• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اور درگاہ جلتی رہی اور پیر کچھ نہ کرسکا !!!

گنہگار

مبتدی
شمولیت
اگست 09، 2014
پیغامات
70
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
24
ارے 200 سال سے پرانی عمارت تھی ، بابا بھی تنگ آگئے تھے کہ شرک رک ہی نہیں رہا
برزخی زندگی میں انہوں نے کافی عرصے ٹالریٹ کیا، آخر آج آگ بگولہ ہو ہی گئے
۔
۔
یہ پیر جب خود کی مدد نہ کرسسکے اور قبر نہیں بچا پائے تو دوسروں کی مدد کیا خاک کریں گے۔ اب یہاں کوئی کاپی پیسٹ والے "@قادری رانا" صاحب آئیں اور ڈیفینس کا فرض انجام دیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ارے 200 سال سے پرانی عمارت تھی ، بابا بھی تنگ آگئے تھے کہ شرک رک ہی نہیں رہا
برزخی زندگی میں انہوں نے کافی عرصے ٹالریٹ کیا، آخر آج آگ بگولہ ہو ہی گئے
۔
۔
یہ پیر جب خود کی مدد نہ کرسسکے اور قبر نہیں بچا پائے تو دوسروں کی مدد کیا خاک کریں گے۔ اب یہاں کوئی کاپی پیسٹ والے " @قادری رانا " صاحب آئیں اور ڈیفینس کا فرض انجام دیں۔
بہت خوب
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
قُلْ أَنَدْعُو مِن دُونِ اللَّـهِ مَا لَا يَنفَعُنَا وَلَا يَضُرُّ‌نَا وَنُرَ‌دُّ عَلَىٰ أَعْقَابِنَا بَعْدَ إِذْ هَدَانَا اللَّـهُ كَالَّذِي اسْتَهْوَتْهُ الشَّيَاطِينُ فِي الْأَرْ‌ضِ حَيْرَ‌انَ لَهُ أَصْحَابٌ يَدْعُونَهُ إِلَى الْهُدَى ائْتِنَا ۗ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّـهِ هُوَ الْهُدَىٰ ۖ وَأُمِرْ‌نَا لِنُسْلِمَ لِرَ‌بِّ الْعَالَمِينَ ﴿٧١﴾

آپ کہہ دیجئے کہ ہم اللہ تعالٰی کے سوا ایسی چیز کو پکاریں کہ وہ نہ ہم کو نفع پہنچائے اور نہ ہم کو نقصان پہنچائے کیا ہم الٹے پھر جائیں اسکے بعد کہ ہم کو اللہ تعالٰی نے ہدایت کر دی ہے، جیسے کوئی شخص ہو کہ اس کو شیطان نے کہیں جنگل میں بےراہ کر دیا ہو اور وہ بھٹکتا پھرتا ہو اس کے ساتھی بھی ہوں کہ ہمارے پاس آ(١)۔ آپ کہہ دیجئے کہ یقینی بات ہے کہ راہ راست وہ خاص اللہ ہی کی راہ ہے (٢) اور ہم کو یہ حکم ہوا ہے کہ ہم پروردگار عالم کے مطیع ہوجائیں۔


٧١۔١ یہ ان لوگوں کی مثال بیان فرمائی ہے جو ایمان کے بعد کفر اور توحید کے بعد شرک کی طرف لوٹ جائیں ان کی مثال ایسے ہی ہے کہ ایک شخص اپنے ساتھیوں سے بچھڑ جائے جو سیدھے راہ پر جا رہے ہوں۔ اور بچھڑ جانے والا جنگلوں میں حیران و پریشان بھٹکتا پھر رہا ہو، ساتھی اسے بلا رہے ہوں لیکن حیرانی میں اسے کچھ سجھائی نہ دے رہا ہو یا جنات کے نرغے میں پھنس جانے کے باعث صحیح راستے کی طرف مراجع اس کے لئے ممکن نہ رہی ہو۔

٧١۔٢ مطلب یہ کہ کفر اور شرک اختیار کر کے جو گمراہ ہوگیا، وہ بھٹک ہوئے راہی کی طرح ہدایت کی طرف نہیں آسکتا۔ ہاں البتہ اللہ تعالٰی نے اس کے لئے ہدایت مقدر کردی ہے تو یقینا اللہ کی توفیق سے وہ راہ یاب ہوجائے گا۔ کیونکہ ہدایت پر چلا دینا اسی کا کام ہے۔ جیسے دوسرے مقامات پر فرمایا گیا۔ (فَاِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِيْ مَنْ يُّضِلُّ وَمَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِيْنَ) 16۔ النحل:37) جس کو وہ گمراہ کر دے۔ اور ان کے لئے کوئی مددگار نہیں ہوگا۔ لیکن یہ ہدایت اور گمراہی اسی اصول کے تحت ہوتی ہے جو اللہ تعالٰی نے اس کے لیے بنایا ہوا ہے یہ نہیں ہے کہ یوں ہی جسے چاہے گمراہ اور جسے چاہے راہ یاب کرے جیسا کہ اس کی وضاحت متعدد جگہ کی جا چکی ہے۔

http://forum.mohaddis.com/threads/تفسیراحسن-البیان-تفسیر-مکی.19532/page-67
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
أَيُشْرِكُونَ مَا لَا يَخْلُقُ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ ﴿١٩١﴾ وَلَا يَسْتَطِيعُونَ لَهُمْ نَصْرًا وَلَا أَنفُسَهُمْ يَنصُرُونَ ﴿١٩٢﴾
کیسے نادان ہیں یہ لوگ کہ اُن کو اللہ تعالٰی کا شریک ٹھیراتے ہیں جو کسی چیز کو بھی پیدا نہیں کرتے بلکہ خود پیدا کیے جاتے ہیں جو نہ ان کی مدد کر سکتے ہیں اور نہ آپ اپنی مدد ہی پر قادر ہیں ۔
قرآن، سورت الاعراف، آیت نمبر 192-191
وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍ ﴿١٣﴾
اُسے چھوڑ کر جن دوسروں کو تم پکارتے ہو وہ ایک پرکاہ کے مالک بھی نہیں ہیں۔
قرآن، سورت فاطر، آیت نمبر 13
 
شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
جب عقل دماغ سے ہوا ہو جائے اور آدمی آنکھ کان دل اور دماغ سے آندھا ہو جائے تو جلتے دربار ہوں یا مردار بابا جی منتیں پھر بھی وہاں ہی جا کے مانی جاتی ہیں اور دفاع کرنا بعین حق سمجھا جاتاہے.
اس کو دیکھ کر تو یہ آیت یاد آجاتی ہے.
(قَالَ بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَٰذَا فَاسْأَلُوهُمْ إِنْ كَانُوا يَنْطِقُونَ) [Surat Al-Anbiya : 63]
ان سے سوال کرو اگر یہ بول سکتے ہیں.
وہ قوم ابراھیم تو مانتی تھی کہ یہ بول نہیں سکتے پر آج کے مشرک تو یہ بھی نہیں مانتے بلکہ ان مردہ لوگوں کے جو زندہ کی دعا کے محتاج ہیں کے نطق اور جواب پر ایسی باتیں بناتے ہیں کہ اگر پہلی مشرکین قومیں ان کو سن لے تو داد دیئے بنا نہ رہ سکے.
اللہ ہم سمجھ دے وہی سمجھ دینا والا ہے لیکن کوئی مانگے تو سائی.
 
Top