محدّث العَصر حَافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ
Hafiz Zubair Alizai Rahimahullah
حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ 25 جون 1957 کو صوبہ پنجاب ضلع اٹک کی ایک سرسبز وادی، وادی چھچھ میں پید۱ ہوئے۔
آپ کا اصل نام محمد زبیر تھا۔ تاہم وہ ابو طاہر محمد زبیر علی زئی کے نام سے مشہور تھے۔
آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں پیرداد میں حاصل کی۔ بعد ازاں گورنمنٹ ڈگری کالج اٹک سے گریجوایشن کا امتحان اعلی نمبروں سے پاس کیا۔
آپ نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے اسلامیات اور عربی میں دو مرتبہ ماسٹرز کا امتحان پاس کیا۔
آپ نے اسلامی تعلیم جامعہ محمدیہ گوجرانولہ اور وفاق المدارس السلفیہ فیصل آباد سے حاصل کی۔
آپ تقریبا 90 دنوں میں قرآن حفظ کرچکے تھے۔
آپ کا تعلق ایک پٹھان خاندان "علی زئی" سے تھا۔
آپ کی شادی 1982 میں ہوئی تھی۔ آپ کے تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ بچے بترتیب طاہر، عبد اللہ ثاقب اور معاذ ہیں۔
آپ نے "الحدیث" کے نام سے ایک رسالہ جون 2004 میں شروع کیا تھا۔ آپ کے سینکڑوں مضامیں رسالہ الحدیث میں شائع ہو چکے ہیں۔ رسالہ الحدیث آن لائن پڑھنے کے لئے ۔
آپ کی اردو تصانیف:
اختصار علوم الحدیث لابن کثیر/ ترجمہ وتحقیق
اکاذیب آل دیوبند
التاسیس فی مسئلۃ التدلیس (تحقیقی مقالات، جلد اول)
القول الصحیح فیما تواتر فی نزول المسیح (مقالات، جلد اول)
القول المتین فی الجہر بالتامین
انوار الطریق فی رد ظلمات فیصل الحلیق (مقالات جلد چہارم)
تحقیق وترجمہ اثبات عذاب القبر للبیہقی
تحقیقی، اصلاحی اور علمی مقالات (چھ جلدیں)
تخریج احادیث: الرسول کانک تراہ
تخریج ریاض الصالحین
تخریج فتاویٰ اسلامیہ
تخریج نماز نبوی
ترجمہ، تحقیق وفوائد مشکوٰۃ المصابیح/کتاب الایمان
ترجمہ شعار اصحاب الحدیث للحاکم الکبیر (تحقیقی مقالات جلد دوم)
ترجمہ وتحقیق آثار السنن
تسہیل والاصول
تعداد رکعات رمضان کا تحقیقی جائزہ
تلخیص الاحادیث المتواترہ (مخطوط)
توضیح الاحکام / فتاویٰ علمیہ جلد اول، جلد دوم
جنت کا راستہ
حاجی کے شب و روز، ترجمہ وتحقیق وفوائد
دین میں تقلید کا مسئلہ
سیف الجبار
شرح حدیث جبریل / ترجمہ وتحقیق وفوائد
صحیح بخاری پر اعتراضات کا علمی جائزہ
عبادات میں بدعات اور سنت سے ان کا رد (ترجمہ وتحقیق)
عرص حاضر کے چند کذابین کا تذکرہ
فضائل درود سلام / ترجمہ وتحقیق
موطا امام مالک / روایۃ ابن القاسم (ترجمہ وتحقیق وفوائد)
نبی کریم صلی اللہ علی وسلم کے لیل و نہار (ترجمہ وتحقیق کتاب الانوار للبغوی)
نصرالباری فی تحقیق وترجمۃ جزء القراء ۃ للبخاری
نصرالمعبود فی الرد علیٰ سلطان محمود (تحقیقی مقالات جلد دوم)
نورالقمرین
نور المصابیح
ہدیۃ المسلمین
یمن کا سفر
حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کی عربی تصانیف کی لسٹ نورالعینین پر دیکھیں۔
مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ (متوفی 1408ھ)
مولانا ابوالفضل فیض الرحمٰن الثوری رحمہ اللہ (متوفی 1417ھ)
آپ کی مادری زبان "ہندکو" تھی، تاہم آپ کو دیگر چھ (6) زبانوں پربھی عبور حاصل تھا۔ یونانی یا عبرانی واحد زبان تھی جو وہ صرف پڑھ لکھ سکتے تھے، باقی تمام زبانوں میں انھیں بولنے پر دسترس حاصل تھا۔ دیگر زبانیں جو آپ نے سیکھیں: عربی، پشتو، فارسی، انگریزی، یونانی یا عبرانی، اور پنجابی۔
آپ کو علم اسماء الرجال پر عبور حاصل تھا۔
آپ تقریبا 15 یا 16 سال کے تھے جب آپ کو آپ کے سگے چچا نے صحیح بخاری تحفہ دی۔ یہ اسلامی تعلیم کی طرف آپ کا پہلا قدم تھا۔
1980 کے آخر میں جب آپ پاکستان واپس آئے تو دوستوں نے مولاناحاجی اللہ دتہ صاحب کے بارے میں بتایا۔ حاجی صاحب کامرہ ایئر بیس سے ہر جمعہ حضرو شہر میں درس دینے آتے تھے۔ حاجی صاحب آپ کے پہلے استاد تھے۔ آپ حاجی صاحب کے مناظروں میں شریک ہوتے، ان سے کتابوں کی صحت کے بارے سوالات کرتے، مسائل پوچھتے۔ غرض یہ کہ (بقول آپ کے) آ پ نے جن شیوخ میں سے سب سے زیادہ علمی فائدہ حاصل کیا، حاجی صاحب ان شیوخ میں سر فہرست تھے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مزید کتب و مضامین کیلئے یہاں کلک کیجئے