• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اک شخصیت، اک عہد، اک تاریخ

فیاض ثاقب

مبتدی
شمولیت
ستمبر 30، 2016
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
29
اک شخصیت، اک عہد، اک تاریخ
ہم بطور مسلمان شخصیت پرستی کے قائل نہیں ہیں۔ ہمارے لیے انسانوں میں ایک ہی ہستی لائق اتباع ہے اور وہ ہستی اور شخصیت رسول اکرم محمدﷺ کی ہے۔ مگر ایک بات ضرور ہے کہ محمد رسول اللہ ﷺ کے امتیوں میں سے جو بھی اپنی ذات سے بالا تر ہوکر امت مسلمہ کی اصلاح فکر، احیائے اسلام، امت محمدﷺ کی نشاۃ ثانیہ کی سوچ اور فکر لے کر اٹھا اور پھر محمد عسول اللہ ﷺ کی سوچ اور فکر کے مطابق اپنی فہم و فراست کو اسلام کی اس ہچکولے کھاتی ناؤ کو سہارا دینے کی کوشش کی اللہ نے اس شخص کی محبت اپنے نام لیواؤں کے دلوں میں نقش کردی۔ ایسی ہی ایک شخصیت کا نام پروفیسر حافظ محمد سعید ہے جو کہ اپنی ذات میں خود ایک تاریخ ہیں ، ایک عہد ان سے عبارت ہے۔ لاہور کی انجئینرنگ یونیورسٹی میں بطور پروفیسر دعوت دین کی تڑپ ان کو کشاں کشاں اس لیول پر لے آئی کہ وہ شخص جو اپنے دو تین واقف کاروں کے ساتھ ایک سائیکل پر اسلام کی سچی اور کھری دعوت اور اس دعوت کو مضبوط کرنے، اس کے رستے میں آنے والی مشکلات کو ختم کرنے اور دنیا بھر کے کمزور مسلمانوں کی مدد کے لیے ظالم و قابض کفار کے خلاف جہاد کا پیغام لے کر اپنے سفر کا آغاز کرنے والے شخص آج خدمت و دعوت کا ایک بہت بڑا سیٹ اپ چلا رہے ہیں۔ آفرین ہے اس شخصیت کی فہم و فراست اور اپنے عزم کے ساتھ پختگی پر کہ ہزار ہا طوفانوں اور تیز آندھیوں بھی اس کے پایہ استقلال میں کوئی لغزش نہ لا سکی۔ ہم نے ان کے کتنے ہم عصروں کو حالات کے تیز دھارے میں گر کا پھر کبھی نا سنبھلتے دیکھا، کتنے ہی عظیم و الشان جبوں والوں کو اپنی بقاء کے لیے حکمرانوں کی کاسہ لیسی کرتے دیکھا، کتنے ہی اونچی دستار والوں کو اپنی دستاریں چند ٹکوں اور جھوٹی شہرت کی خاطر حاکم وقت کے قدموں میں نچھاور کرتے دیکھا۔ اور بہت سے شملے والوں کو اپنا شملہ اونچا رکھنے کے لیے حکمرانوں سے الجھ کر تکفیر حاکم کے فتنے میں مبتلا ہوکر تاریخ میں گم ہوتے دیکھا ۔ ایسا نہیں ہے کہ سختیاں اور تکالیف اس شخصیت پر نہیں آئیں یا ان کو نہیں آزمایا گیا بلکہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، نظربندیاں ، جکڑ بندیاں، پابندیاں سب کچھ برداشت کیا مگر نہ کسی سے الجھے نہ ٹکراؤ کی پالیسی اختیار کی اور نہ ہی تکفیر حاکم جیسے خطرناک فتنے میں مبتلا ہوئے، بلکہ رستے اور طریقے بدل بدل کر اپنے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے مقاصد کو پورا کرتے چلے گئے، اس کے لیے عدالتوں کے دروازے کھٹکٹائے، قانونی چارہ جوئیاں کیں اور بالآخر سرخرو ہوئے۔ میں دیکھتا ہوں کیسی سوچ اور فکر ہے کہ جب بھی امت مسلمہ اور بالخصوص وطن عزیز پاکستان کسی مصیبت یا آفت سے دوچار ہوا تو حافظ سعید کو سب سے زیادہ اس تکلیف کو محسوس کرتے اور اس تکلیف کو دور کرنے کے لیے اپنی ساری صلاحیتیں صرف کرتے دیکھا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ پورا پاکستان دہشت گردوں کے ہاتھوں کھلونا بنا ہوا تھا۔ ٹی ٹی پی کے ظالم درندے نہ عبادت گاہوں کو دیکھتے نہ ننھے منھے بچوں کے اسکولز کو، ہزاروں لوگ دن رات ان کی درندگی کی بھینٹ چڑ رہے تھے اور دوسری طرف یہی داعشی درندے اور ٹی ٹی پی کے گماشتے مسلمان نوجوانوں کو بہلا پھسلا کر اپنی صفوں میں شامل کررہے تھے۔ بہت سارے علماء ان تکفیری دھڑوں کی سوچ اور فکر کے بارے میں تذبذب کا شکار تھے اور کچھ تو ایسے وقت میں اپنے فتوؤں میں اعلیٰ اعلان ظالم خوارج کو مجاہد ثابت کرنے پر تلے ہوئے تھے۔ ایسے وقت میں اس مرد مجاہد پرفیسر حافظ سعید نے آگے بڑھ کر کمال جرات و ہمت سے کام لے ان تکفیری ٹولوں کو خوارج قرار دیا اور امت کو یہ باور کرایا کہ ان ظالم درندوں کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اسی کی بنیاد پر پاکستان میں ضرب عضب آپریشن کا آغاز ہوا جس کی مخالفت سبھی دینی اور بعض سیاسی جماعتیں بھی کر رہی تھیں مگر اللہ کا یہ بندہ اپنی جماعت کے ساتھ اس آپریشن کی حمایت پر کھڑا تھا۔ میرے سامنے پرفیسر حافظ سعید کی امتمسلمہ اور پاکستان کی خدمت کی اتنی داستانیں ہیں کہ شاید اس پر کئی کتابیں لکھی جاسکیں۔ کشمیر ، برما، فلسطین، شام، عراق، افغانستان، صومالیہ اور خود اندرون ملک پاکستان میں اس شخصیت پرفیسر حافظ سعید اور انکی جماعت کی خدمت انسانیت اور احیائے اسلام کے کارناموں کی ہی بدولت آج امت مسلمہ اس شخصیت سے بےپایاں محبت کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت زندہ انسانوں میں مجھے سب سے زیادہ محبت اللہ کے اس بندے پروفیسرحافظ محمد سعید اور ان کی جماعت سے ہے۔ اور میں اللہ سے دعاگو ہوں کہ اللہ ان کو اپنے خصوصی حصار میں رکھے اور ان سے اسلام کی نشاۃ ثانیہ کا کام لے لے۔
تحریر: #محمدعبداللہ
#تلاش_منزل
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
الله تعالی پروفیسر حافظ محمد سعید (حفظه الله)
کو جزائے خیر سے نوازے آمین!
-
واقعات شیخ صاحب نے پاکستان و مسلمانان اسلام کے لئے بہت کچھ کیا ہے!
 
Top