• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آؤ ہم بھاگ چلیں ،بند نہیں ،راہِ فرار

شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
234
ری ایکشن اسکور
50
پوائنٹ
52
آؤ ہم بھاگ چلیں ،بند نہیں ،راہِ فرار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا کہا ؟ بھاگ چلیں! ٹھیک کہا بھاگ چلو
ہاں ! مگر کون سا ٹاؤن ہے ، اُفق کے اُس پار
بمبئی ؟ دارجلنگ ؟ ٹوکیو؟ پیرس؟ لندن
نام بتلاؤ کہ آئے دلِ مضطر کو قرار
چند زیور تو میرے پاس ہیں لے آؤں گی
تم مگر نقد مہیا کرو ، دو چار ہزار

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جانِ من تم نے یہ کیا کہہ دیا لاحول ولا
عشق کے بندوں کو دولت سے بھلا کیا سروکار
میں تمھیں چاند ستاروں میں خزانے دوں گا
تم کو پہناؤں گا رنگین تمناوں کے ہار
ساتھ زیور کے زرِ نقد بھی تم ہی لے آؤ
میں بھی لے لوں گا کسی دوست سے دس بیس اُدھار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تم لفنگے ہو چلو یوں نہ ہمیں بور کرو
کان مت کھاؤ ہٹو ، آئے بڑے عاشقِ زار
آج میں سمجھی کہ تم سے تو کہیں بہتر ہے
مِس فریدہ کا بڑا بھائی وہ عبد الستار
بینک بیلنس بھی رکھتا ہے مہذب بھی ہے
کم سہی عقل، میسر ہے اُسے موٹر کار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُف یہ توہین ، یہ تضحیک، یہ کوری انسلٹ
ہائے یہ کم نظری وائے یہ گھٹیا افکار
مس فریدہ کا بڑا بھائی وہ موٹا کنجوس
پیٹ پر جس کے بنا ہے کسی ہاتھی کا مزار
کردیا خود کو اگر اُس کے حوالے تم نے
پھر تو سمجھو تمہارا بھی ہوا بیڑا پار
بوٹیاں نوچوگی، جھلاؤگی، پچھتاؤگی
تم اکیلی ہی اُفق پار چلی جاؤ گی


آخری ادارت منجانب سرحدی : 04-18-2013 وقت 03:10
 
Top