• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہما کا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے نکاح

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہما کا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے نکاح

مضمون نگار: حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ
حوالہ: الحدیث حضرو : 75

سوال: کیا یہ ثابت ہے کہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی بیٹی ام کلثوم سے نکاح کیا تھا؟
اہل سنت اور شیعہ دونوں فریقوں کی کتابوں سے تحقیق کر کے ثبوت پیش کریں۔ (ایک سائل)

الجواب:

جی ہاں! یہ نکاح ثابت ہے اور اس کے مستند حوالے فریقین کی کتابوں سے پیش خدمت ہیں:

(اہل سنت )
1
۔ ثعلبہ بن ابی مالک (القرظی) رحمہ اللہ و رضی عنہ سے روایت ہے کہ
"عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مدینہ کی خواتین میں کچھ چادریں تقسیم کیں۔ ایک نئی چادر بچ گئی تو بعض حضرات نے جو آپ کے پاس ہی تھے کہا: یا امیر المومنین ! یہ چادر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی کو دے دیجئے۔ جو آپ کے گھر میں ہیں۔ ان کی مراد (آپ کی بیوی) ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا سے تھی۔ لیکن عمر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ ام سلیط رضی اللہ عنہا اس کی زیادہ مستحق ہیں۔ " الخ
(صحیح بخاری : 2881، ترجمہ محمد داود راز، مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ 212/4)
صحیح بخاری کے اس حوالے سے ثابت ہوا کہ ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہما سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں۔

2۔ نافع مولیٰ ابن عمر سے روایت ہے کہ :
" ووضعت جنازۃ ام کلثوم بنت علی امراۃ عمر بن الخطاب و ابن لھا یقال لہ زید۔۔"
اور عمر بن خطاب کی بیوی ام کلثوم بنت علی کا جنازہ رکھا گیا اور اس کے بیٹے کا جنازہ رکھا گیا جیسے زید (بن عمر بن الخطاب) کہتے تھے۔
(سنن النسائی 71-72/4 حدیث 1980، و سندہ صحیح و صححہ ابن الجارود بروایۃ: 545 و حسنہ النووی فی المجموع 5/224 و قال ابن حجر فی التلخیص الحبیر 2/146 حدیث 807: "و اسنادہ صحیح")
نیز دیکھئے میری کتاب: نور العینین صفحہ 113

3۔ مشہور ثقہ تابعی امام الشعبی رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ
"عن ابن عمر انہ صلی علی اخیہ و امہ ام کلثوم بنت علی۔۔۔"
ابن عمر ( رضی اللہ عنہ) نے اپنے بھائی (زید بن عمر) اور اس کی والدہ ام کلثوم بنت علی (رحمہما اللہ) کا جنازہ پڑھا۔۔۔(مسند علی بن الجعد: 593 و سندہ صحیح، دوسرا نسخہ: 574)
امام شعبی سے دوسری روایت میں آیا ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ام کلثوم بنت علی اور ان کے بیٹے زید (یعنی اپنے بھائی) کا جنازہ پڑھا۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 3/315 حدیث 11574 و سندہ صحیح، دوسرا نسخہ : 11690)

4۔ عبداللہ البہی رحمہ اللہ (تابعی صدوق) سے روایت ہے کہ :
"شھدت ابن عمر صلی علیٰ ام کلثوم و زید بن عمر بن الخطاب۔۔۔"
میں نے دیکھا کہ ابن عمر (رضی اللہ عنہ) نے ام کلثوم اور زید بن عمر بن الخطاب کا جنازہ پڑھا۔۔۔(طبقات ابن سعد 468/8 و سندہ حسن)
اس جنازے کے بارے میں عمار بن ابی عمار (ثقہ و صدوق) نے کہا کہ میں بھی وہاں حاضر تھا۔ (طبقات بن سعد 8/468 و سندہ صحیح)

5۔ درج بالا چار صحیح روایات کی تائید میں ائمہ اہل بیت اور علمائے کرام کے کچھ اقوال اور مزید حوالے پیش خدمت ہیں:
امام علی بن الحسین: زین العابدین رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ:
"ان عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ خطب الیٰ علی رضی اللہ عنہ ام کلثوم فقال: انکحنیھا فقال علی: انی ارصدھا لابن اخی عبداللہ بن جعفر فقال عمر: انکحنیھا فو اللہ ما من الناس احد یرصد من امرھا ما ارصدہ، فانکحہ علی فاتی عمر المھاجرین فقال: الاتھنونی؟ فقالوا: بمن یاامیر المومنین؟ فقال: بام کلثوم بنت علی وا بنۃ فاطمۃ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔"
بے شک عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے علی رضی اللہ عنہ سے ام کلثوم کا رشتہ مانگا، کہا: اس کا نکاح میرے ساتھ کر دیں۔ تو علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں اسے اپنے بھتیجے عبداللہ بن جعفر (رضی اللہ عنہ) کے لئے تیار کر رہا ہوں۔ پھر عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس کا نکاح میرے ساتھ کر دیں۔ کیونکہ اللہ کی قسم! جتنی مجھے اس کی طلب ہے لوگوں میں سے کسی کو اتنی طلب نہیں ہے۔ (یا مجھ سے زیادہ اس کے لائق دوسرا کوئی نہیں ہے۔)
پھر علی (رضی اللہ عنہ ) نے اسے (ام کلثوم کو) ان (عمر) کے نکاح میں دے دیا۔ پھر عمر رضی اللہ عنہ مہاجرین کے پاس آئے تو کہا: کیا تم مجھے مبارکباد نہیں دیتے؟
انہوں نے پوچھا: اے امیر المومنین! کس چیز کی مبارکباد؟
تو انہوں نے فرمایا: فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کی مبارکباد۔۔۔(المستدرک للحاکم 3/142 حدیث 4684 و سندہ حسن، وقال الحاکم: "صحیح الاسناد" وقال الذہبی: " منقطع" السیرۃ لابن اسحاق ص 275-276 و سندہ صحیح)
علی بن الحسین بن ابی طالب رحمہ اللہ تک سند حسن لذاتہ ہے، جو کہ ائمہ اہل بیت میں سے تھے اور ان کی یہ روایت سابقہ احادیث صحیحہ کی تائید میں ہے۔


جاری ہے۔۔۔
 
شمولیت
مارچ 19، 2012
پیغامات
165
ری ایکشن اسکور
206
پوائنٹ
82
روافض کے پاس اگر کوئی جواب ہے تو پوسٹ کریں ورنہ توبہ کریں اور اسلام قبول کریں اور صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کو گالیاں نہ دین اور ان کو برا مت کہیں ۔۔۔۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
روافض کے پاس اگر کوئی جواب ہے تو پوسٹ کریں ورنہ توبہ کریں اور اسلام قبول کریں اور صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کو گالیاں نہ دین اور ان کو برا مت کہیں ۔۔۔۔۔۔
بھائی یہ غلط زبان اس لئے استعمال کرتے ہیں۔۔۔
اس لئے کہ نہ یہ اہل بیت کےساتھ ہیں اور نہ ہم اہل سلف کے۔۔۔
یہ مجوسی مغلوب قوم یہودیت کے اچھلتے ہوئے نطفہ سے باہرآئی ہے۔۔۔
اور اہل ابولولو کے پیروکار ہیں۔۔۔
مغلوب قوم
یہ غلط زبانیں جان بوجھ کر استعمال کرتے ہیں تاکہ ہم بھی وہی رویہ روا رکھیں۔۔۔
اور یہ سچا دعوٰی دائر کرسکیں کے ان کو گالیاں اہل بیت سے محبت کے نتیجے میں پڑ رہی ہیں۔۔۔
لیکن جن پر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت ہو اس پر لعنت بھیج کر ہمیں کیا ملے گا۔۔۔
بس ان کی خصلت جو یہ ظاہر کررہے ہیں۔۔۔
اس سے وہ لوگ ذہن بنا لیں جو ان کو بھائی سمجھتے ہیں۔۔۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
"عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مدینہ کی خواتین میں کچھ چادریں تقسیم کیں۔ ایک نئی چادر بچ گئی تو بعض حضرات نے جو آپ کے پاس ہی تھے کہا: یا امیر المومنین ! یہ چادر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی کو دے دیجئے۔ جو آپ کے گھر میں ہیں۔ ان کی مراد (آپ کی بیوی) ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا سے تھی۔ لیکن عمر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ ام سلیط رضی اللہ عنہا اس کی زیادہ مستحق ہیں۔ " الخ
(صحیح بخاری : 2881، ترجمہ محمد داود راز، مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ 212/4)
حدثنا عبدان،‏‏‏‏ أخبرنا عبد الله،‏‏‏‏ أخبرنا يونس،‏‏‏‏ عن ابن شهاب،‏‏‏‏ قال ثعلبة بن أبي مالك إن عمر بن الخطاب ـ رضى الله عنه ـ قسم مروطا بين نساء من نساء المدينة،‏‏‏‏ فبقي مرط جيد فقال له بعض من عنده يا أمير المؤمنين أعط هذا ابنة رسول الله صلى الله عليه وسلم التي عندك‏.‏ يريدون أم كلثوم بنت علي‏.‏ فقال عمر أم سليط أحق‏.‏ وأم سليط من نساء الأنصار،‏‏‏‏ ممن بايع رسول الله صلى الله عليه وسلم‏.‏ قال عمر فإنها كانت تزفر لنا القرب يوم أحد‏.‏ قال أبو عبد الله تزفر تخيط‏.‏

صحیح بخاری ،کتاب الجہاد ،حدیث نمبر : 2881


کوئی صاحب علم مجھے بتائے گا کہ نشان زدہ اردو ترجمہ کن عربی الفاظ کا ہے شکریہ
 

LAEEQ.KHAN

رکن
شمولیت
دسمبر 22، 2012
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
56
پوائنٹ
54
جج
ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہما کا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے نکاح

مضمون نگار: حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ
حوالہ: الحدیث حضرو : 75

سوال: کیا یہ ثابت ہے کہ سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی بیٹی ام کلثوم سے نکاح کیا تھا؟
اہل سنت اور شیعہ دونوں فریقوں کی کتابوں سے تحقیق کر کے ثبوت پیش کریں۔ (ایک سائل)

الجواب:

جی ہاں! یہ نکاح ثابت ہے اور اس کے مستند حوالے فریقین کی کتابوں سے پیش خدمت ہیں:

(اہل سنت )
1
۔ ثعلبہ بن ابی مالک (القرظی) رحمہ اللہ و رضی عنہ سے روایت ہے کہ

صحیح بخاری کے اس حوالے سے ثابت ہوا کہ ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہما سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں۔

2۔ نافع مولیٰ ابن عمر سے روایت ہے کہ :

(سنن النسائی 71-72/4 حدیث 1980، و سندہ صحیح و صححہ ابن الجارود بروایۃ: 545 و حسنہ النووی فی المجموع 5/224 و قال ابن حجر فی التلخیص الحبیر 2/146 حدیث 807: "و اسنادہ صحیح")
نیز دیکھئے میری کتاب: نور العینین صفحہ 113

3۔ مشہور ثقہ تابعی امام الشعبی رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ

امام شعبی سے دوسری روایت میں آیا ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ام کلثوم بنت علی اور ان کے بیٹے زید (یعنی اپنے بھائی) کا جنازہ پڑھا۔ (مصنف ابن ابی شیبہ 3/315 حدیث 11574 و سندہ صحیح، دوسرا نسخہ : 11690)

4۔ عبداللہ البہی رحمہ اللہ (تابعی صدوق) سے روایت ہے کہ :

اس جنازے کے بارے میں عمار بن ابی عمار (ثقہ و صدوق) نے کہا کہ میں بھی وہاں حاضر تھا۔ (طبقات بن سعد 8/468 و سندہ صحیح)

5۔ درج بالا چار صحیح روایات کی تائید میں ائمہ اہل بیت اور علمائے کرام کے کچھ اقوال اور مزید حوالے پیش خدمت ہیں:
امام علی بن الحسین: زین العابدین رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ:

علی بن الحسین بن ابی طالب رحمہ اللہ تک سند حسن لذاتہ ہے، جو کہ ائمہ اہل بیت میں سے تھے اور ان کی یہ روایت سابقہ احادیث صحیحہ کی تائید میں ہے۔


جاری ہے۔۔۔
سئکریا سیکھ ساھب
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
ابھی میری بات مکمل نہیں ہوئی تھی۔ پوسٹ کے آخر میں "جاری ہے۔۔" بھی لکھا ہوا تھا۔ تنقید و تبصرہ کرنے والے حضرات سے درخواست ہے کہ کچھ انتظار فرمائیں۔ خیر، میں یہاں مضمون مکمل کر لیتا ہوں۔ انتظامیہ سے گزارش ہے کہ میری پوسٹ اوپر لے جائیں تاکہ تسلسل برقرار رہے۔ شکریہ
6۔ امام محمد بن علی بن الحسین الباقر ابو جعفر رحمہ اللہ نے فرمایا:
عمر نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے ان کی بیٹی ام کلثوم کا رشتہ مانگا تو علی نے فرمایا: میں نے اپنی بیٹیاں بنو جعفر (جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی اولاد) کے لئے روک رکھی ہیں تو انہوں (عمر رضی اللہ عنہ) نے کہا: آپ میرے ساتھ ان (ام کلثوم) کا نکاح کر دیں۔ کیونکہ اللہ کی قسم! روئے زمین پر میرے علاوہ دوسرا کوئی بھی ان کی حسن معاشرت کا طلبگار نہیں ہے۔
پھر علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "قد انکحتکھا" میں نے اس کا نکاح تمہارے ساتھ کر دیا۔۔۔الخ
(سنن سعید بن منصور 1/146 حدیث 520 و سندہ صحیح، طبقات ابن سعد 8/463)

7۔ عاصم بن عمر بن قتادہ المدنی (ثقہ عالم بالغازی) رحمہ اللہ نے فرمایا:
عمر بن خطاب نے علی بن ابی طالب سے ان کی لڑکی ام کلثوم کا رشتہ مانگا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی فاطمہ کی بیٹی تھیں۔۔۔"فزوجھا ایاہ" پھر انہوں (علی رضی اللہ عنہ) نے اس (ام کلثوم رضی اللہ عنہا) کا نکاح ان (عمر رضی اللہ عنہ) سے کر دیا۔ (السیرۃ لابن اسحاق صفحہ 275 وسندہ حسن)
8۔ محمد بن اسحاق بن یسار امام المغازی رحمہ اللہ نے فرمایا:
"وتزوج ام کلثوم ابنۃ علی من فاطمۃ ابنۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عمر بن الخطاب فولدت لہ زید بن عمر و امراۃ معہ فمات عمر عنھا۔"
علی اور فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی ام کلثوم کا نکاح عمر بن الخطاب سے ہوا تو ان کا بیٹا زید بن عمر (بن الخطاب) اور ایک لڑکی پیدا ہوئے ۔ پھر عمر (رضی اللہ عنہ) فوت ہو گئے اور وہ آپ کے نکاح میں تھیں۔ (السیرۃ لابن اسحاق صفحہ 275)
9۔ عطاء الخراسانی رحمہ اللہ نے کہا:
عمر (رضی اللہ عنہ) نے ام کلثوم بنت علی کو چالیس ہزار کا مہر دیا تھا۔ (طبقات ابن سعد 8/463-466)
اس روایت کی سند عطاء الخراسانی تک حسن ہے۔

10۔ امام ابن شہاب الزہری رحمہ اللہ (تابعی) نے فرمایا:
"واما ام کلثوم بنت علی فتزوجھا عمر بن الخطاب فولدت لہ زید بن عمر۔۔۔"
اور ام کلثوم بنت علی سے عمر بن الخطاب (رضی اللہ عنہما) نے شادی کی تو ان کا بیٹا زید بن عمر پیدا ہوا۔۔۔(تاریخ دمشق لابن عساکر 21/342 و سندہ حسن)
ان کے علاوہ اہل سنت کی کتابوں میں اور بھی بہت سے حوالے ہیں جن سے ہمارے عنوان کا ثبوت ملتا ہے اور متعدد علماء نے اس کی صراحت کر رکھی ہے کہ ام کلثوم بنت علی کا نکاح سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ہوا تھا۔ مثلاً دیکھئے:
1۔ التاریخ الاوسط للبخاری (1/672 ح 379، ص 674 ح 380،381)
2۔ کتاب الجرح و التعدیل لابن ابی حاتم (3/568)
3۔ طبقات ابن سعد (3/265)
4۔ کتاب الثقات لابن حبان (2/216)

اہل سنت کے درمیان اس مسئلے پر کوئی اختلاف نہیں بلکہ اجماع ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی بیٹی ام کلثوم سے نکاح کیا تھا۔

جاری ہے۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لاثانی داماد اور سیدہ اُم کلثوم بنت فاطمہ رضی اللہ کے شوہر تھے؟؟؟۔۔۔ اگر رافضی اس حقیقت کے انکاری ہیں تو کیا تسلیم کرنے والے مندرجہ زیل شیعہ علماء آپ سے کم تر جانتے تھے یا اُن میں انصاف کا کچھ شائبہ تھا؟؟؟۔۔۔

١۔ صاحب کافی نے کن گندے لفظوں میں اس حقیقت کو ادا کیا ہے!۔
ان ھذا اول فرج غصبناہ
یہ پہلی شرمگاہ ہے جو ہم سے چھین لی گئی۔۔۔

٢۔ علامہ شوستری لکھتے ہیں!
اگر نبی دختر بعثمان داد ولی دختر بعمر فرستاد
اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دختر عثمان رضی اللہ عنہ کو دی تو حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دے دی۔۔

٣۔ علامہ ابوجعفر طوسی الاستبصار صفحہ ١٨٥ میں فرماتے ہیں!۔
جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ فوت ہوگئے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ اُم کلثوم کو عدت گذارنے کے لئے لے آئے۔۔۔ نیز تہذیب میں یہ روایت کی ہے اُم کلثوم بنت علی علیہ السلام اور اُم کلثوم کا بیٹا ایک ہی ساعت میں مدفون ہوئے اور یہ معلوم نہ ہوسکا کہ پہلے کون مرا پس ایکدوسرے کا وارث نہ ہوا۔۔۔

٤۔ سیدمرتضٰی علم الھٰدی المتوفی ٣٥٥ھ نے شانی میں لکھا ہے کہ حضرت امیر نے اپنی بیٹی کا نکاح بطیب خاطر نہیں کیا بلکہ یہ عقد بار بار کی درخواست پر ہوا۔۔۔ نکاح تو بہرحال ہوگیا۔۔۔


اس حقیقت کے سامنے آنے سے رافضی سوچیں کے اگر حضرت عمر رضی اللہ عنہ مومن نہ تھے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنی لخت جگر سے ظلم کیا اور ناجائز کام کرایا؟؟؟۔۔۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
Top