- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,747
- پوائنٹ
- 1,207
الاعتراف بالفضل
اعتراف"اعترف بالشیء " یعنی اس نے اقرار کیا کا مصدر ہے۔ اس کا اصل مادہ (ع ر ف) ہے جو کہ دو معانی پر دلالت کرتا ہے۔
اول: کسی چیز کا متصل یکے بعد دیگرے ہونا آنا وغیرہ اسی سے ہے "عَدفُ الفرَس" .
ثانی: سکون اور اطمینان اور اسی سے ہے" اعرفة ولاعرفان" جس طرح کہتے ہو "عرف فلانا عرفان ومعرفة " اس نے فلاں کو پہچانا ۔اور یہ امر معروف ہے کہ جو کسی کو پہچانتا ہے۔ تو اس سے اطمینان محسوس کرتا ہے۔ اور جو کسی کو نہیں پہچانتا تو اس سے وحشت محسوس کرتا ہے اور اس سے نفرت کرتا ہے۔ اور اس طرح "اعترف بالشی" یعنی اقرار کیا گویا کہ اس نے اس کو پہچانا اور اقرار کیا۔
اور صحاح میں ہے "اعتراف بالذنب" یعنی گناہ کا اقرار کرنا اور اِعتَرَفتُ القوم" یعنی میں نے لوگوں سے کسی خبر کے متعلق پوچھا تاکہ میں اس کو جان سکوں.
اور کبھی کبھی اِعتَرَفَ عَرَفَ کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ اور عَرَفَ اِعتَرَفَ کی جگہ استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً :عَرَفَ بذنبه عُرفاً وَاعتَرَفَ لاِعتِرَافاً یعنی اقرار کیا گناہ کا۔
اور اعتراف کا ضد اَلجُحُود اور "النُکران" یعنی انکار کرنا ہے۔ فرمان الٰہی ہے: يَعْرِفُونَ نِعْمَتَ اللَّـهِ ثُمَّ يُنكِرُونَهَا وَأَكْثَرُهُمُ الْكَافِرُونَ ﴿٨٣﴾النحل
یعنی کفار نعمت کو پہچاننے کے بعد اس کا انکار کرتے ہیں ۔
اور "الفضل "احسان کو کہتے ہیں اور یہ نقص اور کمی اور عیب کا ضد ہے۔ کہا جا تا ہے "رَجُل مِفضَال وَامرَأ ۃ مِفضالة علی قومها " یعنی مرد جو د سخاء کرنے والا اور اپنی قوم پر جود و سخا کرنےوالی۔ اور افضل علیہ وتفضل کا معنی ہے اس نے فضل و احسان کیا اور المتفضل اس شخص کو کہتے ہیں جو خود کو اپنے ساتھیوں سے افضل سمجھے اور خود کی ان پر فضیلت کا دعوی کرے ۔اور فضَّلتُه علیٰ عَیرہٖ "یعنی میں نے اس پر دوسروں سے افضل ہونے کا حکم لگایا۔
اور فاضَلتُه فَفَضَلتُه یعنی میں نے اس کے ساتھ فضل و فضیلت اوراحسان اور جود و سخا میں مقابلہ کیا اور جیت گیا /اسے ہرا دیا۔