مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,391
- ری ایکشن اسکور
- 453
- پوائنٹ
- 209
لوگوں کے ذہن و دماغ میں آج کل یہ شبہ ڈالا جاتا ہے کہ اہل حدیث میں بھی مختلف جماعتیں ہیں ، اس لئے یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ اہل حدیث کی کون سی جماعت حق پر ہے ؟
اس بات کو سمجھنے کے لئے پہلے یہ جاننا ہوگا کہ اہل حدیث کسے کہتے ہیں اور ان کی کیا پہچان ہے ؟
اہل حدیث قرآن و حدیث پہ عمل کرنے والے کو کہتے ہیں یعنی اسلاف کی فہم کو سامنے رکھتے ہوئے قرآن و حدیث کی روشنی میں دین محمدی کی حقیقی شکل پیش کرتے ہیں ، اس میں شخصیت پرستی یا ذاتیات کا کوئی دخل نہیں جو قرآن و حدیث سے ثابت ہو اسے مان لینے والا اہل الحدیث ہے چاہے وہ کسی روزگار سے جڑاہو، کسی دینی نشریاتی ادارے جڑا ہویا کسی جماعتی تنظیم سے وابستہ ہو۔ اصل چیز ہے اس کا مہنج۔
اسی لئے اہل حدیث کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے مثلا سلفی، محمدی ، اہل السنہ ، اثری اور طائفہ منصورہ وغیرہ ۔
اہل حدیث جماعت قرآن و حدیث کی روشنی میں دین محمدی کی سچی تصویر عوام کے سامنے پیش کرنے کے لئے مختلف محاذ پہ دینی کام کرتی ہے ۔
دین محمدی کی سچی تصویر پیش کرنے کا سب سے مضبوط ذریعہ مدارس ہیں جہاں سے علماء و فضلاء نکل کر پھر نئے نئے ذرائع سے دین محمدی کی اصل صورت پیش کرتے ہیں ۔
جماعتی تنظیمیں جو مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے بنائی جاتی ہیں ، یہی اہل مدارس ان تنظیموں کے ذریعہ عوام الناس کو طرح طرح کے وسائل اپنا کردین محمدی سے روشناس کراتے ہیں ۔ یہ تنظیمیں جس قدر پھیلی ہوں گی اسی قدر دین کی نشر و اشاعت بھی ہوگی ۔
لہذا جماعت کی مختلف تنظیموں سے اہل حدیث کی فعالیت اوران کی سرگرمیوں کا پتہ چلتا ہے ۔ ہندوستان میں جمعیت اہل حدیث کے نام سے جماعتی تنظیم چلتی ہے ، پورے ہندوستان میں اس کا جال بچھاہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اہل حدیث جماعت ہندوستان کی پوری عوام کو صحیح دین سے روشناس کرارہی ہے ، تبھی تو آج دن بدن عوام اس جماعت کی طرف توجہ بڑھاتی جارہی ہے ۔ اس جمعیت کے علاوہ اہل حدیث کی کچھ دوسری جمعیت اور تنظیم بھی ہیں ، ان کا بھی مشن اور منہج وہی ہے جو مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کا ہے ، تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ جیسے کہا جاتا ہے جتنے مدرسے ہوں گے اتنی تعلیم بڑھے گی ویسے ہی جتنی مذہبی تنظیم ہوگی عوام اتنا فائدہ اٹھائے گی ۔
یہاں ایک بات واضح رہے کہ اگر کوئی مذہبی تنظیم قرآن و حدیث کی راہ سے ہٹی ہوئی ہے یا وہ قرآن و حدیث کے نام پہ تقلیدپرستی یا شخصیت پرستی پھیلاتی ہے یا پھر قرآن و حدیث کی تعلیم سلف صالحین کی فہم کی روشنی میں نہیں پیش کرتی تو وہ اہل حدیث، سلفی، محمدی،اہل السنہ، اثری اور طائفہ منصورہ سے ہٹی ہوئی تنظیم ہے۔
اس بات کو سمجھنے کے لئے پہلے یہ جاننا ہوگا کہ اہل حدیث کسے کہتے ہیں اور ان کی کیا پہچان ہے ؟
اہل حدیث قرآن و حدیث پہ عمل کرنے والے کو کہتے ہیں یعنی اسلاف کی فہم کو سامنے رکھتے ہوئے قرآن و حدیث کی روشنی میں دین محمدی کی حقیقی شکل پیش کرتے ہیں ، اس میں شخصیت پرستی یا ذاتیات کا کوئی دخل نہیں جو قرآن و حدیث سے ثابت ہو اسے مان لینے والا اہل الحدیث ہے چاہے وہ کسی روزگار سے جڑاہو، کسی دینی نشریاتی ادارے جڑا ہویا کسی جماعتی تنظیم سے وابستہ ہو۔ اصل چیز ہے اس کا مہنج۔
اسی لئے اہل حدیث کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے مثلا سلفی، محمدی ، اہل السنہ ، اثری اور طائفہ منصورہ وغیرہ ۔
اہل حدیث جماعت قرآن و حدیث کی روشنی میں دین محمدی کی سچی تصویر عوام کے سامنے پیش کرنے کے لئے مختلف محاذ پہ دینی کام کرتی ہے ۔
دین محمدی کی سچی تصویر پیش کرنے کا سب سے مضبوط ذریعہ مدارس ہیں جہاں سے علماء و فضلاء نکل کر پھر نئے نئے ذرائع سے دین محمدی کی اصل صورت پیش کرتے ہیں ۔
جماعتی تنظیمیں جو مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے بنائی جاتی ہیں ، یہی اہل مدارس ان تنظیموں کے ذریعہ عوام الناس کو طرح طرح کے وسائل اپنا کردین محمدی سے روشناس کراتے ہیں ۔ یہ تنظیمیں جس قدر پھیلی ہوں گی اسی قدر دین کی نشر و اشاعت بھی ہوگی ۔
لہذا جماعت کی مختلف تنظیموں سے اہل حدیث کی فعالیت اوران کی سرگرمیوں کا پتہ چلتا ہے ۔ ہندوستان میں جمعیت اہل حدیث کے نام سے جماعتی تنظیم چلتی ہے ، پورے ہندوستان میں اس کا جال بچھاہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اہل حدیث جماعت ہندوستان کی پوری عوام کو صحیح دین سے روشناس کرارہی ہے ، تبھی تو آج دن بدن عوام اس جماعت کی طرف توجہ بڑھاتی جارہی ہے ۔ اس جمعیت کے علاوہ اہل حدیث کی کچھ دوسری جمعیت اور تنظیم بھی ہیں ، ان کا بھی مشن اور منہج وہی ہے جو مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کا ہے ، تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ جیسے کہا جاتا ہے جتنے مدرسے ہوں گے اتنی تعلیم بڑھے گی ویسے ہی جتنی مذہبی تنظیم ہوگی عوام اتنا فائدہ اٹھائے گی ۔
یہاں ایک بات واضح رہے کہ اگر کوئی مذہبی تنظیم قرآن و حدیث کی راہ سے ہٹی ہوئی ہے یا وہ قرآن و حدیث کے نام پہ تقلیدپرستی یا شخصیت پرستی پھیلاتی ہے یا پھر قرآن و حدیث کی تعلیم سلف صالحین کی فہم کی روشنی میں نہیں پیش کرتی تو وہ اہل حدیث، سلفی، محمدی،اہل السنہ، اثری اور طائفہ منصورہ سے ہٹی ہوئی تنظیم ہے۔