• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الزجر عن الجمع بين الصلاتين بلا عذر

شمولیت
جولائی 22، 2011
پیغامات
92
ری ایکشن اسکور
125
پوائنٹ
73
اسلام اعلیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

اس حدیث کی اسناد کے بارے میں معلومات درکار کے کے یہ حدیث صحیح ہے یہ ضعیف ہے؟

حدثنا زيد بن علي بن يونس الخزاعي ، بالكوفة ، ثنا محمد بن عبد الله الحضرمي ، ثنا بكر بن خلف ، وسويد بن سعيد ، قالا : ثنا المعتمر بن سليمان ، عن أبيه ، عن حنش ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، قال : قال رسول الله - صلى الله عليه وآله وسلم - : " من جمع بين الصلاتين من غير عذر فقد أتى بابا من أبواب الكبائر " .

جزاک اللہ خیر۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,998
ری ایکشن اسکور
9,798
پوائنٹ
722
امام ترمذي رحمه الله (المتوفى279)نے کہا:
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ البَصْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا المُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حَنَشٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ جَمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ فَقَدْ أَتَى بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الكَبَائِرِ»: «وَحَنَشٌ هَذَا هُوَ أَبُو عَلِيٍّ الرَّحَبِيُّ، وَهُوَ حُسَيْنُ بْنُ قَيْسٍ، وَهُوَ ضَعِيفٌ عِنْدَ أَهْلِ الحَدِيثِ، ضَعَّفَهُ أَحْمَدُ وَغَيْرُهُ» [سنن الترمذي ت شاكر 1/ 356]۔

یہ روایت سخت ضعیف ہے امام ترمذی رحمہ اللہ نے خود اسے روایت کرنے کے بعد اس کی سند میں موجود حنش کی حقیقت بیان کردی ہے۔

حافظ ابن حجر رحمه الله (المتوفى852)نے کہا:
متروك
یعنی حنش (الحسين بن قيس) متروک ہے[تقريب التهذيب لابن حجر: رقم1342]۔

لہذا یہ رویت سخت ضعیف ہے۔

مزید تفصیل کے لئے دیکھئے : [سلسلة الأحاديث الضعيفة والموضوعة وأثرها السيئ في الأمة 10/ 88 رقم 4581]۔
 
Top