• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الہدی انٹرنیشنل کا تعارف

آزاد

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
363
ری ایکشن اسکور
919
پوائنٹ
125
الہدی انٹرنیشنل کا تعارف ڈاکٹر فرحت ہاشمی حفظہا اللہ کی زبانی

اب آپ کوالہدی کا تھوڑا سا تعارف کروا دیتے ہیں۔
وجہ تسمیہ
الہدی کا لفظ ’ہ، د، ی ‘سے ہے۔ہدیً: ہدایت۔ چونکہ اس ادارے کا بنیادی مقصد قرآن کی تعلیم دینا ہے ، قرآن کی روشنی میں لوگوں کی رہنمائی کرنا ہے تو اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس کا نام ’الہدی‘ رکھا گیا ہے۔ جس کا معنی ہے دا گائیڈنس یا ہدایت۔
رجسٹرڈ ادارہ
یہ پاکستان میں ایک رجسٹرڈ ادارہ ہے۔جو نا ن گورنمنٹل آرگنائزیشن ہے۔یعنی ایک چیریٹی ایبل آرگنائزیشن ہے۔ جو 1994 سے اسلامی تعلیم کے فروغ اور خدمت خلق دو چیزوں میں خاص طور پر کام کررہی ہے۔ اور الہدی انٹرنیشنل کمپنیز آرڈیننس حکومت پاکستان 1984 کے تحت رجسٹرڈ ہے۔
انتظامی ڈھانچہ
اس کا بورڈ آف ڈائریکٹرز ہے ۔ فاؤنڈیشن کے جتنے بھی حسابات ہوتے ہیں آمد وخرچ کے، حکومت پاکستان وہ سب دیکھتی ہے۔ اس کے سامنے جاتے ہیں اورآڈٹ ہوتے ہیں۔ اور اس کو جو ڈونیشنز دی جاتی ہیں، یہ ادارہ بنیادی طورپر ڈونیشنز پر چلتا ہے۔ ٹھیک ہے، تو جو ڈونیشنز ہوتی ہیں وہ گورنمنٹ آف پاکستان کا جو ایک پروویژن ہے کہ ایسے ادارے جو نان پرافٹ ایبل ہیں ان کو یہ سہولت مہیا کی جاتی ہے کہ جو ان کو ڈونیشنز دے ان کی وہ ڈونیشنز انکم ٹیکس سے مستثنی ہوتو وہ سہولت بھی اس ادارے کو حاصل ہے۔
مقاصد
اور اس کے مقاصد کیا ہیں کہ ہر طرح کے تعصب اور فرقہ واریت یعنی گروہ بندیوں سے پاک اور اسلامی افکار اور اقدار کو خالص علمی اور تحقیقی بنیادوں پر۔ تحقیقی کا کیا مطلب ہے؟ ’ریسرچ اوریئنٹڈ‘یعنی علم کو محض سنی سنائی بات پر نہیں بلکہ تحقیقی بنیادوں پر فروغ دینے کی کوشش کرنا اور جو معاشرے کے پسماندہ طبقات ہیں، نادار اور مستحق،ضرورت مند اور آفت زدہ لوگ ، ان کی فلاح وبہبود کے منصوبے بنانا اور ان پر عمل کرنا۔
الہدی کا کونسپٹ
الہدی کا کونسپٹ بیسکلی اس آیت پر بیسڈ ہے:
’ وَمَا كَانَ الْمُؤْمِنُونَ لِيَنفِرُواْ كَآفَّةً فَلَوْلاَ نَفَرَ مِن كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآئِفَةٌ لِّيَتَفَقَّهُواْ فِي الدِّينِ وَلِيُنذِرُواْ قَوْمَهُمْ إِذَا رَجَعُواْ إِلَيْهِمْ لَعَلَّهُمْ يَحْذَرُونَ (التوبة : 122)
‘ یہ کوئی ضروری نہ تھا کہ سارے ہی اہل ایمان نکل کھڑے ہوتےلیکن ایسا کیوں نہ ہوا کہ ان کی آبادی کے ہر حصے میں سے کچھ لوگ نکل کر آتےاور دین کی سمجھ بوجھ اپنے اندر پیدا کرتے اور اپنی قوم کو جاکر خبردار کرتے جب ان کے پاس لوٹتے تاکہ وہ بھی بچ سکیں۔
یعنی ہر بندے کےلیے گھر سے نکل کر ایک جگہ پر باقاعدہ تعلیم حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے لہٰذا اگر ہر بستی میں سے کچھ لوگ بھی نکل کر اگر فارمل انداز سے تعلیم حاصل کرتے ہیں اور آگے جاکر دوسروں کو سکھاتے ہیں تو یہ چیز فائدہ مند ہوسکتی ہے۔
شعبہ جات
تعلیم وتربیت ، نشرواشاعت اور خدمت خلق تین شعبے ہیں اس کے۔
شعبہ جات کی تفصیلات
سب سے پہلے ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ
پاکستان میں فاؤنڈیشن کے تحت انسٹیٹیوٹ آف اسلامک ایجوکیشن فارویمن قائم کیا گیا۔ 1994 میں یہ قائم ہوا تھا۔ اور اس میں پری ڈپلومہ، ڈپلومہ،پوسٹ ڈپلومہ ، سرٹیفیکیٹس اور مختلف کورسز ہوتے ہیں۔ اور ڈپلومہ کورسز چار طرح کے ہیں۔ ایک تعلیم الاسلام ہے۔ دوسرا تعلیم القرآن ہے ۔ اگست سے اگست تک یہ ینگ گرلز کے لیے ہوتا ہے۔ تیسرا علم الکتاب ہے جو شام کو ہوتا ہے ۔ نور القرآن ہے جو گھریلو خواتین کےلیے ہے ۔یہ دو سال کا کورس ہے جس میں ہفتے میں صرف چار دن پڑھائی ہوتی ہے۔
سلیبس کی بنیاد
کورس میں جو سلیبس ہے اس کی بنیاد یہ آیت ہے:
’ لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَى الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلالٍ مُّبِينٍ ( آل عمران : 164)‘
کہ یقیناً اللہ نے مؤمنوں پر بہت احسان کیا جب ان کے اندر ایک رسول انہی میں سے بھیجاجو ان پر اس کی آیات پڑھ کر سناتا ہے ، ان کا تزکیہ کرتا ہے ، انہیں کتاب کی تعلیم دیتا ہے اور حکمت کی تعلیم دیتا ہے ۔
تو ہمارا جویہ کورس ہے وہ انہیں چار چیزوں پر بیسڈ ہے۔ ٹھیک ہے؟ اب اس میں آپ دیکھیں کہ سب سے اوپر ہے ’ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ ‘ تلاوت قرآن درست طریقے پر کرنا۔ ناظرہ قرآن تجوید سے پڑھنا اور کچھ حصوں کو حفظ کرنا۔ دوسرا ہے ’ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ ‘ کتاب کی تعلیم جو ہے ترجمہ ، تفسیر اور کچھ متعلقہ علوم جیسے علوم القرآن ہے، عقیدہ ہے، گرامر ہے ، اس پر بیسڈ ہے۔ اور پھریہ کہ خطاطی یعنی عربی میں لکھنا بھی آنا چاہیے۔ کیونکہ ’ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ (العلق : 4) ‘ ہے۔تعلیم قلم کے بغیر نہیں ہوسکتی۔ اگر آپ صحیح طور پر لکھ نہیں سکتے تو صحیح طور پر سیکھ بھی نہیں سکتے۔ تیسرا ہے ’ وَالْحِكْمَةَ ‘ اور حکمت کی تعلیم۔ حکمت بیسکلی نبی ﷺ کی سنت سے متعلق ہے ، جس میں حدیث نبوی ﷺ ، پھر علوم الحدیث ، پھر آپﷺ کی سیرت، پھر فقہ اور اسی طرح آپﷺ سے جن لوگوں نے یہ حکمت لی، جیسے صحابہ اور صحابیات وغیرہ ان کی زندگیوں کے بارے میں مختلف چیزیں پڑھائی جاتی ہیں۔ پھر ’ وَيُزَكِّيهِمْ ‘ یعنی تزکیہ ۔ یعنی تزکیہ نفس میں تزکیہ اخلاق اور تربیت کے پہلو شامل ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ سے مضبوط تعلق۔ اور تزکیہ بیسکلی نام ہے اس چیز کا کہ انسان کے اندر اور باہر سے وہ چیزیں دور کی جائیں جن کی وجہ سے انسان اللہ کے قریب نہیں ہوپاتا۔
امتیازی خصوصیت
اس میں آپ دیکھیں کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں لوگ ہوں اصل چیز ہے کہ کونسپٹ ایک ہے، مقصد ایک ہے ، نظریہ ایک ہے ، طریقہ کا ر ایک ہے ۔ اس میں اہم چیز جو آپ کو نظر آئے گی وہ ڈسپلن ہے۔ کیونکہ یہ ایک سکول ہے ، تعلیمی ادارہ ہے۔ تعلیم کےلیے جب تک اس کی شرائط پوری نہ کی جائیں تو بات نہیں بنتی۔ ڈسپلن کا ہونا بے حد ضروری ہے۔
مختلف کورسز کا تعارف
پھر پوسٹ ڈپلومہ کورسزبھی ہیں کچھ۔یعنی اس کورس کے بعد اور کورسز بھی کرائے جاتے ہیں۔ پھر سپروائز ایجوکیشن پروگرامز ہیں۔جو لوگ الہدی میں نہیں آسکتے یا الہدی سے باہر مختلف شارٹ کورسزوغیرہ اس میں کیسیٹ کلاسز بھی ہیں ، خط وکتابت کورس ہے۔اب الحمدللہ آن لائن کورس انٹرنیٹ پر بھی شروع ہوگیا ہے۔
برانچز/ شاخیں
پاکستان کے مختلف حصوں میں برانچز ہیں جو طالبات مین انسٹیٹیوٹس سے پڑھ کر جاتی ہیں وہ مختلف جگہوں پر جاکر چھوٹے چھوٹے سنٹرز بناتے ہیں جوکہ پھر برانچز کہلاتی ہیں۔ان برانچز کے اندر بھی الحمد للہ اسی طرح ڈسپلن ہے یعنی ایک بڑے حصے کی ایک چھوٹے انداز میں مختلف جگہوں پر کام ہوتا ہے۔ سٹالز ہیں ریلیٹڈ مٹیریل کی سہولت کے طور پر۔
دیہاتی خواتین کے لیے پروگرام
”روشنی کا سفر“ جو پروگرام ہے یہ گاؤں میں جو بچیاں رہتی ہیں کم پڑھی لکھی ، ان کےلیے رکھا گیا ہے۔ شارٹ ٹرم ایک پروگرام ہے جس میں ان بچیوں کو مدد دی جاتی ہےجو ایسی جگہوں سے آتی ہیں جہاں پڑھنے لکھنے کا بالکل رواج نہیں ہے۔ اسی طرح سمر کورسز ہیں، سمر میں بچوں کے پروگرامز ہیں۔
کمیونٹی ایجوکیشن پروگرام
جس میں ویکلی پروگرامز بھی ہیں۔ پھر خاص مواقع پر بھی پروگرامز ہوتے ہیں جیسے کوئی اسلامی مہینا ہے تو اس کی مناسبت سے معلومات دی جاتی ہیں، سٹوڈنٹس کو بھی اور عوام کو بھی ۔ رمضان میں جیسے دورہ قرآن وغیرہ کے پروگرام ہوتے ہیں۔ حج اور عمرہ کےلیے خصوصی پربیتی پروگرام ، جو لوگ حج پر جانے والے ہیں ان کو ٹرینڈ کیا جارہا ہے۔پھر اسلامی تہوار جو ہیں ان کے بارے میں بھی مسنون طریقوں کے بارے میں تعلیم دی جاتی ہے لوگوں کو۔اسی طرح ہمارے ملک میں جو دیگر تہوار ہیں جیسے بسنت ہے، ویلنٹائن ڈے ہے، اپریل فول ، نیو ایئر وغیرہ پر معلوماتی لٹریچر کی تقسیم۔ پھر خوشی غمی کے جو مواقع ہیں، ان پر کیا کیا جائے۔اس پر تربیت کا اہتمام۔مختلف جگہوں پر درس۔ مختلف کلبوں میں، مختلف جگہوں پر آؤٹ سائیڈز لیکچرز۔ملک سے باہر مختلف جگہوں پر کام ہوئے۔
ایک تعلیمی اوراصلاحی پروگرام
اس میں کچی بستی کے پروگرام، جیل کے پروگرام، گاؤں اور دیہات میں بھی جاکر ہماری بچیاں لوگوں کو تعلیم دے رہی ہیں۔بعض ان میں سے ایسے ہیں جنہوں نے کبھی کوئی دین کی بات نہیں سیکھی۔کوئی علم کی مجلس اٹنڈ نہیں کی۔ غریب بستیوں میں ، کچی بستیوں میں بچوں کی تعلیم کےلیے سٹوڈنٹس جاتے ہیں۔ ہسپتالوں میں جاکر مریضوں کو اچھی بات بتانا، حوصلہ دینا، ان کے کام آنا۔
ماس کمیونیکیشن
ماس کمیونیکیشن کا اصل ماٹو کیا ہے؟کہ قرآن سب کےلیے۔یعنی صرف ان لوگوں کےلیے نہیں جو یہاں الہدی کے اندر آجاتے ہیں بلکہ کہیں بھی کوئی ہے ، ان تک چاہے رِٹن، چاہے کیسٹس، چاہے ویڈیو آڈیو سی ڈی، کسی بھی طرح ہر ہاتھ اور ہر دل تک پہنچانے کا ایک خواب ہے۔
ماس کمیونیکیشن کے شعبہ جات
اس کےلیے کچھ شعبے ہیں جیسے آڈیو ویژن کا شعبہ ہے۔اس میں مختلف تفسیر ، قرات ، دعاؤں اور لیکچرز وغیرہ کی آڈیوسی ڈیز کی تیاری بھی ہوتی ہے اور ان کو پرنٹ بھی کرایا جاتا ہے۔ملٹی میڈیا پریزنٹیشنز کے ذریعےکارڈز اور بکس اور کیسٹس کی تیاری کے ذریعے، سٹالز لگا کرمختلف جگہوں پر کیسٹس وغیرہ اویلیبل کرنا۔ اس پر الہدی ہی کی پڑھی ہوئی طالبات کام کرتی ہیں اور ہم ٹیکنیکل سپورٹ دیتے ہیں۔ قرآن میں جو مختلف چیزوں کا ذکر آتا ہے ان پر ایکسٹنڈڈ معلومات سافٹ بورڈز کے ذریعے اور مختلف آڈیو ویڈیو پریزنٹیشنز کے ذریعے بھی مہیا کی جاتی ہیں۔ الہدی کی ایک ویب سائٹ بھی ہے جس میں لیکچرز فری ڈاؤن لوڈکرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔الہدی پی کے ڈاٹ کام۔Al-Huda International اس سے بھی بہت سے لوگ فائدہ اُٹھا رہے ہیں۔الحمد للہ مختلف جگہوں پر ریڈیو پروگرامز بھی ہورہے ہیں۔ اور کئی سٹیشنز سے تعلیم القرآن کا جو کورس ہے اس کے پروگرام ریلے ہوتے ہیں۔
خدمت خلق پروگرامز
پھر اسی طرح خدمت خلق کے کئی پروگرام چل رہے ہیں۔ خدمت خلق میں شادی پروگرام ہے جس میں میرج بیورو ہے ایک جس کے تحت رشتوں کےلیے بھی کوشش کی جاتی ہے۔ پھر اسی طرح شادی باکس کی تیاری ۔ ضرورت مند لوگوں کی شادی کےلیے کپڑے اور مختلف چیزوں کی تیاری ۔پھر اسی طرح غریب عورتوں کو مختلف علاقوں میں گھریلو مہارتیں جیسے سموسے بنا کر بیچیں اور اسی طرح چھوٹے چھوٹے ہنر سیکھ کر پھر اپنی کمائی کا ذریعہ بنائیں۔ پھر ٹھیلے اور سلائی مشینیں بھی فراہم کی گئیں تاکہ لوگ خود کام کریں بجائے اس کے کہ چند سو روپے لوگوں میں تقسیم کردیئے جائیں زکاۃ کے، ان کو کام پر لگایا جائے۔پھر اسی طرح یتیموں اور بہت ہی مستحق لوگوں کےلیے ماہانہ وظائف وہ بھی الحمد للہ موجود ہیں۔ کیونکہ جب لوگ قرآن پڑھتے ہیں تو وہ قرآن ہی کی تعلیمات پر عمل کرنے کےلیے دوسرے ضرورت مندلوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو اس کا انتظام ایک طرح سے کیا گیا ہے۔ فوڈ اور کلوڈ ڈسٹری بیوشن سال بھر ہوتی رہتی ہے گاؤں وغیرہ میں بھی اور جیل میں بھی اور رمضان میں مختلف جگہوں پر کھانا پکا کر بانٹنے کا انتظام الہدی کی سٹوڈنٹس خود ہی یہ کام کررہی ہیں۔یعنی سب مل جل کر پکاتے بھی ہیں پھر پیکنگ بھی کرتے ہیں ، پھر پہنچاتے ہیں ، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں لوگ ضرورت مند ہیں اور ان کو اویلیبیلیٹی نہیں ہوتی چیزوں کی۔ الحمد للہ کل ہی مجھے فون آیا ۔ ہماری ایک ٹیم گئی ہوئی تھی اور انہوں نے تیس لوگوں کو کل مسلمان کیا ہے اور وہاں پر کچھ سٹوڈنٹس ان علاقوں کے جو پڑھ کر گئے ہیں ، وہ سکھانے کا کام بھی کررہے ہیں کیونکہ جو بھی شخص نیا مسلمان ہوتا ہے اسے مزید علم حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہےاور جب تک آپ کے اپنے پاس علم نہ ہو آپ دوسرے کو کچھ دے نہیں سکتے۔بہت سے لوگ ہیں ، مسلمان ہوتے ہیں، واپس پلٹ جاتے ہیں کیونکہ انہوں نے پھر دین کو سیکھا نہیں ہوتا۔ پھر اسی طرح قیدیوں کی مدد۔ بہت سارے قیدی چھڑائے گئے ہیں جو بے گناہ یا مظلوم پکڑے ہوئے تھے۔پھر اسی طرح کافی تعداد میں کنویں کھدوائے گئے ہیں الحمد للہ۔ پھر کئی مسجدوں کی تعمیر میں جو دوردراز کے علاقے ہیں،وہاں کئی گاؤں ایسے ہیں جہاں مسجد نام کی کوئی چیز نہیں۔تو وہاں بھی حسب ِ استطاعت کوشش کی گئی ہے۔
مشترکہ کوشش اور مشترکہ مقصد
تو یہ سب کا مشترکہ مقصد ہے اور سب کی مشترکہ کوشش ہے۔یہ کسی ایک شخص کی کوشش نہیں ، اس کے پیچھے بہت سے لوگوں کامالی تعاون بھی شامل ہے۔ بہت سے لوگوں کی محنت اور کوشش شامل ہے اور دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان سب کو بہترین اجر عطاکرے ۔اور آئندہ کے کچھ منصوبے ہیں کہ اس کام کو مزید کس طرح پھیلایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک خیر پہنچے۔لیکن یہ کام اسی وقت ہوسکتا ہے جب ہم اپنی ذات سے اس کا آغاز کریں۔خود محنت کریں ، خود سے خود کام کروائیں۔ اور پہلاقدم سیکھنا ہے ، ڈسپلن کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا ہے ۔ جب ہمارے پاس کچھ ہوگا تو ہی ہم دوسروں کو کچھ دے سکتے ہیں۔
وآخر دعوانا ان الحمد لله ر ب العالمین
سبحانک اللهم وبحمدک نشھد ان لا الہ الا انت نستغفرک ونتوب الیک۔
نوٹ:
چونکہ آڈیو سے یونیکوڈ میں لکھا ہے، اس لیے بہت سی غلطیاں ہوسکتی ہیں سننے میں اورلکھنے میں۔ آپ سب سے گزارش ہے کہ ان غلطیوں کی نشاندہی کردیجئے گا۔ جزاکم اللہ خیرا
آڈیو لنک
 

طارق راحیل

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 01، 2011
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
693
پوائنٹ
125
اللہ ہم سب کو قرآن کے احکام پر عمل کرنے اور صاحب قرآن کے فرمان کی اطاعت کرنے اور دین اسلام کی سربلندی کے لئے جدوجہد کرنے میں کامیابی عطا فرمائے
اور مرتے وقت ایمان کی سلامتی، قبر کے عذاب و برزخ میں کامیابی اور آخرت کی سختی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے

آمین
 
Top