• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الشیخ عبدالعزیز ابن باز رحمہ اللہ پرعبداللہ ابن جبرین، سلمان العودہ اورعائض القرني کے سوال

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
دسمبر 25، 2014
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
13
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ










الشیخ عبدالعزیز ابن باز رحمہ اللہ پرعبداللہ ابن جبرین،

سلمان العودہ اورعائض القرني کے سوالوں کی بوچھاڑ








الشیخ عبدالعزیز ابن باز رحمہ اللہ ایک بار علماء سے بیان اور خطاب فرما رہے تھے. بیان کے دوران الشیخ رحمہ اللہ نے اپنے استاذ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمہ اللہ کے آداب و اخلاق کا ذکر فرماتے فرماتے آب دیدہ ہوگیے. بیان کے بعد سوال وجواب کا سلسلہ تھا جو دیر تک جاری رہا. اس محفل میں عبداللہ ابن جبرین، سلمان العودہ اور عائض القرني بھی موجود تھے جو سید قطب کی فکر یعنی حاکم پر تکفیر اور خروج کے ہامی و قائل ہیں. اس دوران سورۃ المائدۃ، سورۃ: 5 آیت:44 سے متعلق سوال آیا تو ان تینوں حضرات نے مل کر الشیخ ابن باز رحمہ اللہ پر تابڑ توڑ حملے کیے اور سوالوں کی بوچھاڑ کر دی اور مختلف زاویوں سے چاہا کہ الشیخ رحمہ اللہ کسی نہ کسی طرح حکام کو کافر قرار دیں اورحکام پر تکفیر کریں مگر الشیخ رحمہ اللہ اپنی میانہ روی اور حق گوئ اور حق راۓ پر ثابت قدم رہے. مگر حیرت یہ ہے الشیخ ابن باز رحمہ اللہ کے اس وسیع علم و تدبر اور بصیرت و فہم سے عبداللہ ابن جبرین اور سلمان العودہ اورعائض القرني یا سفر الحوالی وغیرہ نے سبق نہیں سیکھا، بلکہ سید قطب کی فکر پر قائم رہے اور اسکو پھیلاتے رہے. جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ نوجوانوں میں غلط فکر پھیل گئ. مظاھرے، حکام کے خلاف خروج وتکفیر، دہشت گردانہ سوچ، حکام کو کچھ نہ سمجھنا اتنا زیادہ ہوگیا کہ اسلام کی اصل یعنی توحید اور سنۃ کو پس پشت ڈال دیا گیا اور سیاسیات و جمہوریت و پارلمنٹ کو اصل بنا دیا گیا. اس زبردست سوال وجواب کو اپنے کمپیوٹر پر ضرور سماعت فرمائیں، اس سوال وجواب کی نشست انگریزی زبان میں ترجمہ کی گئ ہے، انگریزی جاننے والے احباب ضرور سنیں، اس کا انگریزی ترجمہ مشہور داعی ابو خدیجہ عبدالواحد نے کیا:





http://audio-islam.com/2014/05/24/the-tears-of-ibn-baaz/
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
کچھ بھائی تکفیر میں علماء کے اختلاف کا حق ہونا اور خروج کو مکس کر دیتے ہیں میرے خیال میں جن کا سمجھنا ضروری ہے
مگر چونکہ پھر لوگ بالکل غلط طرف چلے جاتے ہیں اس لئے حفظ ما تقدم کے طور پر ہماری انتظامیہ نے اس طرح کے موضؤعات کو یہاں بین کیا ہوا ہے
مجھے معلوم ہے کہ آپ نے یہ موضؤع لاشعوری یا لاعلمی میں شروع کیا ہے ایسا مجھ سے بھی ہوا ہے کل ہی مجھے کنعان بھائی نے پی ایم کر کے یاد دلایا تھا جب میں نے بھی لاعلمی میں کہیں یہ لکھ دیا کہ میں اس سلسلے میں کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں پس محترم بھائی میرے خیال میں اس طرح کے موضوعات کو یہاں چھیڑنا درست نہیں بلکہ اسکے لئے فیس بک کو استعمال کریں جزاکم اللہ خیرا
محترم @خضر حیات بھائی اسکو مشاہدے سے ختم کر دیں جزاکم اللہ خیرا
 
شمولیت
دسمبر 25، 2014
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
13
محترم، آج نہیں تو کل اللہ کو جان دینی ہے. اس لیے حق یہ کے اس موضوع کو شروع کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ھم اس پہلو کو بھی جانیں جو لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے اور جس کی وجہ سے عرب اور عجم میں تباہی آئ لاکھوں لوگوں کا قتل عام ہوا اور جاری ہے. بہر حال کسی موضوع کو شروع کرنے کا ہرگز یہ مقصد نہیں ہوتا کہ اس پر جواب بھی ضرور دیا جاۓ.

ہمیں یہ چیز سمجھنی چاہیے کہ تکفیر ہو، منہج ہو خروج ہو یا فروع غرض دین و دنیا کا کوئ بھی پہلو ہو مگر ہمیں قرآن والسنۃ کے ہر پہلو کو قابل علماء اور کبار اور جمہور علماء حق سے اٹھانا چاہیے. جنہوں نے علم حاصل کرتے کرتے اپنے بال بھی سفید کر لیے. نہ کے صغار سے جن کی ظاہری صفات سے متاثر ہو کہ. جیسے اللہ نے فرمایا:

فاسئلوا اھل الذکر ان کنتم لا تعلمون
سورۃ النحل آیت: 43

مفہوم: پس اگر تم نہیں جانتے تو اہل علم سے دریافت کر لو

آپ علماء سے اختلاف کرو مگر جس مسئلہ میں سلف سے خلف تک علماء کی ایک ہی راۓ ہے اس میں آپ کا اختلاف جائز نہیں جیسا کہ آپ نے خود فرمایا کہ "پھر لوگ بالکل غلط طرف چلے جاتے ہیں".

باہر حال اللہ ہی ھدایت دینے والا ہے.​
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,869
پوائنٹ
157
بھائی جان،مسئلہ ’’بابت خروج‘‘آپ جید علماء کی بات نقل کرتے ہیں تو دوسری طرف ان دلائل کا رد بھی’’جید‘‘علماء سے ہی ہوتا ہے،تو بھائی میرےآپ کے نزدیک اپنےوالے علماء تو دامن سلف ست پیوستہ ٹھہرے اور دوسرے علماء’’تکفیری‘‘اور خوارج ٹھہرے۔
بہتر ہے ان مباحث کو یہاں لکھنے کی بجائے’’الف سے یے‘‘تک اپنے ذاتی مطالعہ سے گزاریں جائیں۔
 
شمولیت
دسمبر 25، 2014
پیغامات
31
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
13

جن کو آپ "جید" کہتے ہیں انکا استدلال قرآن کی آیت پر، یا صحیح حدیث پر مگر فہم اپنا ذاتی، فہم سلف نہیں. یہ ہی فرق ہے جمہور اہل علم اور دوسروں میں. اسی لیے کبار نے ان پر دلیل کے ساتھ رد کیا، مثلا سید قطب پر رد.

میں اپنی راۓ کو علماء حق کی راۓ پر مقدم نہیں کرتا اس لیے ان کی راۓ لکھنا بہتر سمجھتا ہوں خاص کر اہم موضوعات مثلا تکفیریت ، منہج، خوارج وغیرہ پر. کیونکہ اللہ نے فرمایا:

فاسئلوا اھل الذکر ان کنتم لا تعلمون
سورۃ النحل آیت: 43
مفہوم: پس اگر تم نہیں جانتے تو اہل علم سے دریافت کر لو
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ایسے موضوعات فورم پر زیر بحث لانے کی اجازت نہیں ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top