• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اپنی اولاد کی اصلاح کیجئے :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

اپنی اولاد کی اصلاح کیجئے :

1- بلوغت سے پہلے اپنی اولاد سے ماں باپ دونوں دوستانہ رویہ اختیار کریں تاکہ وہ آپکو اپنا دوست سمجھیں خاص طورپر باپ بیٹے سے اور ماں بیٹی سے ۔

2- روزانہ کچھ وقت اپنی اولاد کو دیجئے انکی بہتر تربیت کیجئے یاد رکھئے بہترین چیز جو آپ اپنی ا ولاد کو دے سکتے ہیں وہ وقت اور انکی تربیت ہے نہ کہ صرف دولت۔

3- اکثر لڑکیوں کو ہائی اسکول یا کالج میں لڑکے اپنی محبت کے جال میں پھنساتے ہیں، فون کرتے ہیں، محبت کااظہارکرکے ملنے کی خواہش کرتے ہیں اور پھر لڑکیوں کوخوشامدانہ باتوں سے زبردست گناہ کی طرف گامزن کرتے رہتے ہیں ا ور کچھ لڑکیاں اس زمانہ میں اپنی زندگی تباہ کربیٹھتی ہیں اور اپنا سب کچھ لٹا چکی ہوتی ہیں ۔ہر ماں کو چاہیئے کہ اپنی ہر بیٹی سے روزانہ اسکول کے بارے میں سہیلی بن کر پوچھے کہ آج وقت کس طرح گزارا؟کن سہیلیوں سے ملی؟اسکی سہیلیوںکے متعلق معلومات حاصل کر یں، کس اخلاق کی مالک ہیں؟ صحبت کا بہت اثر ہو تا ہے اوراس قسم کی کہانیاں سناتی رہیں جس سے بھیڑیا نما لڑکے لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسا کر انکی زندگی برباد کرتے رہتے ہیں تاکہ ان سے وہ پوری طرح ہوشیار رہیں۔

4- اپنی بیٹی سے کہیں کہ اگر کوئی لڑکا واقعی شادی کرنا چاہتا ہے تو وہ اپنے ماں باپ کے ذریعہ شادی کاپیغام دے اورہم اِنْ شَاؓئَ اللّٰہُ تَعَالٰی نہایت سنجیدگی سے اس رشتہ پر غور کرینگے اسطرح واضح ہوجا ئیگا کہ اسکی نیت کیا ہے۔ اس بات کا یقین بھی کرلیں کہ کیا یہ محبت شادی کے بعد بھی قائم رہے گی؟ اکثر یہ محبت نہیں بلکہ جوانی کے جذبات ہو تے ہیں۔

5- ماں باپ کوچاہیئے کہ وقفہ وقفہ سے اپنے بیٹے اور بیٹی کی کتابیں اور کاپیاں خاموشی سے چیک کریں۔ بعض اوقات ان میں کچھ خطوط مل سکتے ہیں جن سے غیر اخلاقی اور غیر اسلامی تعلقات کا علم ہوسکتا ہے۔'گھر والوں سے بغاوت کر کے محبت کی شادیاں اکثر ناکام ہو تی ہیں۔ اسلئے ضروری ہے کہ دونوں کے گھر والے بھی اس شادی سے خوش ہوں کیونکہ ہمارے معاشرہ میں شا دی لڑکایا لڑکی کے درمیان نہیں بلکہ دو خاندانوں کے درمیان ہو تی ہے۔

6-اللہ تعالیٰ نے جنس مخالف میں کشش رکھی ہے ۔اسلئے جنسی ضرورت کی تکمیل بھی بالکل اسی طرح ضروری ہے جس طرح بھوک اور پیاس ختم کرنے کیلئے کھانا پینا اور سونے کیلئے آرام ۔ لیکن جس طرح ہم کھانے میں احتیاط کرتے ہیں کہ بھوک ختم کرنے کیلئے کوئی ایسی چیز نہ کھالیں جو بیماری یا موت کاباعث ہو اسی طرح جنسی ضرورت پورا کرنے کیلئے بھی حلال راستہ اختیار کرنا ضروری ہے ورنہ آخرت توخراب ہو گی ہی دنیا میں بھی ایڈز جیسے خطرناک جان لیوا امراض لگ سکتے ہیں ۔"مرد و عورت کے درمیان محبت نکاح کے بعد ہی ہونی چاہیئے نہ کہ نکاح سے پہلے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ''نکاح کے رشتہ سے بڑھ کر کوئی چیز محبت کرنے والوں کے درمیان تعلقات کو بڑھانے والی نہیں ہے۔''(ابن ما جہ) نکاح سے پہلے محبت کے بھیس میں مرد اور عورت کا تعلق انہیں بربادی کی طرف لے جاتا ہے۔ اسلام نے شادی سے پہلے ایک دوسرے کو ایک نظر دیکھنے کی اجازت دی ہے ملاقات اور محبت کرنے کی نہیں، اسلئے ہمیں اللہ ربّ العزّت کی ناراضگی سے بچنے کی پوری پوری کوشش کرنی چا ہیئے۔
{ تفصیل کیلئے پڑھیئے تفسیر(الاحزاب 33 : آیت 32)}

7-ماں باپ اپنی بیٹی کو ان کی سہیلیوں کے گھر اس وقت تک نہ بھیجیں جب تک خود انکے گھر والوں کو اچھی طرح نہ جانتے ہوں۔

8- ماں باپ کو اپنی اولاد کی جلد از جلد شادی کرنے کی فکر کرنی چاہئے۔ لڑکے اور لڑکی کا اچھا مسلمان اورنیک کردار ہو نا شرط ہے نہ کہ دولت مند۔ رزق زیادہ یا کم یہ تو ا للہ ربّ العزّت کا فیصلہ ہے بہت سے غریب لوگ شادی کے بعد امیر ہوجاتے ہیں ۔فرمانِ الٰہی ہے:۔

(ترجمہ) ''اگریہ فقیر ہوں تو اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی کر دینگے۔'' (النور 24 : آیت 32)

اسلئے مالی یا تعلیمی ہدف بہت اونچا نہ رکھیں جس سے شادی میں رکاوٹ ہو یابہت دیر انتظار کرنا پڑے۔

9- منگنی کی حیثیت ایک وعدہ کی ہے لڑکے اور لڑکی کیلئے اسکی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ بعض چالاک لوگ دھوکہ دینے کیلئے منگنی کو استعمال کرتے ہیں۔ اسلام میں منگنی کی بنیاد پر دونوں کے درمیان تنہائی میں گفتگو، ملاقات، خطوط، ای میل، سینما اور پارک میں تفریح جائز نہیں۔صرف ایک دوسرے کو ایک دفعہ دیکھ لینے اور کئی افراد کی موجودگی میں کوئی ضروری بات پوچھنے کی اجازت ہے۔ منگنی ٹوٹنے پر یا کسی دوسرے سے شادی ہونے پر یہ باتیں ان کی شادی کے بعد کی زندگی پر بعض دفعہ بہت ہی مضر اثرات چھوڑتی ہیں خاص طور پرجب پرانا منگیتر شوہر کا دوست یا رشتہ دار نکلے۔ بہتر ہے کہ منگنی اگر انتہائی ضروری ہو تو 6 ماہ سے زیادہ نہ رکھی جائے، زیادہ دیر رکھنے میں مسائل زیادہ آتے ہیں۔

10- یہ دنیا آزمائش کی جگہ ہے۔شادی ہو یاکوئی اور معاملہ ''آئیڈیل'' ملنا مشکل ہے اگر کسی کو آئیڈیل مل جائے تو پھر آزمائش کہاں رہی ؟ اللہ ربّ العزّت کو آزمائش مقصود ہے اسلئے شادی کے بعد مشکلات آنے پر صبر، ضبط اور برداشت کا مظاہرہ کیجئے۔اس پرچہ میں بھی فرسٹ ڈویژن میں پاس ہوں۔ اللہ تعالیٰ آپ کا حامی وناصر ہو (آمین)


{ مزید پڑھیئے ترجمہ و تفسیر( البقرہ 2 : آیت 187) اور ( نساء 4 : آیت 34) }


11- شادی دو خاندانوں میں دینی رشتہ قائم کرتی ہے۔ لڑکے، لڑکی کے نیک اخلاق کی ضامن ہوتی ہے۔ شادی اللہ تعالیٰ کی تخلیق یعنی اس دنیا میں افزائش نسل کا ذریعہ ہے شادی کے بعد بھی اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے رہیں۔

لڑکی کے انتخاب کا مسنون طریقہ :

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔

''عام طور پر 4 چیزوں کی و جہ سے عورتوں سے نکاح کیا جاتا ہے۔ مال ، جمال، حسب و نسب ا ور دین تم دیندار لڑکی(ترجیح دے کر)حاصل کر کے کامیاب بنو ۔'' (بخاری ، مسلم)

{نوٹ: اسی طرح لڑکے کا انتخاب کرتے وقت بھی دیندار لڑکے کو ترجیح دیں }

اولاد کی اصلاح کیلئے :

اگر اولاد میں کوئی برائی ہو تو یہ دعا ہر نماز کے بعد اور جب بھی اولاد پر نظر پڑے توپڑھئیے :

(رَبِِّّ ) وَاَصْلِحْ لِیْ گ ذُرِّیَّتِیْ
(ترجمہ)'' (اے میرے رب) میری اولاد کو نیک بنا دیجئے۔''(الاحقاف 46 : آیت 15)

اگرپوری دعا
رَبِِّّ اَوْزِعْنِیْسے مِنَ الْمُسْلِمِگ تک زبانی یاد کر کے پڑھیں تو بہت ہی زیادہ بہتر ہے۔ {پڑھیئے(الاحقاف 46 : آیت 15)}

اگر اولاد بے نمازی ہو تو یہ قرآنی دعا پڑھیئے:۔

رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَ مِنْ ذُرِّ یَّتِیْ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَاؓئِ
(ترجمہ)''(اے) میرے رب ،مجھے اور میری اولاد کو نماز کا (خاص) اہتمام کرنے والا بنا دے۔ اے ہمارے رب ،میری دعا قبول فرما۔''(ابراہیم 14 : آیت 40)

 
Top