• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اے تحریک طالبان پاکستان کے حامیو! کیا جواب ہوگا آپ کے پاس اس کا؟؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
تحریک طالبان پاکستان ہمیشہ یہ جھوٹ بولتی آئی ہے کہ ہم نے کسی مسلمان کو شہید نہیں کیا کسی بے گناہ کی جان نہیں لی، جب کہ یہ ویڈیو جس میں ایک پولیس افسر آخری وقت میں کلمہ شہادت پڑھنے کی کوشش کررہا ہے،، کیا یہ مسلمان نہیں تھا؟؟؟ مرتد بھی کبھی آخری وقت کلمہ پڑھتے ہیں؟؟؟ جنگ کے دوران کوئی کافر اگر کلمہ پڑھ لے اس کا قتل حرام ہوجاتا ہے اور جو ہو ہی مسلمان کا قتل کیسے جائز ہوسکتا ہے؟؟

اے تحریک طالبان پاکستان کے حامیو! کیا جواب ہوگا آپ کے پاس اس کا؟؟​
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
ابوبصیرآپ شاید علمی سطح پر کم مائیگی کا شکار ہیں۔مرتے وقت (ڈوبتے وقت تو اپنے آپ کو ربکم الاعلیٰ کہنے والے فرعون نے بھی کلمہ پڑھا)اس میں کون سی نئی بات بتانے چلے ہیں ۔ اس وقت کہاں چلے جاتے ہو۔جب یہی ظالم پولیس والا کسی مجاہد کی بہن کی عزت کو داغدار کررہا ہوتا ہے۔
اے ابوبصیر آپ اس وقت کہاں ہوتے ہوجب کوئی پولیس والا کسی کلمہ پڑھتے ہوئے مجاہد کو قتل کررہا ہوتا ہے۔
اے ابوبصیر آپ اس وقت کہاں کھو جاتے ہو جب یہ پولیس والا اپنے عقوبت خانوں میں عام شہریوں اور بالخصوص مجاہدین کے اوپر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ اس وقت کہاں ہوتے ہو جب پولیس والا مسلمانوں کے مال واسباب کو اپنے باپ کا مال سمجھ کر ہڑپ کررہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ کی بصارت اس وقت کہاں چلی جاتی ہے جب یہ پولیس والا ملک کے کسی شراب خانے کی حفاظت کے لئے ڈیوٹی دے رہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ اس وقت کہاں گم ہوجاتے ہو جب یہ پولیس والا کسی سود خانے پر ڈیوٹی دے رہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ کو کیا ہوگیا ہے کہ آپ کو نظر نہیں آتا کہ جب یہ پولیس والے کسی مجاہد یا کسی عام شہری کے گھر پر حملہ کرتے ہیں تو اس کو برباد اور اجاڑ کر رکھ دیتے ہیں۔
ابوبصیر کوئی ایسی بات کرو جو ان پولیس والوں کے نامۂ اعمال میں اچھی ہو۔
 

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
ابوبصیرآپ شاید علمی سطح پر کم مائیگی کا شکار ہیں۔مرتے وقت (ڈوبتے وقت تو اپنے آپ کو ربکم الاعلیٰ کہنے والے فرعون نے بھی کلمہ پڑھا)اس میں کون سی نئی بات بتانے چلے ہیں ۔ اس وقت کہاں چلے جاتے ہو۔جب یہی ظالم پولیس والا کسی مجاہد کی بہن کی عزت کو داغدار کررہا ہوتا ہے۔
اے ابوبصیر آپ اس وقت کہاں ہوتے ہوجب کوئی پولیس والا کسی کلمہ پڑھتے ہوئے مجاہد کو قتل کررہا ہوتا ہے۔
اے ابوبصیر آپ اس وقت کہاں کھو جاتے ہو جب یہ پولیس والا اپنے عقوبت خانوں میں عام شہریوں اور بالخصوص مجاہدین کے اوپر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ اس وقت کہاں ہوتے ہو جب پولیس والا مسلمانوں کے مال واسباب کو اپنے باپ کا مال سمجھ کر ہڑپ کررہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ کی بصارت اس وقت کہاں چلی جاتی ہے جب یہ پولیس والا ملک کے کسی شراب خانے کی حفاظت کے لئے ڈیوٹی دے رہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ اس وقت کہاں گم ہوجاتے ہو جب یہ پولیس والا کسی سود خانے پر ڈیوٹی دے رہا ہوتا ہے۔
ابوبصیر آپ کو کیا ہوگیا ہے کہ آپ کو نظر نہیں آتا کہ جب یہ پولیس والے کسی مجاہد یا کسی عام شہری کے گھر پر حملہ کرتے ہیں تو اس کو برباد اور اجاڑ کر رکھ دیتے ہیں۔
ابوبصیر کوئی ایسی بات کرو جو ان پولیس والوں کے نامۂ اعمال میں اچھی ہو۔

کیا گناہ کبیرہ فرد کی تکفیر کر کے اس کو مار دینا چائیے ؟؟؟
اس طرح تو پاکستان میں کوئی بھی نہیں بچے گا ؟؟؟
اس کی دلیل قرآن وسنت سے اگر آپ کو ملتی ہے تو لازمی بتائیں
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65

کیا گناہ کبیرہ کی تکفیر کر کے اس کو مار دینا چائیے ؟؟؟
اس طرح تو پاکستان میں کوئی بھی نہیں بچے گا ؟؟؟
اس کی دلیل قرآن وسنت سے اگر آپ کو ملتی ہے تو لازمی بتائیں
یہ جواب میرے پوسٹ سے میل نہیں کھاتا۔دلیل پیش کریں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
ہمرے اکثر بھائی بڑے شد و مد سے ٹی ٹی پی اور دوسرے بہت سے مجاہدوں کو خوارج کی لسٹ میں شامل کرنے پر تالے ہوے ہیں - اور مختلف پوسٹ میں اس کا وقتاً فوقتاً اس کا اظھار کر رہے ہیں - ان کی نزدیک حکمران جیسے بھی ہوں جو بھی ہوں کسی بھی کفریہ عقائد کے حامل ہوں -ان بھایوں کے نزدیک ان پر کسی قسم کا کوئی کفر کا فتویٰ لگانا جائز نہیں-

میرا ایک سوال ہے ان بھایوں سے - اول تو ٹی ٹی پی اور ان مجاہدوں کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں کہ یہ قتل و غارت گری میں ملوث ہیں - لیکن - اگر بالفرض محال ہم مان لیں کہ ان فسادی کاروایوں میں یہ لوگ واقعی ملوث ہیں- تو اب تک حکمرانوں نے ان پر اسلامی قوانین کے تحت فساد فل ارض کی سزا کیوں نافذ نہیں کی ؟؟؟؟ اسلامی قواننین کے نفاذ کا کیوں انکار ہے ؟؟؟ جب کہ قرآن میں تو الله کا فرمان ہے کہ :


وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ سوره المائدہ ٤٤
اور جو کوئی اس کے موافق فیصلہ نہ کر لے جو الله نے اتارا تو وہی لوگ کافر ہیں -


کیا یہ حکمران ٹی ٹی پی اور ان مجاہدوں کے ساتھ ہیں ؟؟؟ جس کی وجہ سے اسلامی قواننین کا نفاذ ان پر نہیں کر سکے- اگر ایسا ہے تو پھر آپ کے مطابق ان کو بھی خوارج کی صف میں ہونا چاہیے - (جب کہ حقیقت میں ایسا نہیں )-

اگر یہود و نصاریٰ کی خشنودی میں اسلامی قوانین کے نفاذ نہیں کرتے (جو کہ حقیقت ہے ) تو قرآن کی آیت کو مصادق یہ حکمران کافر ٹہرتے ہیں -

کیا کہتے ہیں یہ بھائی -؟؟؟
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
اسلامی قوانین میں فسادیوں کی سزا موت ہے۔ اور پاک فوج یہ نیک کام سرانجام دے رہی ہے۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
اسلامی قوانین میں فسادیوں کی سزا موت ہے۔ اور پاک فوج یہ نیک کام سرانجام دے رہی ہے۔
یقیناً اسلامی قوانین میں فسادیوں کی سزا موت ہے۔اور فساد کرنے والے اسی سزا کے حق دار ہیں۔ اب ہم جائزہ لیتے ہیں کہ فسادی دراصل کون ہے۔
فسادی وہ ہوتا ہے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت سے انحراف کرے۔
دیکھئے قرآن مجید اس بارے میں کیا ارشاد فرماتا ہے:
وَإِذَا تَوَلَّىٰ سَعَىٰ فِي الْأَرْضِ لِيُفْسِدَ فِيهَا وَيُهْلِكَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ ۗ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ الْفَسَادَ
اور جب پیٹھ پھیر کر چلا جاتا ہے تو زمین میں دوڑتا پھرتا ہے تاکہ اس میں فتنہ انگیزی کرے اور کھیتی کو (برباد) اور (انسانوں اور حیوانوں کی) نسل کو نابود کردے اور خدا فتنہ انگیزی کو پسند نہیں کرتا۔

وَالَّذِينَ كَفَرُوا بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ إِلَّا تَفْعَلُوهُ تَكُن فِتْنَةٌ فِي الْأَرْضِ وَفَسَادٌ كَبِيرٌ
اور جو لوگ کافر ہیں وہ ایک دوسرے کے رفیق ہیں اگر تم یوں نہ کرو گے تو ملک میں فتنہ پھیلے گا اوروہ بڑا فساد ہوگا

وَقَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُونِي أَقْتُلْ مُوسَىٰ وَلْيَدْعُ رَبَّهُ ۖ إِنِّي أَخَافُ أَن يُبَدِّلَ دِينَكُمْ أَوْ أَن يُظْهِرَ فِي الْأَرْضِ الْفَسَادَ
اور فرعون نے کہا مجھے چھوڑ دو میں موسیٰ کو قتل کر دوں اور وہ اپنے رب کو پکارے میں ڈرتا ہوں کہ وہ تمہارے دین کو بدل ڈالے گا یا یہ کہ زمین میں فساد پھیلائے گا۔

مندرجہ بالا آیات میں ان فسادیوں کی نشان دہی قرآن نے کردی ہے۔کہ جب لوگوں کو زمین میں اللہ تعالیٰ اقتدار کی نعمت سے سرفراز کرتا ہے۔تو جو شخص فسادی ہوتا ہے وہ کیا کرتا ہے۔وہ زمین میں دوڑتا پھرتا ہے اس میں فتنہ انگیزیاں کرتا پھرتا ہے۔کھیتی کو برباد کرتا ہے۔انسانوں اور حیوانوں کی نسل کو نابود کرتا ہے۔ایسے ہی لوگوں کے بارے اللہ فرماتا ہے کہ وہ فساد کو پسند نہیں کرتا۔اب اس ملک کے کے اندر جو لوگ حاکم ہیں کیا وہ اللہ کی شریعت کے تابع ہیں؟؟؟کیا انہوں نے اس ملک میں اللہ کے قانون کا نفاذ کررکھا ہے؟؟؟کیا انہوں نے اس ملک کے باشندوں پر شریعت الٰہی نافذ کررکھی ہے؟؟؟ کیا انہوں اللہ کی حرام کردہ اشیاء کو حلال نہیں کیا ہوا ہے؟؟ اللہ تعالیٰ نے سود کو حرام قرار دیا ہے۔اور سود کا کاروبار کرنے والے کو اللہ اور ا سکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محارب قرار دیا ہوا ہے۔تو کیا اس ملک کے حکمرانوں نے سود کو حلال نہیں کیا ہوا ہے۔جس کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دے کر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کھلی جنگ قرار دیا ہوا ہے۔
دوسری طرف مجاہدین ہیں جن کا مطالبہ ہے کہ سودی کاروبار کو بند کیا جائے کیونکہ یہ اللہ سے جنگ کے مترادف ہے۔متلاشی صاحب کیا آپ یاد نہیں ہے کہ اس ملک کی عدالت تک نے سود کو فوراً ختم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے ۔ لیکن کیا ہوا؟؟ آج وہی لوگ برسراقتدار ہیں جنہوں نے عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرکے سود کو اس ملک کی معیشت اور لوگوں کی گردنوں پر سود کو مسلط کررکھا ہے۔
بڑا ہی عجیب فیصلہ ہے آپ کا جو لوگ واضح طور پر اللہ اور ا سکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین کے مخالف ہیں اوربجائے اس کے کہ اللہ کے احکامات کو نافذ کرتے انہوں نے کافروں کی اطاعت کرتے ہوئے اس ملک کی معیشت کو سودی بنارکھا ہے۔ دوسری طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے سود کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بغاوت قرار دے کر اس کے خلاف جدوجہد شروع کی ہوئی ہے۔تو مجھے بتلائے کون فسادی ہوا؟؟؟ حکومت اور اس کے کارندے اس کی فوج اس کی ایجنسیاں یا وہ مجاہدین جو کہ سودی نظام سے بغاوت کا اعلان کرچکے ہیں ۔ یہ تو اس بات کے مصداق ہوگیا کہ
’’کسی چیز کی محبت تمہیں اندھا اور بہرہ کردیتی ہے‘‘۔

قرآن مجید کا فرمان ہے :
وَالَّذِينَ كَفَرُوا بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ إِلَّا تَفْعَلُوهُ تَكُن فِتْنَةٌ فِي الْأَرْضِ وَفَسَادٌ كَبِيرٌ
اور جو لوگ کافر ہیں وہ ایک دوسرے کے رفیق ہیں اگر تم یوں نہ کرو گے تو ملک میں فتنہ پھیلے گا اوروہ بڑا فساد ہوگا
اب مجھے بتلائیے کہ اس آیت کی زد میں کون آرہا ہے؟؟؟
اس آیت کی زد میں وہ لوگ آرہے ہیں جن کی ولایت کافروں کے ساتھ ہے۔
جن کی دوستیاں کافروں کے ساتھ ہیں ۔
جو کافروں کے رفیق ہیں ۔ جو کافروں کے مددگار ہیں ۔
جو کافروں کو اس ملک میں لاجسٹک سپورٹ کرنے والے ہیں ۔
جو کافروں کو اپنے فوجی فراہم کرنے والے ہیں ۔ جو کافروں کو اپنی خفیہ ایجنسیوں کی خدمات فراہم کرنے والے ہیں۔
جو مسلمانوں کے قتل عام کے لئے اپنے ملک کے ہوائی اڈے ان کافروں کے حوالے کرنے والے ہیں ۔
تاکہ ان ہوائی اڈوں سے ان کے قاتل جہاز اڑ کر مسلمانوں پر بمباری کریں ۔
مسلمانوں کے مال واسباب کو تباہ کریں ۔
مسلمانوں کے کھیت وکھلیان کو جلا کر خاکستر کریں۔
مسلمانوں کو قید کریں اور ان کو کافروں کے حوالے کریں۔
متلاشی صاحب اس ملک میں یہ تمام امور کون انجام دے رہا ہے؟؟؟
کیا ا س ملک کے حکمران ان صلیبی کافروں کے اتحادی اور سپورٹر نہیں ہیں ۔
کیا ان حکمرانوں نے ان صلیبیوں کو ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دی ہوئی جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کو قتل کررہے ہیں۔
تو مجھے بتلائیے زمین میں فساد کون مچا رہا ہے ۔ اللہ کا باغی کون ہے ۔ فساد فی الارض کی سزا کا مستحق کون ہوا؟
وہ جو کافروں کے رفیق ہیں یا مجاہدین اسلام جو کہ کافروں کے دشمن ہیں جن کی دشمنی کافروں سے محض اس لئے ہے کہ یہ کافر اللہ کے دشمن ہیں اور دین اسلام کے ساتھ محارب ہیں۔مسلمانوں کے علاقوں پر قبضہ کئے ہوئے ہیں۔کچھ تو اللہ کا خوف کریں۔

دیکھیں قرآن مجید ان حکمرانوں کی کیسی حالت زار بیان کرتا ہے آپ بھی ملاحظہ فرمائیں:
وَقَالَ فِرْعَوْنُ ذَرُونِي أَقْتُلْ مُوسَىٰ وَلْيَدْعُ رَبَّهُ ۖ إِنِّي أَخَافُ أَن يُبَدِّلَ دِينَكُمْ أَوْ أَن يُظْهِرَ فِي الْأَرْضِ الْفَسَادَ
اور فرعون نے کہا مجھے چھوڑ دو میں موسیٰ کو قتل کر دوں اور وہ اپنے رب کو پکارے میں ڈرتا ہوں کہ وہ تمہارے دین کو بدل ڈالے گا یا یہ کہ زمین میں فساد پھیلائے گا۔
فرعون وقت کا طاغوت متکبر سرکش حکمران جو کہ کہہ رہا ہے کہ مجھے چھوڑ دو میں موسیٰ کو قتل کردوں ۔ وہ کیوں موسیٰ علیہ السلام کے قتل کے درپے تھا؟ اس لئے درپے تھا کہ موسیٰ علیہ السلام نے اس کو اپنے رب کا پیغام پہنچایا تھا اور اس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس کی پیروی کرے ۔ تو بجائے اس کے کہ وہ رب العالمین کے حکم کی پیروی کرتا اور موسیٰ علیہ السلام کی اطاعت کرتا الٹا وہ موسیٰ علیہ السلام کے قتل کے درپے ہوگیا۔اور اس نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ وہ تمہارے دین کو بدل ڈالے گا۔یا زمین میں فساد پھیلائے گا۔
یہ فرعون کا نظریہ تھا کہ اگر میں نے اللہ کے احکامات کی تعمیل کرلی تو میں نے جو خود ساختہ قوانین طاغوتی قوانین لوگوں کی گردنوں پر مسلط کئے ہوئے ہیں موسیٰ علیہ السلام ان کو بدل کر اللہ کے دین کو نافذ کردے گا۔ اور اس چیز کو فرعون نے لوگوں کو باور کرادیا تھا کہ یہی فساد ہے ۔
متلاشی صاحب مجھے بتلائیے کہ کل کے فرعون اور آج کے حکمرانوں میں کیا فرق ہے؟؟؟ کیا انہوں نے فرعون کی طرح لوگوں کی گردنوں میں پارلیمنٹ میں بنائے ہوئے قوانین انگریزی اور امریکی قوانین لوگوں کی گردنوں پر مسلط نہیں کئے ہوئے؟؟؟کیا ان حکمرانوں نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت اختیار کی ہوئی ہے ؟ یا ان حکمرانوں نے بجائے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے کافروں کی اطاعت اختیار کی ہوئی جن کے کہنے پر ان حکمرانوں نے اللہ کی زمین اور اللہ کے بندوں کی گردنوں میں کفار کے قوانین اور کفار کی غلامی کا پٹہ ڈالا ہواہے؟؟؟کیا اس ملک کی فوج اور اس کی ایجنسیاں اللہ اور ا سکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کے تابع ہیں یا کفری قوانین اور اور امریکہ کے احکامات کے تابع ہیں؟؟؟
اگر آپ یہ سوال پاکستان کے کسی بچے یا بوڑھے سے پوچھیں گے تو وہ بلا جھجھک یہی کہے گا کہ ہمارے ملک کے حکمران اور ان کی افواج اور ان کی ایجنسیاں امریکی اور برطانوی کافروں کے احکامات کے تابع ہیں ۔
دوسری طرف وہ اللہ کے نیک مومن بندے جو کہ اللہ اور ا سکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اطاعت گزار ہیں جن کا اوڑھنا بچھونا ہی قرآنی اور حدیثی احکامات ہیں ۔ جو اپنے آقا ومولیٰ اللہ عزوجل اور رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کے ہمہ وقت منتظر رہتے ہیں ۔ اس کی اطاعت میں اپنی جانوں کے نذرانے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کی خاطر پیش کرنے سے گریز نہیں کرتے ہیں ۔ وہ زمین میں فساد پھیلارہے ہیں۔یہ تو اللہ کے مومن بندے ہیں ہر وقت احکام الٰہی کی پیروی کے منتظر کسی ملامت کرنے والے کی ان کو پرواہ نہیں ہے ۔ ان کو تو بس ایک یہی دھن سمائی ہوئی ہے کہ بس کسی طرح ان کا رب ان سے راضی ہوجائے اور وہ جنتوں کی نعمتوں سے سرفراز ہوجائیں ۔ جن کا وعدہ اللہ نے ان سے توریت انجیل اور قرآن میں کیا ہے۔
یا آپ کے وہ حکمران اور ان کی فوج اور ان کی ایجنسیاں جو کہ فرعون وقت امریکہ کے احکامات کے تابع ہیں۔جو کہ امریکی وعدوں کے منتظر رہتے ہیں ۔ جب امریکہ ان سے کہتا ہے کہ میں نے فلاں مسلمان کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر لگائی ہے تو وہ اپنا رات ودن کا سکون غارت کردیتے ہیں اس مسلمان کو ڈھونڈنے کی خاطرنسل انسانی کا قتل ان کے کھیت اور کھلیانوں کو جلا کر راکھ کردیتے ہیں کہ بس کسی طرح وہ مسلمان مل جائیں اور ہمای جیبوں میں امریکی وعدے کے مطابق ڈالروں کی بارش ہوجائے۔
یہ فرعونی صفت کے حامل وہ لوگ ہیں جو کہ رات و دن صلیبیوں کے احکامات کی تعمیل میں پاکستانیوں کے قتل وعام میں ہمہ وقت مصروف عمل ہیں ایسے ہی لوگ دراصل قرآن کے نزدیک فسادی ہیں ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
اسلامی قوانین میں فسادیوں کی سزا موت ہے۔ اور پاک فوج یہ نیک کام سرانجام دے رہی ہے۔
جی ہاں - مسلمانوں کے قتل عام کا یہ نیک کام پاک فوج (نا پاک فوج) ہی کر رہی ہے - اب چاہے وہ لال مسجد کے نہتے مسلمان ہوں یا اسلام کے نام لیوا مجاہدین ہوں -
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top