ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,378
- پوائنٹ
- 635
انسان کی برائی و بھلائی - خود اسی کے گلے
﴿وَكُلَّ إِنسَانٍ أَلْزَمْنَاهُ طَآئِرَهُ فِي عُنُقِهِ﴾
ہم نے ہر انسان کی برائی بھلائی کو اس کے گلے لگا دیا ہے۔
( الإسراء:17 - آيت:13 )
طَآئِرَ کے معنی پرندے کے ہیں اور عُنُقِهِ کے معنی گردن کے۔
امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ نے طَآئِرَ سے مراد "انسان کے عمل" لیے ہیں۔
فِي عُنُقِهِ کا مطلب ہے، اس کے اچھے یا برے عمل، جس پر اس کو اچھی یا بری جزا دی جائے گی ، گلے کے ہار کی طرح اس کے ساتھ ہوں گے۔ یعنی اس کا ہر عمل لکھا جا رہا ہے، اللہ کے ہاں اس کا پورا ریکارڈ محفوظ ہوگا۔ قیامت والے دن اس کے مطابق اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔
﴿وَكُلَّ إِنسَانٍ أَلْزَمْنَاهُ طَآئِرَهُ فِي عُنُقِهِ﴾
ہم نے ہر انسان کی برائی بھلائی کو اس کے گلے لگا دیا ہے۔
( الإسراء:17 - آيت:13 )
طَآئِرَ کے معنی پرندے کے ہیں اور عُنُقِهِ کے معنی گردن کے۔
امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ نے طَآئِرَ سے مراد "انسان کے عمل" لیے ہیں۔
فِي عُنُقِهِ کا مطلب ہے، اس کے اچھے یا برے عمل، جس پر اس کو اچھی یا بری جزا دی جائے گی ، گلے کے ہار کی طرح اس کے ساتھ ہوں گے۔ یعنی اس کا ہر عمل لکھا جا رہا ہے، اللہ کے ہاں اس کا پورا ریکارڈ محفوظ ہوگا۔ قیامت والے دن اس کے مطابق اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔