• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام زہری اور حدیث میں اِدراج

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اسلام علیکم۔
امام بخاری نے کتاب التاریخ الکبیر میں صحیح سند کے ساتھ امام ربیعہ بن عبدالرحمنؒ سے روایت کیا ہے کہ امام زہریؒ حدیث میں اِدراج کیا کرتے تھے۔ سوال ہے کہ کیا اِدراج کرنے والے کی حدیث صحیح ہوتی ہے؟
اگر ہاں، تو کیا اس کی حدیث پر تب تک عمل کیا جایۓ گا، جب تک کسی دوسری جگہ سے ثابت نہ ہو جایۓ کہ اس حدیث میں اِدراج کیا گیا ہے؟ اور اگر کہیں سے ثابت نہیں کہ فلان حدیث میں اِدراج ہے تو اس کو صحیح اور نبی کے الفاظ سمجھ کر عمل کیا جایۓ گے؟
جزاکم اللہ
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
راقم کے خیال میں امام زہری رحمہ اللہ کی طرف جس ادراج کی نسبت ثابت ہے، وہ جواز کے درجے میں داخل ہے یعنی حدیث کے غریب الفاظ کی شرح کرنا۔ واللہ اعلم بالصواب

پس یہ بات تو صحیح ہے کہ کسی حدیث کے متن میں اپنی طرف سے جان بوجھ کر کچھ اضافہ کر دینا حرام ہے لیکن ادراج کی ایک قسم وہ بھی ہے جو کہ جائز ہے' اور وہ یہ کہ کوئی راوی احادیث کے غریب الفاظ کی تشریح میں کچھ الفاظ اس طرح بیان کرے کہ وہ حدیث کا حصہ معلوم ہوں ۔ امام زہری کے ادراج کی نوعیت بھی یہی ہے' جیساکہ اما م سیوطی کی درج ذیل عبارت سے واضح ہو رہا ہے۔ امام سیوطی لکھتے ہیں :
و عندی ما أدرج لتفسیر غریب لا یمنع ولذلک فعلہ الزھری و غیر واحد من الأئمة (تدریب الراوی : جلد١' ص٢٣١)
''اور میرے نزدیک کسی غریب الفاظ کی تشریح کے لیے جو ادراج کیا جائے تو وہ ممنوع نہیں ہے جیسا کہ امام زہری اور دوسرے ائمۂ حدیث سے مروی ہے ''۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
جی بہت شکریہ، اگر یہ پتہ نا چلے کے فلان حدیث میں اِدراج ہے یا نہیں تو کیا اس کو نبی کے الفاظ پر ہی محمول کیا جائے گا؟ (یہ نیا سوال نہیں ہے اسی سوال کا حصہ ہے!)
جزاک اللہ خیرا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,551
پوائنٹ
641
یہ سوال سمجھ نہیں آیا۔
اگر تو ادراج کے شواہد ہیں تو ادراج مانا جائے گا اور اگر اس کے شواہد نہیں ہیں تو اس کا شک نہیں کیا جائے گا۔
الیقین لا یزول بالشک۔
یقین شک سے زائل نہیں ہوتا ہے۔
 
Top