ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 513
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
امت اگر واقعی عظمت ورِفعت کی خواہاں ہے تو
- حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
━════﷽════━
«یہ تو ممکن ہی نہیں کہ گزشتہ اقوام تو اپنے اِستکبار، اِعراض عن الحق اور اللہ ورسول کی تکذیب کے نتیجے میں ہلاکت سے دوچار ہوں (جیسا کہ قرآن نے ان کی بابت بیان کیا ہے) اور امت مسلمہ وہی تکذیب واعراض کی روش اپنائے‘ تو اسے عروج واقبال نصیب ہو، یہ تو سنتُ اللہ ہی کے خلاف ہے، ﴿وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّـهِ تَبْدِيلاً ﴾.
اس لئے ضروری ہے کہ امت اگر واقعی ذلت وپستی کے بجائے عظمت ورفعت کی خواہاں ہے تو مطالعۂ قرآن کے وقت اپنے اخلاق وکردار کا جائزہ لے اور اس پستی سے نکلے جس میں وہ (اپنے خواص سمیت) مبتلا ہے اور جو گزشتہ قوموں کی تباہی کا باعث تھی، اور اسی طرح شرک وبدعت کی دلدل سے بھی نکلے، جس میں اس کی اکثریت پھنسی ہوئی ہے اور غضب الٰہی کا موجب ہے.
نبیٔ کریم ﷺ کا فرمان ہے:
’’إنَّ اللَّهَ يرفعُ بِهَذا الكتابِ أقوامًا، ويضعُ بِهِ آخرينَ‘‘. [صحیح مسلم: ۱۸۹۷]
اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعے سے بہت سے لوگوں کو بلندیاں عطا فرماتا ہے اور اسی کی وجہ سے کچھ دوسروں کو پستی میں ڈھکیل دیتا ہے.
قرآن پر عمل کا صلہ‘ بلندی اور اس سے اعراض وغفلت کا نتیجہ‘ ذلت وپستی ہے».
[تفسیر احسن البیان: ۱٤٦۷، ط ؛ دار السلام]