• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اَخبار الجامعۃ

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اَخبار الجامعۃ

فاروق احمد حسینوی
محمد فواد بھٹوی​
تعارف کلِّیۃ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیۃ
مدارس دینیہ میں علوم قرآن کی ترویج و خدمت کے فریضہ کو جامع شکل میں بجا لانے کے لئے۱۹۹۱ء میں اس کلیہ کا اجراء کیاگیا، جس میں وفاق المدارس کے نصاب میں کچھ ترامیم کرکے مدینہ یونیورسٹی کے تجوید و قراء ات کے نصاب کا اِضافہ کیاگیا ہے، تاکہ اس خصوصی نصاب قرآن کے علوم کا فارغ مستند عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ ماہر فن تجوید و قراء ت(سبعہ و عشرہ) بھی ہو اور احادیث سے بدظنی کے باعث متنوع قراء ات کے معجزہ قرآنی کے منکرین کو راہ راست پرلانے کا پیش خیمہ ثابت ہو۔ اس مثالی پروگرام سے ان شاء اللہ بالخصوص اہل حدیث مدارس میں اور بالعموم دیگر تمام مکاتب فکر کے مدارس میں قاری غیرعالم اور عالم غیر قاری کا تصور ختم ہوگا۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اہم کردار
اس کلیہ کے چلانے اور منظم کرنے میں استاذ القراء قاری محمد ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ اور قاری محمد یحییٰ رسولنگری حفظہ اللہ کی غایت درجے کی محنتیں اور کاوشیں شامل ہیں۔ قاری محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہ اللہ توعرصہ دراز تک اس کلیہ کے پرنسپل رہے، لیکن بعض مجبوریوں کے باعث ان کو مرکز البدر بونگہ بلوچاں میں جانا پڑا۔ اب یہ کام ان کے شاگرد خاص ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ سر انجام دے رہے ہیں۔ موصوف کو اللہ تعالیٰ نے بہت ساری صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ آپ ہر سال رمضان المبارک میں کویت اور متحدہ عرب امارات کی مرکزی مساجدمیں قرآن سناتے ہیں۔ ادارہ تسجیلات حامل المسک،الکویت نے متعدد قراء ات میں آپ کا مکمل قرآن ریکارڈ کرکے چار سو پھیلا دیاہے۔ اس کے علاوہ قاری صاحب حفظہ اللہ کی ترویج ِقراء ات کے سلسلہ میں دیگر کئی خدمات ہیں۔ اللہ تعالیٰ قاری صاحب اور دیگر شرکاء اور انتظامیہ کی جمیع کاوشوں کو قبول فرمائے۔ آمین
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
مقابلہ حفظ القرآن الکریم
یہ مقابلہ ۱۸ ؍فروری ۲۰۰۹ء بروز بدھ بعد از نمازِمغرب شروع ہوا اور رات گئے تک جاری رہا۔ اس مقابلے کے دو حصوںمیں تقسیم کیا گیا، پہلے حصے میںمکمل قرآن مجید اور دوسرے حصے میں نصف قرآن (پندرہ پاروں) شامل تھا۔ اس میں حصہ لینے والے طلبا کی تعداد تقریباً ۶۰تھی۔
مقابلہ کا طریقۂ کار
۱۵ پاروں والے مقابلہ میں بنیادی قواعد تجوید بھی شامل کئے گئے تھے۔ اس مقابلہ کا طریقہ کارقاری انس مدنی حفظہ اللہ مدیر کلِّیۃ الشریعۃ، جامعہ لاہور الاسلامیہ نے یہ وضع کیاکہ ہر طالب علم کو ایک پرچی دی جاتی، جس میں تین سوال لکھے ہوتے تھے،جن کا طالب علم سے جواب مطلوب ہوتا۔ طلبہ نے خوب محنت کرکے اس مقابلہ میں شرکت کی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
مقابلہ کے منصفین
اس مقابلہ میں درج ذیل حضرات نے منصفی کے فرائض سر انجام دیے:
(١) قاری انس مدنی حفظہ اللہ (مدیر کلِّیۃ الشریعہ، جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور)
(٢) قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ (مدیر کلِّیۃ القرآن الکریم، جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور)
(٣) قاری خلیل الرحمن حفظہ اللہ (مدرس مدرسۃ الأزہر تابع جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور)
انعامات
(حصہ اوّل)
مکمل قرآن کریم میں پوزیشن لینے والے طلبہ:
اوّل: قاری خضر حیات ثانیہ کلیہ انعام : ۱۴۵۰روپے
دوم :قاری کامران ایوب رابعہ کلیہ انعام : ۱۱۵۰ روپے
سوم: عصام الدین رابعہ کلیہ انعام : ۸۵۰ روپے
اِعزازی انعام
خصوصی کارگردگی پیش کرنے پرقاری اظہرنذیر کو، استاد محترم قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کی طرف سے ان کی اپنی آواز میں ریکارڈ کردہ مکمل قرآن کی سی ڈی دی گئی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(حصہ دوم )
نصف قرآن (پندرہ پاروں) میں انعام یافتہ طلبہ:
اوّل : افضل نواز اولیٰ کلیہ انعام : ۱۴۵۰روپے
دوم : حافظ انس شعبہ حفظ انعام :۱۱۵۰روپے
سوم : سعید امانت شعبہ حفظ انعام :۸۵۰ روپے
اس کے علاوہ زینت القراء قاری عارف بشیرحفظہ اللہ نے بھی اس مقابلہ میں شرکت کی۔ قاری صاحب حفظہ اللہ خواہش مند تو نہ تھے اور نہ ہی اس مقابلہ کے لیے ذہنی طور پر تیار تھے، لیکن قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کے اصرارپرانہوں نے مقابلہ میں شرکت کی۔ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے انہیں قرآن کریم اس قدر ازبر تھا کہ تمام سوالات میں ایک مقام پر بھی رکے بغیر جواب دے کر طلبہ اور اَساتذہ کو حیران کردیا۔ ابھی قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کا سوال پورا نہ ہوتاکہ قاری عارف بشیرحفظہ اللہ جواب دینا شروع کردیتے۔ ان کو اعزازی طو رپر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ نے قراء ات عشرہ میں ریکارڈ شدہ اپنا تلاوت ِقرآن کریم کی ۲۰ عدد کیسٹوں پر مشتمل مکمل سیٹ بطور اعزازی انعام کے پیش کیا ۔
پروگرام کے اختتام پر طلبہ کے اصرار پر شعبہ حفظ کے استاد قاری خلیل الرحمن حفظہ اللہ نے قرآن کریم کی تلاوت کی۔ اس کلام الٰہی کی تلاوت کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیرہوا۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
مدرسۃ الازھر (شعبہ تحفیظ القرآن )

شعبہ تحفیظ القرآن ، تابع کلِّیۃ القرآن الکریم، جامعہ لاہور الاسلامیہ عرصہ دراز سے مصروف عمل ہے۔ ۱۹۹۱ء میں جب جامعہ لاہور الاسلامیہ کے تحت ادارہ کلِّیۃ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیہ کا اجراء کیا گیا، توپہلے سے موجود شعبہ تحفیظ القرآن کو اس کے تابع کردیاگیا، تاکہ یہ شعبہ کلِّیۃ القرآن کی کامیاب اساس اور بنیاد ثابت ہو۔ یہی وجہ ہے کہ شعبہ تحفیظ القرآن کے طلباء کو تکمیل ِحفظ القرآن سے قبل ہی تجوید کے اساسی اور بنیادی قواعد و ضوابط سکھا دیئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس شعبہ کو عرصہ ایک سال سے انتہائی مثالی خطوط پر استوار کردیا گیا ہے، جس کے تعلیمی وانتظامی سیٹ اپ کی مثال شائد پورے پاکستان میں دینا ممکن نہ ہو۔ علاوہ ازیں طلباء شعبہ تحفیظ القرآن کی جملہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے مختلف قسم کے پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ شعبہ تحفیظ القرآن کا جامعہ کی سطح پر ہونے والا حالیہ تقریری مقابلہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
شعبہ تحفیظ القرآن کا تقریری مقابلہ
۱۱؍فروری ۲۰۰۹ء کو جامعہ کی تاریخ میں پہلی بار شعبہ تحفیظ القرآن کا جامعہ کی سطح پر ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کی زیر سرپرستی تقریری مقابلہ کاانعقاد ہوا، جس کا موضوع ’فضائل حفظِ قرآن‘ تھا۔ شعبہ تحفیظ القرآن کے ننھے منھے اور ذہین و فطین طلباء نے اس موضوع کو خوب محنت اور لگن سے تیار کیا، جس کے شاندار نتائج برآمد ہوئے، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
پروگرام کا شیڈول
شعبہ تحفیظ القرآن کے ذمہ داران کی طرف سے پروگرام کا شیڈول یہ جاری ہوا تھا کہ شعبہ ہذا کی تمام کلاسز سے تین تین طلباء اس تقریری مقابلہ میں حصہ لیں گے، جن کی ہر طرح سے راہنمائی کی جائے گی۔ اس شیڈول کے مطابق درج ذیل طلباء نے اپنے نام تقریری مقابلہ میں شرکت کے لیے پیش کئے:
٭ قاری محمد رفیق حفظہ اللہ کی کلاس سے درج ذیل طلباء نے پروگرام میں شرکت کی:
(١) ابوسفیان (٢) عبدالوھاب (٣) توصیف الرحمن
٭ قاری محمد اشرف رحمہ اللہ کی کلاس سے درج ذیل طلباء نے پروگرام میں شرکت کی:
(١) ابتسام الٰہی ظہیر (٢) مبین خان (٣) عمیر شاہ
٭ قاری محمد یحییٰ حفظہ اللہ کی کلاس سے درج ذیل طلباء نے پروگرام میں شرکت کی:
(١) عمر صدیق (٢) عمر مبین (٣) عمر فاروق
٭ قاری ابراہیم ملتانی حفظہ اللہ کی کلاس سے درج ذیل طلباء نے پروگرام میں شرکت کی:
(١)حبیب الرحمن یونس (٢) عبدالمجید (٣) نوید خالد
٭ قاری خلیل احمد حفظہ اللہ کی کلاس سے درج ذیل دو طلباء نے پروگرام میں شرکت کی:
(١)سعید امانت (٢) رانا جواد
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
سرپرست شعبہ حفظ کی آمد اور پروگرام کاآغاز
بعد از نماز عشاء پروگرام کاآغاز ہو۔اسٹیج سیکرٹری کی ذمہ داری محمد ریحان نے سنبھالی اور تلاوت کلام مجید کے لیے حبیب الرحمن کو دعوت دی گئی۔ تلاوت کلام پاک کے بعد حمد و نعت کے لیے طلحہ سعید اور حبیب الرحمن کو بلایا گیا۔ اس کے بعد سرپرست شعبہ حفظ زینت القراء ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ تشریف لائے اور باقاعدہ تقریری پروگرام شروع ہوا، جس میں مذکورہ بالا طلباء نے ’فضائل حفظ قرآن‘ کے موضوع پر شاندار تقریریں کیں ۔
تقریری مقابلہ کے جج حضرات
اس مقابلہ میں درج ذیل اساتذہ جامعہ بطورِ ججز مقرر ہوئے۔
(١) مولانا محمد اسحاق طاہرحفظہ اللہ (فاضل مدینہ یونیورسٹی ومدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور)
(٢) قاری شفیق الرحمن حفظہ اللہ (فاضل کلِّیۃ القرآن الکریم و مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور)
(٣) قاری اختر علی ارشدحفظہ اللہ (فاضل کلِّیۃ القرآن الکریم ورکن مجلس التحقیق الاسلامی، لاہور)
پوزیشن ہولڈرز طلباء
اس مقابلہ میں شرکت کرنے والے تمام طلباء نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، لیکن ان میں سے انتہائی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کے نام درج ذیل ہیں:
(١) اوّل پوزیشن :عمر صدیق (٢) دوم پوزیشن :سعید امانت
(٣) سوم پوزیشن :حبیب الرحمن یونس (٤) چہارم پوزیشن :حافظ ابوسفیان
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
کوئز پروگرام
شعبہ تحفیظ القرآن کے اس تقریری مقابلہ کو کامیاب بنانے اور طلباء جامعہ کوچست وچوبند رکھنے کے لیے کوئز پروگرام کا انعقاد کیاگیا،جس کی ذمہ داری سعیدامانت، انعام اللہ اور مہر بلال ظہور نے اَدا کی اور سوالات کے جوابات دینے والے طلباء کو انعامات سے نوازا گیا۔
اِنعامات کی تقسیم
پروگرام کے آخر پر پوزیشن ہولڈر کو انعامات سے نوازا گیا:
اوّل انعام:عمرصدیق، کلاس قاری محمد یحییٰ حفظہ اللہ ، انعام ۴۰۰ روپے۔
دوسرا انعام : سعید امانت، کلاس قاری خلیل الرحمن حفظہ اللہ،انعام ۳۰۰ روپے۔
سوم انعام :حبیب الرحمن، کلاس قاری محمد ابراہیم ملتانی حفظہ اللہ،انعام ۲۰۰ روپے۔
حافظ ابوسفیان، کلاس قاری محمد رفیق حفظہ اللہ کو ۱۰۰ روپیہ اعزازی انعام گیا۔
پروگرام کے اختتام پر سرپرست شعبہ تحفیظ القرآن استاد محترم ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کا تبصرہ ہوا، جس میں تمام شرکاء مقابلہ کے لیے نقدی انعام کااعلان بھی کیا۔ جس کے ساتھ ہی پروگرام اختتام کو پہنچا۔

٭_____٭_____٭
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
اس کے علاوہ زینت القراء قاری عارف بشیرحفظہ اللہ نے بھی اس مقابلہ میں شرکت کی۔ قاری صاحب حفظہ اللہ خواہش مند تو نہ تھے اور نہ ہی اس مقابلہ کے لیے ذہنی طور پر تیار تھے، لیکن قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ کے اصرارپرانہوں نے مقابلہ میں شرکت کی۔ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے انہیں قرآن کریم اس قدر ازبر تھا کہ تمام سوالات میں ایک مقام پر بھی رکے بغیر جواب دے کر طلبہ اور اَساتذہ کو حیران کردیا۔
میں اس واقعہ کے عینی شاہدین میں سے ہوں ۔۔۔ قاری عارف بشیر صاحب حفظہ اللہ میرے اساتذہ میں سے ہیں ۔۔۔ میں نے ان سے اولی ثانوی اور ثانیہ ثانوی میں حدر ، مشق ، ترتیل وغیرہ کے حوالے سے استفادہ کیا ہے ۔ ہم پہلے ہی ان کے ضبط قرآن کے معترف تھے ۔۔ لیکن اس واقعہ سے تو میں انتہائی زیادہ متأثر ہوا ۔ اور اسی وجہ سے میں نے کئی دفعہ اپنے ساتھیوں وغیرہ میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ :
اساتذہ میں ان سے بڑھ کر میں نے آج تک قرآن کو ضبط کرنے والا نہیں دیکھا ۔۔
دوران طالب علمی یا اس کے بعد دو تین سال تک قرآن کو یاد رکھنا کوئی زیادہ مشکل نہیں ہے لیکن جب حفظ قرآن کو تقریبا دس سال سے بھی زیادہ گزر گئے ہوں تو پھر اس طرح ارتجالا قرآن کا امتحان دینا اور اس طرح کہ کوئی غلطی تو کیا کسی جگہ ’’ اٹکن ‘‘ تک نہ آئے یہ واقعہ ہی ایک قابل تعریف و رشک امر ہے ۔۔ جو لوگ حفظ قرآن سے کسی نہ کسی حوالے سے منسلک ہیں وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہوں گے ۔



لفظ ’’ اٹکن ‘‘ لکھا ہے کہ کوئی اور مناسب لفظ ذہن میں نہیں تھا اگر یہ لفظ اردو میں غیر مناسب ہے تو مناسب لفظ کی طرف رہنمائی فرمائیں ۔۔ جزاکم اللہ ۔
 
Top