھریڈ میں ہی ہونگی۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
جناب بات کو گھماؤ پھراؤ مت کریں،​
یہ بات کہنے کا حق تو میرا ہے مسٹر گڈ مسلم​
جب آپ اقرار میں نعرہ لگا چکے ہوئے ہیں کہ​
تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔
تو پھر یہ ادھر ادھر کی باتیں کیوں ؟ کہ آپ نے ایسا کہا تو میں نے بھی ایسا ایسا کہہ دیا؟
مسٹر گڈ مسلماب یہ وضاحتیں دینا بند کریں اور بتائیں کہ کس حدیث پر آپ نے قیاس شریف فرمایا تھا ؟

اور جناب کا انتظار کر رہا ہے "مختلف فیہ رفع الیدین نامی تھریڈ
جب آپ اقرار کر چکے ہیں رفع الیدین کے قیاسی ہونے کا تو اب بات کو آگے بڑھائیں یہ کیا بات ہوئی کہ لکیر کو لے کر پیٹنا شروع کردیا ہے ؟

نوٹ:
باقی دلچسپ بات یہ بھی ہے جس کی طرف اشارہ کیے دیتا ہوں، اور مزید مطالبہ جاری تھریڈ میں ہی کرونگا۔ کہ آپ خود اس بات کا اقرار کرچکے ہیں کہ چار رفعیں دلیل سے ثابت ہیں۔۔ اور باقی چھ رفعیں قیاس سے۔ تو جناب قیاس کی حیثیت ہمارے اہل حدیث کے ہاں جو بھی ہے۔ اور ہم باقی چھ رفعوں کو قیاسی کہتے ہیں یا دلیلی۔ اس بات کو آپ چھوڑیں، جتنا آپ نے مان لیا کہ چار دلیل سے اور چھ قیاس سے وہ آپ شروع کریں۔ کیونکہ قیاس کو تو آپ دلیل شرعی مانتے ہی ہیں ناں۔ باقی باتیں بعد کی۔۔۔۔اشارہ کردیا ہے۔ تاکہ آپ کے ذہن میں یہ بات بھی رہے۔ اس پر بات تو مطلوبہ تھریڈ میں ہی ہونگی۔
یہ اک اور دلچسپ بات ہے مسٹر گڈ مسلم کی

الحمدللہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام جگہ رفع الیدین کرنے پر ایمان رکھتا ہوں جہاں جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی اور جہاں جہاں چھوڑ دی اس پر ایمان بھی ہے اور عمل بھی اور الحمد للہ ثمہ الحمدللہ ثمہ الحمدللہ ہم چار رکعت نماز فرض ہو ، سنت مؤکدہ ہو،یا غیر موکدہ یا نفل صرف شروع نماز کی رفع الیدین کو سنت مانتے ہیں اور اسی پر عمل کرتے ہیں ۔

اور جو چار رفع یدینیں آپ نے حدیث میں دکھائی ہیں اگر میں نے ان کا انکار کیا ہو تو بتائیے؟ الحمدللہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سجدوں کی رفع الیدین کی احادیث کو اور تمام رکعتوں کے شروع سمیت ہر اٹھک بیٹھک ،ہر ہر ہرکت پر رفع الیدین کے بارے میں مانتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کیا ،لیکن پھر ستائیس جگہہ رفع الیدین کو چھوڑ دیا اور صرف شروع نماز کی رفع الیدین کو جاری رکھا اور اس بات کی تائید میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث پیش فرمائی جس میں آپ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح صرف شروع نماز کی رفع الیدین کی اور باقی تمام جگہوں کی نہیں کی۔


حدثنا هناد حدثنا وكيع عن سفيان عن عاصم بن كليب عن عبد الرحمن بن الأسود عن علقمة قال قال عبد الله بن مسعود ألا أصلي بكم صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم فصلى فلم يرفع يديه إلا في أول مرة قال وفي الباب عن البراء بن عازب ۔۔قال أبو عيسى حديث ابن مسعود حديث حسن ۔۔وبه يقول غير واحد من أهل العلم من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم والتابعين ۔۔وهو قول سفيان الثوري وأهل الكوفة
ترجمہ
ہناد ،وکیع،سفیان،عاصم ابن کلیب،عبدالرحمٰن بن اسود،علقمہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز پڑھ کر نہ دکھلاؤں پھر آپ رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھی اور تکبیر تحریمہ کے علاوہ رفع الیدین نہیں کیا اس باب میں براء بن عازب سے بھی روایت ہے امام ابو عیسٰی ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں حدیث ابن مسعود حسن ہے اور یہی قول ہے صحابہ و تابعین میں سے اہل علم کا اور سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی یہی قول ہے ۔
اسی حدیث کے بارے میں آپ نے امتیوں کی اندھی تقلید کرتے ہوئے ضعیف ثابت کرنے کی ناکام کوششیں فرمائیں،یاد رہے صرف امتیوں کی اندھی تقلید میں۔
اور ہم الحمدللہ اندھی تقلید نہیں کرتے روشن آنکھ والوں کی روشنی میں روشن راہ سنت صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کرتے ہیں ۔

تو مسٹر گڈ مسلم آپ ہیں اقراری ہر اس رفع الیدین کے کرنے کے جسے آپ حدیث میں نہیں دکھاسکے اور یاد رکھئیے دجل و فریب و ڈھکوسلہ ہر جگہ نہیں چلا کرتا ۔ اب چونکہ آپ کا اقرار سامنے آچکا تو جواب آپ کے ذمہ ہے کہ بتائیں
اختلافی رفع الیدین کو قیاسی آپ نے مانا تو کس حدیث پر قیاس فرماکر ؟

اگلی پوسٹ میں صرف اسی سوال کا جواب دیجئے گا ۔ یا پھر یہی بتادیجئے گا یا یوں کہوں کہ اک اور اقرار کرلینا کہ آپ نے جھوٹ بولا تھا ،دجل و فریب دینے کی کوشش کی تھی یا اک عدد ڈھکوسلہ مارا تھا یہ کہہ کر کہ
تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔
تو یقین کرو مسٹر گڈ مسلم میں چپ چاپ خاموشی کے ساتھ آپ کو معاف کردوں گا اور صرف ایک درخواست کروں گا اور وہ میں آپ کے اقرار جھوٹ کے بعد بتاؤں گا ۔ ٹھیک؟

شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جناب مفتی (؟) سہج صاحب

اسی دھاگہ کی میری پوسٹ نمبر 7 دیکھیں۔ جس میں پانچ بار بطور ثبوت آپ کی قیاسی بات کو دکھایا گیا ہے۔ کہ آپ نے شروع میں اس کو قیاس سے ثابت کرنا رفع الیدین لکھا اور کہا۔ اور پھر میں نے آپ کی زبان کو بریک دینے کےلیے کہ کہیں آپ پھر سے پہلے کی طرح جھوٹ پر سوار نہ ہوجائیں۔ پوسٹ کے نمبر بھی بتا دییے تاکہ آپ ایک بار جاکر پھر بھی دیکھ لیں۔ لیکن آپ نے پھر وہی روش اپنائی جو آپ پہلے اپنائے ہوئے ہیں۔

حضور جب آپ ایک ہی ڈور کو پکڑے گھسیٹے جا رہے تھے۔ چاہے اس سے آپ کو کتنی ہی شرمندگی اٹھانی پڑ رہی تھی۔ اور بیگانے تو کیا آپ کے اپنے ہی ہنسنے پہ مجبور۔۔۔۔ تو آپ اس سے بے خوف وخطر ہوکر قیاسی ہے قیاسی ہے قیاسی ہے کی گردان سنائے جا رہے تھے جب اسی شور کو سنا اور آپ کی شرمندگی کو کچھ کم کرنے کہ ہوسکتا ہے آپ لاعلمی میں سب کچھ کہہ رہے ہوں تو میری طرف سے یوں تبصرہ ہوا
'' قیاس تب ہوتا مسٹر سہج صاحب جب پہلی رکعت کے رکوع کا حکم حدیث میں ہوتا کہ پہلی رکعت کے قیام میں یہ کرنا ہے، اور رکوع میں رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آپ نے رفع کرنا ہے۔ اور پھر میں کہتا کہ آپﷺ نے پہلی رکعت کے رکوع کے بارے میں یہ فرمایا ہے۔ اور دوسری رکعت کا بھی رکوع پہلی رکعت کے رکوع کی مثل ہے۔لیکن آپﷺ نے دوسری رکعت کے رکوع کے بارے میں کچھ نہیں فرمایا اس لیے آپﷺ کا پہلی رکعت کے رکوع پر بولا جانےوالا حکم دوسری رکعت کے رکوع پر بھی لاگو ہوگا۔ لیکن مسٹر سہج صاحب میں نے یہاں یہ بات نہیں کی۔بلکہ میں نے رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے رفع کو ثابت کیا ہے۔اس لیے جس عمل پر رکوع کا لفظ بولا جائے گا چاہے وہ جس بھی نماز کا جس میں رکعت کا ہوگا آپ کو رفع کرنا ہوگا رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے۔آئی سمجھ سہج صاحب ؟؟؟؟؟؟ ''
لیکن آنجناب پر جوں تک نہ رینگی اور نہ شرمندگی کا کوئی پہلو غالب آیا۔ کیونکہ حدیث میں جو آچکا ہے کہ ''اذا لم تستحی فاصنع ماشئت '' تو پھر بھی تمہاری طرف سے قیاسی ہے قیاسی ہے قیاسی ہے کے نعرے زور شور سے بلند ہونا شروع ہوئے۔اور پھر اضافہ ہوا کہ قیاس کے آپ منکر ہیں۔ تبھی میں نے ایک تھریڈ کا لنک دیا۔ جس نے آپ کی بولتی تو بند کردی، لیکن شرم پھر بھی آپ کو نہیں آئی۔ آپ وہی پرانی قیاسی بات کو دھراتے چلے جارہے تھے۔ اس پر میں نے آپ کے ہی الفاظ میں جواب دیا۔ (کیونکہ آپ خود تسلیم کرچکے تھے کہ '' چار رفعوں کو دلیل سے اور چھ کو قیاس سے ثابت کیا گیا ہے۔ ) جو ان الفاظ میں تھا
'' پہلی بات یہ قیاس ہے ہی نہیں (اگر قیاس ہے تو ثابت کیجیے ) بلکہ آپ کی طرح اگر گنتی پر آئیں تو چار کی طرح چھ بھی حدیث سے ثابت ہیں لیکن اگر آپ اس پر قیاس قیاس کا ہی نعرہ لگانے سے نہیں رکتے تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔''
اس عبارت میں دو باتوں کی طرف دوبارہ اشارہ کرتا چلوں۔
1۔ سب سے پہلے آپ کے قیاسی بیان کو میں نے رد کیا۔ کہ یہ قیاس ہے ہی نہیں۔ جب میں پہلے ہی اس کا انکار کر چکا ہوں تو پھر بھی مجھ سے مطالبہ کرنا کہ آپ بھی اس کو مان چکے ہیں لہذا آپ ہی ثابت کریں۔ بےوقوفانہ ، جاہلانہ اور احمقانہ بات اینڈ طرز عمل ہے۔ جناب میں نے شروع سے اب تک اس بات کا انکار کیا ہے کہ چار کی طرح چھ رفعیں بھی قیاس سے نہیں دلیل سے ثابت ہیں۔ اور اس کو قیاسی میں نے نہیں جناب دامت برکاتہم الخالیہ نے کہا ہے۔ اس لیے اب ثابت بھی جناب کو کرنا ہوگا۔
2۔ آپ کی ضد، ہٹ دھرمی، بےشرمی کو دیکھ کر کہ یہ ہے ہی قیاس ۔ یہ ہے ہی قیاس ۔یعنی وہ بات کہ کوا سفید ہی ہے۔ تو پھر بات کو آگے چلانے کےلیے میں نے کہا تھا کہ ٹھیک ہے اگر آپ کہتے ہیں کہ چھ رفعیں قیاس سے ثابت ہیں تو پھر میں اس قیاس کا انکاری نہیں جو قرآن وحدیث سے مستنبط ہو۔
آگئی سمجھ حضور سہج صاحب ؟ یا ابھی بھی جان بوجھ کر پلوں کو خالی رکھنے کا موڈ ہے ؟
اس لیے جناب جگ ہنسائی مت بنیں، جو آپ سے پوچھا گیا ہے۔ اس بات کی طرف آئیں سوال دوبارہ پوسٹ کیے دیتا ہوں

1۔ پہلے قیاس کی لغوی اور اصطلاحی تعریف پیش کریں گے۔ اور اگر کوئی شرائط وغیرہ ہیں یا ارکان ہیں تو وہ بھی پیش کریں گے۔(کیونکہ یہ نہ ہو کہ آپ نے قیاس کسی اور بلا کا نام رکھا ہوا ہو۔)
2۔ اور اس کے بعد بالتفصیل یہ ثابت کریں گے کہ چھ رفعیں کیسے قیاس سے ثابت ہیں۔؟
جناب ہمت کریں، اور ان چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کرنے کےلیے پوری ذریت مقلدیت کو بھی اکٹھا کرلیں۔ کہ یہ کیسے قیاس سے ثابت ہیں۔
والسلام
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
مسٹر گڈ مسلم
جب تم شرم وحیا کو اٹھا کر طاق پر رکھ دو پھر جو چاہو کرو۔
آپ جناب مسٹر گڈ مسلم صاحب فرمان جاری کرچکے ہوئے ہیں کہ
تو پھر سن لو قرآن وحدیث سے مستنبط قیاس کو میں مانتا ہوں۔ اس لیے باقی چھ رفعیں بھی ثابت ہوگئی۔۔''
کیوں یہ جھوٹ لکھا تھا آپ نے ؟
یا سچ؟
پہلے اس بات کا فیصلہ آپ خود کردیجئے۔ او کے؟
اس بارے میں سات نمبر پوسٹ میں بھی گزارش کی تھی
شکریہ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top