• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انفق یا ابن آدم انفق علیک

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,010
پوائنٹ
289
قارون ۔۔۔ دنیا کا امیر ترین شخص تھا !!
قارون کے پاس ان گنت دولت تھی مگر ۔۔۔۔
مگر وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے گریزاں تھا جس کے باعث اس کی دولت بھی اس کے ساتھ غرق ہو گئی اور اس کی کمائی گئی دولت اس کے کسی کام نہیں آئی !

کہا جاتا ہے کہ دنیا کی دولت کا 60 فیصد حصہ یہودیوں کی ملکیت میں ہے جبکہ دنیا کی تقریباً 7 ارب آبادی میں یہودیوں کی تعداد قریب دیڑھ کروڑ کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔
بین الاقوامی اشاعتی اور نشریاتی میڈیا کے ساتھ ساتھ بہت سے اہم ترین 90 فیصد ادارے یہودیوں کے قبضے میں ہیں۔ مثلاً ۔۔۔
آئی ایم ایف ، نیویارک ٹائمز ، فنانشیل ٹائمز ، واشنگٹن پوسٹ ، ریڈرز ڈائجسٹ ، سی این این ، فاکس ٹی وی ، وال اسٹریٹ جرنل ، رائیٹر ، اے ایف پی ، اے پی پی ، اسٹار ٹی وی۔
یہ تمام یہودیوں کی تحویل میں ہیں۔

شاید ہم میں سے چند ایک نے ہی اس بات پر غور کیا ہو کہ یہودیوں کی دن دگنی رات چوگنی دولت کے بڑھنے کا راز آخر کیا ہے؟
عقدہ یہ کھلا کہ دراصل ہزاروں سال سے یہ قوم اس بات پر سختی سے کاربند ہے کہ ہر یہودی اپنی اصل آمدنی کا 20 فیصد لازمی طور پر انسانی خدمت کی مد میں خرچ کرتا ہے۔

اسی طرح دنیا کے امیر ترین افراد کے طرز عمل پر بھی ایک نظر دوڑا لیجیے ۔۔۔

57 سالہ مشہور ترین ٹی وی میزبان اوپرہ ونفرے 2.7 بلین ڈالر کی مالکہ ہیں۔
وہ سالانہ ایک لاکھ ڈالر بےسہارا بچوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کرتی ہیں۔

دنیا کے امیر ترین اشخاص کی فہرست میں شامل کمپیوٹر کے بادشاہ بل گیٹس کی دولت کا اندازہ 59 بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔ وہ اپنی آرگنائزیشن بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے ہر سال 37 بلین ڈالر انسانی فلاحی کاموں میں خرچ کرتے ہیں۔

دنیا کے امیر ترین اشخاص کی فہرست میں شامل اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویا برلسکونی تقریباً 6.2 بلین ڈالر کے مالک ہیں۔ اور کہا جاتا ہے کہ وہ سالانہ تقریباً 5 کروڑ ڈالر غریب ملکوں کو بھیجتے ہیں۔

اب کچھ ہمارے مسلم معاشرے سے ۔۔۔۔

ایک نوجوان نے نوکری کی مسلسل تلاش میں ناکامی کے بعد ایک بزرگ محترم سے مشورہ کیا تو آپ جناب نے فرمایا :
میرا مشورہ مانیں تو اللہ کا نام لے کر کوئی چھوٹا موٹا کاروبار شروع کر لیں اور اس میں اللہ تعالیٰ کو بزنس پارٹنر بنا لیں۔
"بزنس پارٹنر" کی اصطلاح پر جب نوجوان نے بھویں اچکائیں تو جواباً آپ نے فرمایا :
اگر کاروبار کے خالص منافع میں سے 5 فیصد بزنس پارٹنر کا حصہ سمجھ کر اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو دے دیا کریں اور کبھی بھی اس میں ہیرا پھیری یا ڈنڈی نہ ماریں تو ان شاءاللہ کاروبار دن دگنی رات چگنی ترقی کرتا رہے گا۔
بزرگ کے مشورے کی افادیت پر مشکوک ہونے کے باوجود نوجوان نے عمل کیا اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ شراکتی کاروبار میں کبھی بھی بےایمانی کو قریب نہیں پھٹکنے دیا۔ کوئی دس سال بعد آج وہی نوجوان کہتا ہے کہ :
بزنس پارٹنر کے لئے روزانہ ایک ہزار روپیہ نکل آتا ہے جو الحمدللہ اللہ ہی کی مخلوق پر بلاتفریق خرچ کرنے میں کبھی کوتاہی نہیں ہوتی۔

ایسی ہی ایک دوسری مثال لاہور کے رہائشی درویش صفت ، عام سے غریب شخص منشی محمد کی بھی ہے۔ ان کی گزر بسر مشکل سے ہوتی تھی۔ انہوں نے ایک دن فیصلہ کیا ہے اپنی آمدنی کا 4 فیصد اللہ کی راہ میں خرچ کرنا ہے۔
کچھ ہی عرصہ بعد آپ نے ایک عام سا کاروبار شروع کیا اور وہ ترقی کرتے ہوئے تھوڑے ہی عرصہ میں ایک فیکٹری کے مالک بن گئے۔ آپ نے اپنی آمدنی کا 4 فیصد مستحق مریضوں کی صحت پر خرچ کرنا شروع کر دیا اور ایک دن ایسا آیا کہ منشی محمد نے 4 کروڑ روپے کی مالیت سے لاہور میں "منشی ہسپتال" قائم کر دیا۔


پسِ تحریر :
حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے :
أنفق يا ابن آدم أنفق عليك
تو میرے ضرورت مند بندوں پر خرچ کر ، میں تجھے خزانۂ غیب سے دیتا رہوں گا۔
صحیح البخاری , کتاب النفقات , باب فضل النفقة على الاہل

اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منسوب ایک قول کا مفہوم عام فہم زبان میں کچھ یوں ہے :
صدقہ ایک ایسا جوا ہے جس کا جواری کبھی شکست نہیں کھاتا۔

(ندیم ذکاء آغا کے مضمون سے شکریے کے ساتھ استفادہ)
 
Top