• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایمان کے ارکان

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
513
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
ایمان کے ارکان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ایمان کے ارکان چھ ہیں۔ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا، اس کے فرشتوں پر ایمان لانا، اس کی کتابوں پر ایمان لانا، اس کے رسولوں پر ایمان لانا، آخرت کے دن پر ایمان لانا اور اس بات پر ایمان لانا کہ اچھی اور بری تقدیر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

ءَامَنَ ٱلرَّسُولُ بِمَآ أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِۦ وَٱلْمُؤْمِنُونَ كُلٌّ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَمَلَٓئِكَتِهِۦ وَكُتُبِهِۦ وَرُسُلِهِۦ (البقرہ: ۲۸۵)

رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس پر ایمان لائے ہیں جو ان کے رب کی طرف سے ان پر نازل کی گئی ہے اور سارے مومن بھی، سب اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں۔


نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے:

يَٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ ءَامِنُوا۟ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ وَٱلْكِتَبِ ٱلَّذِى نَزَّلَ عَلَىٰ رَسُولِهِۦ وَٱلْكِتَبِ ٱلَّذِىٓ أَنزَلَ مِن قَبْلُ ۚ وَمَن يَكْفُرْ بِٱللَّهِ وَمَلَٓئِكَتِهِۦ وَكُتُبِهِۦ وَرُسُلِهِۦ وَٱلْيَوْمِ ٱلْاَخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَلًۢا بَعِيدًا ‎(النساء:۱۳۶)

اے لوگو جو ایمان لائے ہو اللہ اس کے رسول اور اس کی کتاب پر ایمان لاؤ جو اللہ نے اپنے رسول پر نازل کی اور اس کتاب پر بھی جو اس نے پہلے نازل کی اور جو شخص اللہ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں اور آخرت کے دن کا انکار کرے تو وہ یقیناً بہت دور کی گمراہی میں جا پڑا۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

جب تک بندہ چار باتوں پر ایمان نہ لائے ایمان والا نہیں ہوسکتا اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں اور اس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے، موت پر اور موت کے بعد زندہ ہونے پر اور تقدیر پر ایمان رکھتا ہوں۔

(صحیح بخاری: ۵۰)

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا:

ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے کہ اچانک ایک شخص سفید کپڑے پہنے نمودار ہوا، نہایت سیاہ بالوں والا، اس پر سفر کے آثار نہیں تھے اور نہ ہی ہم اسے جانتے تھے یہاں تک کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ گیا اور اپنے گھٹنوں کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں سے ٹیک دیا اور اپنے دونوں ہاتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رانوں پر رکھ دئیے اور کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اسلام کے بارے میں بتلائیے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ(اسلام یہ ہے کہ) توگواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور یہ کہ تو نماز قائم کرے، زکوۃ ادا کیا کرے اور اگر تو طاقت رکھے سفر کی تو بیت اللہ کا حج کرے۔ اس نے کہا آپ نے سچ کہا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں پس ہمیں بڑا تعجب ہوا کہ خود سوال کرتا ہے اور خود ہی آپ کی تصدیق کر رہا ہے۔

پھر اس نے کہا مجھے ایمان کے بارے میں بتلائیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (ایمان یہ ہے کہ) تو اللہ پر ایمان لائے، اس کے فرشتوں پر ایمان لائے اور اس کی کتابوں پر، اس کے رسولوں پر اور آخرت کے دن پر اور تقدیر پر ایمان لائے اچھی ہو یا بری، اس نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ کہا،

پھر اس نے کہا مجھے احسان کے بارے میں بتلائیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ(احسان یہ ہے کہ) تو اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرے کہ گویا تو اسے دیکھ رہا اور اگر ایسا نہ ہو سکے تو گویا وہ تجھے دیکھ رہا اس نے کہا مجھے قیامت کے بارے میں بتلائیے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس سے سوال کیا گیا ہے وہ سائل سے زیادہ اس بارے میں علم نہیں رکھتا۔ اس نے کہا اچھا قیامت کی علامات بتلائیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کہ لونڈی اپنے آقا کو جنم دے اور دیکھے کہ ننگے بھوکے لوگ، محتاج اور بکریاں چرانے والے لمبی لمبی عمارتیں بنانے لگیں۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں پھر وہ چلا گیا پس میں کچھ دیر ٹھرا رہا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عمر کیا تم جانتے ہو کہ سائل کون تھا؟ میں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ یہ جبرئیل تھے اور تمہارے پاس آئے تھے تاکہ تمہیں تمہارے دین کی تعلیم دے۔


(صحیحین، ابو داؤد: ۱۲۷۰)


اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ایمان کے کل ارکان چھ ہیں اور چھ چیزوں کو ماننا ایمان کہلاتا ہے:
  1. اللہ پر ایمان لانا
  2. فرشتوں پر ایمان لانا
  3. کتابوں پر ایمان لانا
  4. رسولوں پر ایمان لانا
  5. آخرت پر ایمان لانا
  6. تقدیر پر ایمان لانا
 
Top