امام المحاملي (المتوفى: 330 )نے کہا:
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ قَالَ: «اللَّهُمَّ لَا سَهْلَ إِلَّا مَا جَعَلْتَهُ سَهْلًا وَأَنْ تَجْعَلَ الْحَزْنَ إِنْ أَرَدْتَ سَهْلًا» لَمْ يَذْكُرْ فَوْقَ ثَابِتٍ فِي الْإِسْنَادِ أَحَدًا[الدعاء للمحاملي ص: 79]
حمادبن سلمہ سے اس روایت کوعبد الله بن مسلمة بن القعنبی نے مرسلا روایت کیا ہے۔
امام ابوحاتم رحمہ اللہ نے اس روایت کے مرسل ہونے کو ہی درست قرر دیا ہے اور موصول روایت کو صریح طور پرغلط ٹہرا یا ہے۔[علل الحديث:ابن أبي حاتم-تحقيق:سعد الحميد. 5/ 401]
اس روایت کا مرسل ہونا ہی راجح ہے اور وجوہ ترجیح بہت ہیں ۔مثلا:
الف:
امام ابوحاتم رحمہ اللہ کا یہی فیصلہ ہے۔
ب:
عبداللہ القعنبی کی روایت بذریعہ کتابت ہے جیساکہ بعض نقول میں ہے۔[تاريخ بغداد، مطبعة السعادة: 7/ 174]
یہی حال ترک رفع الیدین سے متعلق حدیث ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا ہے کہ بذریعہ کتابت روایت کرنے والے نہ ترک رفع کا ذکر نہیں کیا ہے اوروہی راجح ہے۔
ج:
حماد عن ثابت عن انس والا موصول طریق بہت ہی معروف ومشہور ہے ۔اس لئے موصول بیان کرنے والے کے لئے ممکن ہے کہ وہم کا شکار ہوکر ارسال کی جگہ بھی موصول بیان کردے ۔ لیکن مرسل بیان کرنے والے کے بعید ہے کہ اتنے معروف طریق میں غلطی کرجائے۔