ارشاد باری تعالی ہے۔
اور جس دن اللہ تعالی انہیں اور سوائے اللہ کے جنہیں یہ پوجتے رہے انہیں جمع کرکے پوچھے گا کہ کیا میرے ان بندوں کو تم نے گمراہ کیا یا یہ خود ہی راہ سے گم ہو گئے۔
وہ جواب دیں گے کہ تو پاک ذات ہے خود ہمیں ہی یہ زیبا نہ تھا کہ تیرے سوا اوروں کو اپنا کارساز بناتے بات یہ ہے کہ تو نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو آسودگیاں عطا فرمائیں یہاں تک کہ وہ نصیحت بھلا بیٹھےیہ لوگ تھے ہی ہلاک ہونے والے۔
سورة الفرقان آیت 18۔17
دنیا میں اللہ کے سوا جن کی عبادت کی جاتی رہی ہے اور کی جاتی رہے گی ان میں ﴿پتھر لکڑی اور دیگر دھاتوں کی بنی ہوئی مورتیاں﴾ بھی ہیں جو غیر عاقل ہیں اور اللہ کے نیک بندے بھی ہیں جو عاقل ہیں مثلا حضرت عزیر حضرت مسیح علیہمااسلام اور دیگر بہت سے نیک بندے اسی طرح فرشتے اور جنات کے پجاری بھی ہوں گے اللہ تعالی غیر عاقل جمادات کو بھی شعور و ادراک اور گویائی کی قوت عطا فرمائے گا اور ان سب معبودین سے پوچھے گا کہ بتلاو تم نے میرے بندوں کو اپنی عبادت کرنے کا حکم دیا تھا یا یہ اپنی مرضی سے تمہاری عبادت کرکے گمراہ ہوئے تھے؟ وہ کہیں گے ہم خود تیرے سوا کسی کو اپنا کارساز نہیں سمجھتے تھے تو پھر ہم اپنی بابت کس طرح لوگوں کو کہہ سکتے تھےکہ تم اللہ کے بجائے ہمیں اپنا ولی اور کارساز سمجھو۔