• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام بخاری مجتہد تھے ، احناف کی زبانی

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
امام بخاری مجتہد تھے ، احناف کی زبانی
ماخوذ از​
1۔ علامہ ذہبی رحمہ اللہ :
علامہ ذہبی جن کے متعلق محمد حسین نیلوی حنفی لکھتے ہیں :​
'' جب امام ذہبی اس کی تصحیح کردیں تو قطعی صحیح بن جائے گی جس کا منکر کافر نہیں تو کم از کم فاسق ضرور ہوگا کیونکہ امام ذہبی رحمہ اللہ کا قول حجت ہے ۔ '' ( نداء حق 285 )​
وہ ( علامہ ذہبی رحمہ اللہ ) لکھتے ہیں :​
وكان إماما حافظا حجة رأسا في الفقه والحديث مجتهدا من أفراد العالم مع الدين والورع والتأله .
'' آپ امام ، حافظ ، حجت چوٹی کے فقیہ و محدث اور مجتہد تھے ، نیز دین داری تقوی و پرہیز گاری اور عبادت گزاری کے ساتھ ساتھ یگانہ روزگار تھے ۔ ''​
( الکاشف للذہبی 3 / 18 )​
2۔ رشید احمد گنگوہی حنفی :
رشید احمد گنگوہی جن کے متعلق عاشق الہی میرٹھی حنفی نے واشگاف الفاظ میں لکھا ہے :​
" قطب العالم ، قدوة العلماء ، غوث الأعظم ، أسوة الفقهاء ، جامع الفضائل والفواضل العلية ، مستجمع الصفات الخصائل البهية والسنية ، حامي دين مبين مجدد زمان وسيلتنا إلى الله الصمد الذي لم يلد و لم يولد شيخ المشائخ "
( تذكرة الرشيد 2 )​
وہ ( رشید احمد گنگوہی ) لکھتے ہیں :​
الإمام البخاري عندي مجتهد برأسه و هذا أيضا ظاهر من ملاحظة تراجمه بدقة النظر "
( لامع الداري على جامع البخاري 19 )​
'' امام بخاری میرے نزدیک مجتہد مستقل ہیں اور یہ دقیق نظر کے ساتھ ان کے تراجم ابواب کے ملاحظہ سےظاہر ہے ۔ ''​
3۔ علامہ عبد الرشید نعمانی حنفی :
محمد عبد الرشید نعمانی حنفی لکھتے ہیں :​
" قال سليمان بن إبراهيم العلوي : البخاري إمام مجتهد برأسه كأبي حنيفة والشافعي ومالك و أحمد . "
( ما تمس إليه الحاجة 26 )​
'' امام بخاری رحمہ اللہ ائمہ اربعہ ابو حنیفہ امام شافعی امام مالک اور امام احمد کی طرح چوٹی کے مجتہد تھے ۔''​
4۔ انور شاہ کشمیری حنفی :
مولانا انور شاہ کشمیری حنفی جن کےمتعلق انظر شاہ حنفی '' نقش دوام حیات کشمیری '' ( ص 290 ) پر شیخ علی کا قول نقل کرتے ہیں :​
" لو حلفت أنه أعلم بأبي حنيفة لما حنثت "
وہ ( انور شاہ کشمیری حنفی ) لکھتے ہیں :​
" واعلم أن البخاري مجتهد لا ريب فيه "
( مقدمه فيض الباري 1 / 58 )​
'' یہ بات جان لینی چاہیے کہ امام بخاری رحمہ اللہ مجتہد ہیں اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے ۔ ''​
ایک اور مقام پر امام بخاری کوشافعی المذہب کہنے والوں کا رد کرتے ہوئے لکھتے ہیں :​
" لكن الحق أن البخاري مجتهد "
( العرف الشذي 1 /126 )​
5۔ محمد زکریا حنفی :
محمد زکریا حنفی لکھتے ہیں :​
'' یہاں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اہل حدیث اور ائمہ محدثین مقلد تھے یا غیر مقلد ؟ پھر مقلد ہونے کی صورت میں کس کی تقلید کرتے تھے ؟ اس کے اندر علماء کا اختلاف ہے اور یہ بات ہے کہ جو آدمی بڑا ہوتا ہے اس کو ہر شخص چاہتا ہے کہ ہماری پارٹی میں شامل ہو جائے ، کیونکہ اس میں تجاذب اور کشش بہت ہوتی ہے اور ہر ایک اپنی طرف کھینچتا ہے ، چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ کے متعلق غیر مقلدین تو کہتے ہیں کہ وہ غیر مقلد تھے اور مقلدین ان کو مقلد مانتے ہیں ، اسی طرح بہت سے شوافع نے اپنے طبقات میں ان کو شافعی تحریر کیا ہے ، چکی کا پاٹ یہ ہے کہ امام بخاری پختہ طور پر مجتہد تھے ۔ ''​
( تقریر بخاری شریف 41 )​
6۔ سلیم اللہ خان حنفی :
سلیم اللہ خان حنفی ( مہتمم جامعہ فاروقیہ کراچی ) لکھتے ہیں :​
'' بخاری مجتہد مطلق ہیں ۔ ''​
( فضل الباری 1 / 36 )​
7۔ محمد عاشق الہی حنفی :
محمد عاشق الہی بلندی شہری حنفی ، محمد زکریا حنفی کی سوانح عمری میں لکھتے ہیں :​
'' میرے نزدیک صحیح بات یہ ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ پختہ طور پر مجتہد تھے ، اگر امام صاحب کو مقلد مان لیا جائے تو یہ ہمارے جیسےمقلد نہیں کہلائیں گے کہ جو امام نے کہہ دیا بس اسی پر عمل کر لیا ۔ ''​
( سوانح عمری محمد زکریا صا 334 )​
8۔ احمد رضا بجنوری حنفی :
احمد رضا بجنوری حنفی لکھتے ہیں :​
'' جامع صحیح بخاری مجموعی حیثیت سے اپنے بعد کی تمام کتابوں پر فوقیت و امتیاز رکھتی ہے ، اسکے تراجم و ابواب کو بھی امام بخاری رحمہ اللہ کی فقہی ذکاوت و دقت نظر کے باعث خصوصی فضیلت و برتری حاصل ہے ، لیکن امام بخاری رحمہ اللہ چونکہ خود درجہ اجتہاد رکھتے تھے ، اس لیے انہوں نے جمع احادیث کا کام اپنے نقطہ نظر سے قائم کئے ہوئے تراجم و ابواب کے مطابق کیا ۔ ''​
( أنوار الباری شرح اردو صحیح البخاری 2 / 34 )​
9۔ علامہ اسماعیل عجلونی حنفی :
ابن عابدین شامی حنفی کے استاذ علامہ اسماعیل عجلونی حنفی لکھتے ہیں کہ :​
" كان مجتهدا مطلقا "
( الفوائد الدارري بحواله الكوثر الجاري 7 )​
10 ۔ محمد عبد القوی حنفی :
محمد عبدالقوی حنفی لکھتے ہیں :​
'' جمہور علماء کی تحقیق میں امام بخاری مجتہد ہیں ۔ ''​
( مفتاح النجاح 28 )​
11۔ محمد صدیق حنفی :
محمد صدیق حنفی لکھتے ہیں :​
'' امام بخاری مجتہد ہیں ، بعض نے کہا شافعی المسلک ہیں لیکن راجح یہی ہے کہ مجتہد ہیں ۔ ''​
( الخبر الساری فی تشریحات البخاری 68 )​
12۔ عبد الحی لکھنوی حنفی :
عبد الحی لکھنوی حنفی لکھتے ہیں :​
" فقد وجد بعدهم أيضا أرباب الاجتهاد المستقل كأبي ثور البغدادي و داود الظاهري و محمد بن إسماعيل البخاري وغيرهم على ما (لا) يخفى على من طالع كتب الطبقات . "
( النافع الكبير 16 )​
'' ان کے بعد اجتہاد مستقل والے حضرات ہوئے ہیں جس طرح کہ ابوثور بغدادی ، داؤد ظاہری اور محمد بن اسماعیل بخاری وغیرہ ہیں ، جس نے کتب طبقات کامطالعہ کیا ہے اس پر یہ بات پوشیدہ نہیں ہے ۔ ''​
13۔ ابو الحسن سندھی حنفی :
ابو الحسن سندھی حنفی حاشیہ بخاری ( مصری ) میں قول فیصل لکھتے ہیں :​
" والصحيح أنه مجتهد "

( بحواله الكوثر الجاري​
لأبي القاسم بنارسي 7 )​
'' صحیح بات یہ ہے کہ وہ مجتہد تھے ۔ ''​
14 ۔ قاری محمد طیب حنفی :
قاری طیب حنفی لکھتے ہیں :​
'' امام بخاری رحمہ اللہ کی یہ صفت تمام محدثین کرام میں امتیازی طور پر معروف ہے ، نسائی رحمہ اللہ کو کہتے ہیں کہ انہوں نے امام بخاری رحمہ اللہ کا کچھ نقش قدم اختیار کیا مگر بہر حال اصل اصل ہے ، فرع فرع ہے ، صنع بخاری یہ بہت اونچی چیز ہے اور تراجم بخاری یہ تو فی الحقیقت فقہ کا ایک مستقل باب ہے '' فقه البخاري في تراجمه '' ۔ تو امام بخاری رحمہ اللہ محدث بھی ہیں اور فقیہ بھی ہیں نیز اجتہاد کے رتبے کو پہنچے ہوئے ہیں ۔ ''​
( خطبات حکیم الاسلام 5 / 456 )​
15۔ نور الحق حنفی :
نور الحق حنفی لکھتے ہیں :​
'' وے درزمان خود در حفظ احادیث و اتقان آن و فہم معانی کتاب وسنت و حدت ذہن و جودت قریحت و وفور فقہ و کمال زہد و غایت ورع و کثرت اطلاع بر طرق حدیث و علل آں ودقت نظر و قوت اجتہاد و استنباط فروع از اصول نظیرے نداشت . ''​
'' وہ اپنے زمانہ میں حدیث ے حفظ و اتقان ، معانی کتاب وسنت کے فہم ، ذہن کی تیزی ، حافظہ کی عمدگی ، وفور قہ ، کمال زہد ، غایت ورع ، اسانید وعلل حدیث پر کثرتِ اطلاع ، دقت ، قوت اجتہاد اور اصول سے فروع استنباط کرنے میں اپنی مثال نہیں رکھتے تھے ۔ ''​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
امام بخاری کسی فقہی مذہب کے پابند نہ تھے ، احناف کی زبانی :

قاضی عبد الرحمن حنفی فاضل دار العلوم دیوبند لکھتے ہیں :
'' بعض فقہی مسائل میں امام شافعی رحمہ اللہ کی موافقت کی وجہ سے امام بخاری رحمہ اللہ کو شافعی کہنے کا جواز نکل سکتا ہے اور اسی طرح بعض قرائن سے انہیں حنبلی کہا جاسکتا ہے تو اسحاق بن راہویہ کا شاگرد ہونے کی وجہ سے امام بخاری رحمہ اللہ کو حنفی المسلک بھی کہا جاسکتا ہے ، پھر بہت سے مسائل میں امام بخاری رحمہ اللہ نے امام شافعی کی مخالفت اور حنفیہ کی تائید بھی کی ہے ، انہوں نے جس طرح احناف سے اختلاف کیا ہے اسی طرح شوافع سے بھی کیا ہے ، حقیقت یہ ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ کے تراجم ابواب میں جو بالغ نظری پائی جاتی ہے اس کے پیش نظر ان کو کسی مسلک کا پابند نہیں کہا جاسکتا وہ کسی مسلک کے متبع نہ تھے بلکہ خود ایک مجتہد کی شام رکھتے تھے ۔ '' ( فضل الباری 1 / 64 )
انور شاہ کشمیری حنفی جن کے متعلق مولانا اشرف علی تھانوی حنفی کہتے ہیں :
" إن وجود مثله في الملة الإسلامية آية على أن الإسلام دين حق وصدق . "
( ترجمة صاحب العرف الشذي على جامع الترمذي ، مكتبه رحمانيه لاهور )​
وہ ( انور شاہ کشمیری حنفی ) لکھتے ہیں :
" واعلم أن البخاري مجتهد لا ريب فيه وما اشتهر أنه شافعي فلموافقته إياه في السمائل المشهورة و إلا فموافقته للإمام الأعظم ليس بأقل مما وافق فيه الشافعي ، وكونه من تلامذة الحميدي لا ينفع لأنه من تلامذة إسحاق بن راهويه أيضا فهو حنفي ، فعده شافعيا باعتبار الطبقة ليس بأولى من عده حنفيا . " ( فيض الباري 1 / 58 )
عبارت مذکورہ کا خلاصہ یہ ہےکہ امام بخاری رحمہ اللہ مجتہد تھے اس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے ، اور یہ جو مشہور ہے کہ آپ شافعی ہیں تو وہ مسائل مشہورہ میں امام شافعی رحمہ اللہ سے موافقت کی وجہ سے ہے ، اگر یہ بات کہی جائے کہ امام بخاری رحمہ اللہ امام حمیدی رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں جو کہ شافعی ہیں تویہ بات بھی اس کے لیے دلیل اور فائدہ مند نہیں ہے کیونکہ آپ اسحاق بن راہویہ ک بھی شاگرد ہیں جو کہ حنفی ہیں رہی بات امام شافعی سے موافقت والی تو آپ نے بہت سے مسائل میں اما م ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے موافقت کی ہے ۔​

''ختم شد ''
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
حضرت حیات صاحب : معذرت کے ساتھ : یہ جتنے حوالے آپ نے پیش کئے ہیں یہ بھی کم ہیں مجھے اس زیادہ معلوم ہیں لیکن یہ تو میری سوال کا جواب نہ ہوا ،کہ امام ترمذی نے ایسا کیوں نہیں کیا ، ابتسامہ
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
خضر بھائی آپ نے اپنا وقت ایسے ہی ضائع کیا۔ آپ اگر سو دلائل اور بھی لے آتے تو ان کی سوئی ترمذی پر ہی رہے گی۔ اس سے ان کی بے بسی صاف ظاہر ہوتی ہے، والحمد للہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
حضرت حیات صاحب : معذرت کے ساتھ : یہ جتنے حوالے آپ نے پیش کئے ہیں یہ بھی کم ہیں مجھے اس زیادہ معلوم ہیں لیکن یہ تو میری سوال کا جواب نہ ہوا ،کہ امام ترمذی نے ایسا کیوں نہیں کیا ، ابتسامہ
اگر ہم نے یہ کہنا شروع کردیا کہ احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روایات آئمہ ثلاثہ سے بکثرت ہیں لیکن کسی نے ’’ابو حنیفہ ‘‘ رحمہ اللہ کو اس قابل نہیں سمجھا کہ ان سے روایت لیں تو پھر آپ کی مسکراہٹ کرب میں بدل جائے گی ۔
لہذا سیدھی سیدھی بات کریں اگر امام صاحب مجتہد نہیں تھے تو آپ کے علماء کے اس جم غفیر کی ان عبارات کا کیا مطلب سمجھا جائے ؟
یقینا آپ کے بزرگ ہیں ان کو اتنا تو پتہ ہوگا کہ امام ترمذی کا امام بخاری سے سلسلہ تلمذ کیسا تھا لیکن پھر بھی مجتہد مطلق قرار دینے کا کیا معنی ؟
ویسے بھی فرض کریں امام ترمذی کے نزدیک امام بخاری مجتہد یا فقیہ نہیں تھے تو کیا کسی مجتہدیا فقیہ کی فقاہت کا دار و مدار کسی ایک شخص کے طرز عمل یا رائے پر ہوتا ہے ؟
مشورہ ہے اپنے بزرگ کے اس قول پر غور کریں اور انہوں نے جس بنیاد پر بخاری کو مجتہد مستقل قرار دیا ہے (اگر کچھ کرنا ہی ہے تو ) اس بنیاد کو مخدوش ثابت کرنے کی کوشش کریں:
رشید احمد گنگوہی لکھتے ہیں :
الإمام البخاري عندي مجتهد برأسه و هذا أيضا ظاهر من ملاحظة تراجمه بدقة النظر "
( لامع الداري على جامع البخاري 19 )
'' امام بخاری میرے نزدیک مجتہد مستقل ہیں اور یہ دقیق نظر کے ساتھ ان کے تراجم ابواب کے ملاحظہ سےظاہر ہے ۔ ''
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
امام ترمذی کے اور بھی کئی فقہاء اساتذہ تھے لیکن آپ نے ان سے بھی کوئی قول نقل نہیں کیا تو اس کا مطلب یہ مان لیں کہ وہ سب ان کے نزدیک غیر فقیہ ہیں!؟ یہ ایک معلوم شدہ بات ہے کہ ایک تلمیذ اپنے تمام استادوں میں سے ہر ایک سے تمام کے تمام فنون کی تعلیم نہیں لیتا بلکہ کسی استاد سے فقہ پڑھتا ہے تو کسی سے حدیث، کسی سے لغت تو کسی سے ےتفسیر، اور اسی بنیاد پروہ اپنی کتب میں ان کے اقوال سے استفادہ کرتا ہے۔ ممکن ہے امام ترمذی نے امام بخاری سے صرف حدیث اور اس کی علل کا علم اخذ کیا ہو اور فقہ کا کوئی قول انہوں نے جمع ہی نہ کیا ہو۔ اسی طرح آپ نے اپنے کئی اساتذہ سے صرف فقہ کے اقوال ہی جمع کیے جب کہ حدیث کے معاملے میں ان سے بہت کم یا کچھ لیا ہی نہیں!
کیا آپ نے اپنے سکول میں اپنے ایک ہی استاد سے تمام علوم پڑھے تھے یا مختلف اساتذہ سے مختلف علوم پڑھے تھے!؟ اگر مختلف اساتذہ سے مختلف علوم ہی پڑھے تھے تو کیا آپ کہہ سکتے ہیں آپ کے یہ اساتذہ ان مطلوبہ علوم کے علاوہ باقی تمام علوم سے جاہل تھے؟
لہٰذا ایسے فضول اصول بنانا اور ان پر حجت قائم کرنا نری جہالت ہے!
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
اگر ہم نے یہ کہنا شروع کردیا کہ احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روایات آئمہ ثلاثہ سے بکثرت ہیں لیکن کسی نے ''ابو حنیفہ '' رحمہ اللہ کو اس قابل نہیں سمجھا کہ ان سے روایت لیں تو پھر آپ کی مسکراہٹ کرب میں بدل جائے گی ۔
یار حضر بھائی : یہ تو شاہد نذیر ٹائپ جملہ ہے
احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روایات آئمہ ثلاثہ سے بکثرت ہیں
ائمہ ثلاثہ سے مراد کون ہیں؟ اور کثرت کا مقدار تھوڑا متعین فرمائیں​
کسی نے ''ابو حنیفہ '' رحمہ اللہ کو اس قابل نہیں سمجھا کہ ان سے روایت لیں
حضر بھائی : سمجھ دار آدمی ہو اتنا بھی بھولا مت بنو کچھ ہاتھ ہولا رکھیں​
یقینا آپ کے بزرگ ہیں ان کو اتنا تو پتہ ہوگا کہ امام ترمذی کا امام بخاری سے سلسلہ تلمذ کیسا تھا لیکن پھر بھی مجتہد مطلق قرار دینے کا کیا معنی ؟
میر ے بھائی :میں نے کب انکار کیا ہے کہ ان حضرات نے امام بخاری رحمہ اللہ کے اجتہادی حیثیت کا سوال اٹھایا ہے ؟​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
یار حضر بھائی : یہ تو شاہد نذیر ٹائپ جملہ ہے
ائمہ ثلاثہ سے مراد کون ہیں؟ اور کثرت کا مقدار تھوڑا متعین فرمائیں​
حضر بھائی : سمجھ دار آدمی ہو اتنا بھی بھولا مت بنو کچھ ہاتھ ہولا رکھیں​
میر ے بھائی :میں نے کب انکار کیا ہے کہ ان حضرات نے امام بخاری رحمہ اللہ کے اجتہادی حیثیت کا سوال اٹھایا ہے ؟​
مالک ، شافعی ، احمد رحمہم اللہ اجمعین ۔
دور نہ جائیں کتب ستہ میں ہی أئمہ اربعہ سے مروی روایات کی تعداد دیکھ لیں قلت وکثرت کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔
جو حقیقت سمجھ آئی وہ بیان کردی اس کو آپ ’’ہولا ہاتھ کہہ لیں یا بھاری ‘‘ ۔ آپ کے پاس کچھ بیان کرنے کو ہے تو جان کر بہت خوشی ہوگی ۔

ویسے اصل موضوع یہ نہیں جس طرف بات چل نکلی ہے ۔ کوئی حرج نہیں کہ آپ اس تعلق سے بھی لکھتے رہیں ۔ (بلکہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو امام صاحب کی ’’ حدیث دانی ‘‘ پر الگ سے موضوع شروع کرلیں گے ) لیکن اصل موضوع پر بھی کچھ روشنی ڈال دیں ۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
خضر بھائی آپ نے اپنا وقت ایسے ہی ضائع کیا۔ آپ اگر سو دلائل اور بھی لے آتے تو ان کی سوئی ترمذی پر ہی رہے گی۔ اس سے ان کی بے بسی صاف ظاہر ہوتی ہے، والحمد للہ
رضا میاں صاحب : یار تھوڑا تحمل کریں اس سے پہلے وہ امام کوثری رحمہ اللہ والے تھریڈ میں بھی آپ نے اسی "فیلنگ " کا اظہار کیا تھا ۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
میں صرف یہ کہوں گا کہ کسی عالم نے کیا خوب کہا ہے، "ما جادلني عاقل إلا غلبته وما جادلني جاهل إلا غلبني‬‎"
یہ ویڈیو صرف آپ کے لئے
 
Top