- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
"ایک بھاری پرچہ"
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
'' اللہ تعالیٰ قیامت کے دن میری اُمت کے ایک شخص کو چھانٹ کر نکالے گا اور سارے لوگوں کے سامنے لائے گا،
اور اس کے سامنے (اس کے گناہوں کے) ننانوے دفتر پھیلائے جائیں گے،
ہردفتر حد نگاہ تک ہوگا ۔
پھر اللہ عزوجل پوچھے گا:
کیا تو اس میں سے کسی چیز کا انکار کرتا ہے؟
کیاتم پر میرے محافظ کاتبوں نے ظلم کیا ہے؟
وہ کہے گا:
نہیں اے میرے رب !
پھر اللہ کہے گا:
کیا تیرے پاس کوئی عذر ہے؟
تو وہ کہے گا:
نہیں، اے میرے رب!
اللہ کہے گا:
(کوئی بات نہیں) تیر ی ایک نیکی میرے پاس ہے۔
آج کے دن تجھ پرکوئی ظلم (وزیادتی) نہ ہوگی، پھر ایک پرچہ نکالا جائے گا جس پر
'' أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ''
لکھا ہوگا ۔
اللہ فرمائے گا:
جاؤ اپنے اعمال کے وزن کے موقع پر ( کانٹے پر) موجود رہو!
وہ کہے گا:
اے میرے رب! ان دفتروں کے سامنے یہ پرچہ کیا حیثیت رکھتا ہے؟
اللہ فرمائے گا:
تمہارے ساتھ زیادتی نہ ہوگی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
پھر وہ تمام دفتر(رجسٹر )ایک پلڑے میں رکھ دیئے جائیں گے اور وہ پرچہ دوسرے پلڑے میں ، پھر وہ سارے دفتراُٹھ جائیں گے، اور پرچہ بھاری ہوگا۔
( اور سچی بات یہ ہے کہ ) اللہ کے نام کے ساتھ (یعنی اس کے مقابلہ میں) جب کوئی چیز تولی جائے گی ، تو وہ چیز اس سے بھاری ثابت نہیں ہوسکتی''۔
"سنن الترمذی، حدیث:2639، صحیح"