• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ عرش پر مستوی ہے بقول امام الشافعی رحہ پر ایک اعتراض۔

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
السلام علیکم

اس روایت پر ایک اعتراض ہے برائے مہربانی میرا اشکال دور کریں

امام شافعی رحہ نے فرمایا

أَخْبَرَنَا الشَّيْخُ الزَّكِيُّ أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ سَلَامَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْحَرَّانِيُّ، قَالَ: أَنْبَأَ أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نَبْهَانَ الْغَنَوِيُّ الرَّقِّيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنَا قَالَ شيخ الإسلام (أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ يُوسُفَ الْقُرَشِيُّ الْهَكَّارِيُّ) : وأخبرنا أَبُو يَعْلَى الْخَلِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَافِظُ، أَنْبَأَ أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ عَلْقَمَةَ الأَبْهَرِيُّ ، ثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي حَاتِمٍ الرَّازِيُّ، عَنْ أَبِي شُعَيْبٍ وَأَبِي ثَوْرٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدِ بْنِ إِدْرِيسَ الشَّافِعِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: الْقَوْلُ في السنة التي أَنَا عَلَيْهَا، وَرَأَيْتُ أَصْحَابَنَا عَلَيْهَا، أَهْلَ الْحَدِيثِ الَّذِينَ رَأَيْتُهُمْ (فَأَخَذْتُ عَنْهُمْ) ، مِثْلَ سُفْيَانَ، وَمَالِكٍ، وَغَيْرِهِمَا، الإِقْرَارُ بِشَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ (وَذَكَرَ شَيْئًا ثُمَّ قَالَ:) وَأَنَّ اللَّهَ عَلَى عَرْشِهِ فِي سَمَائِهِ، يُقَرِّبُ مِنْ خَلْقِهِ كَيْفَ شَاءَ، وَأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَنْزِلُ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا كَيْفَ شَاءَ وَذَكَرَ سَائِرَ الاعْتِقَادِ

کہ جو عقیدہ میں نے اختیار کیا ہے وہی عقیدہ ان مسلمانوں نے بھی اختیار کیا تھا جو ہم سے پہلے تھے جیسے سفیان الثوری اور مالک رحہ وغیرہ کہ اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئ معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور یہ کہ اللہ اپنے عرش کے اوپر ہے وہ نچلے آ سمانوں کی طرف نازل ہوتا ہے جب وہ چاہتا ہے (مختصر العلو ص 176)

کیا اس روایت کے راوی الھکاری ضعیف ہیں؟؟؟

برائے مہربانی میری اصلاح کریں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم

اس روایت پر ایک اعتراض ہے برائے مہربانی میرا اشکال دور کریں

امام شافعی رحہ نے فرمایا

أَخْبَرَنَا الشَّيْخُ الزَّكِيُّ أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ سَلَامَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْحَرَّانِيُّ، قَالَ: أَنْبَأَ أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نَبْهَانَ الْغَنَوِيُّ الرَّقِّيُّ، قَالَ: أَخْبَرَنَا قَالَ شيخ الإسلام (أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ يُوسُفَ الْقُرَشِيُّ الْهَكَّارِيُّ) : وأخبرنا أَبُو يَعْلَى الْخَلِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَافِظُ، أَنْبَأَ أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ عَلْقَمَةَ الأَبْهَرِيُّ ، ثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي حَاتِمٍ الرَّازِيُّ، عَنْ أَبِي شُعَيْبٍ وَأَبِي ثَوْرٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدِ بْنِ إِدْرِيسَ الشَّافِعِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: الْقَوْلُ في السنة التي أَنَا عَلَيْهَا، وَرَأَيْتُ أَصْحَابَنَا عَلَيْهَا، أَهْلَ الْحَدِيثِ الَّذِينَ رَأَيْتُهُمْ (فَأَخَذْتُ عَنْهُمْ) ، مِثْلَ سُفْيَانَ، وَمَالِكٍ، وَغَيْرِهِمَا، الإِقْرَارُ بِشَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ (وَذَكَرَ شَيْئًا ثُمَّ قَالَ:) وَأَنَّ اللَّهَ عَلَى عَرْشِهِ فِي سَمَائِهِ، يُقَرِّبُ مِنْ خَلْقِهِ كَيْفَ شَاءَ، وَأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَنْزِلُ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا كَيْفَ شَاءَ وَذَكَرَ سَائِرَ الاعْتِقَادِ

کہ جو عقیدہ میں نے اختیار کیا ہے وہی عقیدہ ان مسلمانوں نے بھی اختیار کیا تھا جو ہم سے پہلے تھے جیسے سفیان الثوری اور مالک رحہ وغیرہ کہ اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئ معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور یہ کہ اللہ اپنے عرش کے اوپر ہے وہ نچلے آ سمانوں کی طرف نازل ہوتا ہے جب وہ چاہتا ہے (مختصر العلو ص 176)

کیا اس روایت کے راوی الھکاری ضعیف ہیں؟؟؟

برائے مہربانی میری اصلاح کریں
محترم بھائی !
السلام علیکم ؛
علامہ الذہبی کی ’’ العلو للعلي الغفار ‘‘کی جو روایت آپ نے نقل فرمائی ہے ۔۔۔اس کی مذکورہ سند بالکل ناکارہ ہے ؛
خود امام الذہبی نے یہ روایت اور اس سے اگلی روایت نقل کرنے کے بعد لکھا ہے ( إسنادهما واه)کہ ان دونوں کی سند واہی ہے؛
’‘ العلو للعلي الغفار ’‘ کا محقق نسخہ ۔۔الریاض ۔۔ سے دو جلدوں میں شائع ہے ۔۔اس میں محقق نے اس روایت کے ضمن میں(صفحہ ۱۰۵۵) درج ذیل تحقیق بیان کی ہے ؛

الهكاري 3.gif
 
Last edited:

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
محترم بھائی !
السلام علیکم ؛
علامہ الذہبی کی ’’ العلو للعلي الغفار ‘‘کی جو روایت آپ نے نقل فرمائی ہے ۔۔۔اس کی مذکورہ سند بالکل ناکارہ ہے ؛
خود امام الذہبی نے یہ روایت اور اس سے اگلی روایت نقل کرنے کے بعد لکھا ہے ( إسنادهما واه)کہ ان دونوں کی سند واہی ہے؛
’‘ العلو للعلي الغفار ’‘ کا محقق نسخہ ۔۔الریاض ۔۔ سے دو جلدوں میں شائع ہے ۔۔اس میں محقق نے اس روایت کے ضمن میں(صفحہ ۱۰۵۵) درج ذیل تحقیق بیان کی ہے ؛

12771 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
وعلیکم السلام بھائ جان مطلب یہ روایت قبول کرنے لائق نہیں؟؟؟؟؟؟؟

عربی نہیں آ تی مجھے

جزک اللہ خیر
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
وعلیکم السلام بھائ جان مطلب یہ روایت قبول کرنے لائق نہیں؟؟؟؟؟؟؟

عربی نہیں آ تی مجھے

جزک اللہ خیر
السلام علیکم ؛
محترم بھائی !
اس روایت کی تحقیق میں جو عربی عبارت میں نے پیش کی ہے ۔۔۔اس کا خلاصہ یہ ہے کہ ۔۔الھکاری۔۔قابل اعتماد راوی نہیں ۔۔اکثر موضوع اور منکر روایتیں بیان کرتا ہے۔۔اور روایت کے دو راوی اور بھی محتاج تعارف ہیں ۔۔انکے حالات نہیں مل سکے ۔۔۔۔
لیکن یاد رہے ؛؛؛؛؛؛؛؛؛اس روایت میں جو بات بیان کی گئی ہے ۔۔کہ اللہ عزوجل عرش پر مستوی ہے اور آسمان دنیا پر نازل ہوتا ہے ۔۔جیسا کہ اسکی شان ہے ۔۔
تو یہ بات دیگر بے شمار حوالوں سے سے ثابت ہے ۔۔خود اسی کتاب ۔۔العلو ۔۔میں اسی حقیقت کو ثابت کیا گیا ہے ؛
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
السلام علیکم ؛
محترم بھائی !
اس روایت کی تحقیق میں جو عربی عبارت میں نے پیش کی ہے ۔۔۔اس کا خلاصہ یہ ہے کہ ۔۔الھکاری۔۔قابل اعتماد راوی نہیں ۔۔اکثر موضوع اور منکر روایتیں بیان کرتا ہے۔۔اور روایت کے دو راوی اور بھی محتاج تعارف ہیں ۔۔انکے حالات نہیں مل سکے ۔۔۔۔
لیکن یاد رہے ؛؛؛؛؛؛؛؛؛اس روایت میں جو بات بیان کی گئی ہے ۔۔کہ اللہ عزوجل عرش پر مستوی ہے اور آسمان دنیا پر نازل ہوتا ہے ۔۔جیسا کہ اسکی شان ہے ۔۔
تو یہ بات دیگر بے شمار حوالوں سے سے ثابت ہے ۔۔خود اسی کتاب ۔۔العلو ۔۔میں اسی حقیقت کو ثابت کیا گیا ہے ؛
وعلیکم السلام بھائ جان میں آ پکی بات سے بالکل متمئن ہوں لیکن ایک اشکال ہے شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحہ اور شیخ عادل سہیل ظفر حفظ اللہ دونوں کتاب توحید خالص اور اور اللہ کہاں ہے ان دونوں کتب میں امام شافعی کا قول کیوں بیان کیا گیا اگر چہ یہ روایت قابل اعتماد نہیں تو؟؟؟

جزک اللہ خیر
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
@خضر حیات بھائی جان السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

شیخ محترم اگر استواء علی العرش پر امام شافعی رح سے کوئی صحیح سند کے ساتھ قول ہو تو مجھے دے دیں بڑی مہربانی ہوگی اور تھوڑا بہت اس پر بھی لکھ دیں

وعلیکم السلام بھائ جان میں آ پکی بات سے بالکل متمئن ہوں لیکن ایک اشکال ہے شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحہ اور شیخ عادل سہیل ظفر حفظ اللہ دونوں کتاب توحید خالص اور اور اللہ کہاں ہے ان دونوں کتب میں امام شافعی کا قول کیوں بیان کیا گیا اگر چہ یہ روایت قابل اعتماد نہیں تو؟؟؟

جزک اللہ خیر
جزاک اللہ خیراً
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ایک اشکال ہے شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحہ اور شیخ عادل سہیل ظفر حفظ اللہ دونوں کتاب توحید خالص اور اور اللہ کہاں ہے ان دونوں کتب میں امام شافعی کا قول کیوں بیان کیا گیا اگر چہ یہ روایت قابل اعتماد نہیں تو؟؟؟
ممکن ہے انہیں سند کے ضعف کا علم نہ ہو ، یاپھر انہوں نے دیگر ائمہ کے اقوال سے موافقت کی بنا پر ، اسے ذکر کردیا ہو ۔
ویسے محترم @عادل سہیل صاحب فورم پر موجود ہیں ، خود بتاسکتے ہیں ۔
شیخ محترم اگر استواء علی العرش پر امام شافعی رح سے کوئی صحیح سند کے ساتھ قول ہو تو مجھے دے دیں بڑی مہربانی ہوگی اور تھوڑا بہت اس پر بھی لکھ دیں
نہیں میرے علم میں نہیں ہے ۔
 
Top