• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اے مسلمانو!! جو کام صحابہ نے نہ کیا تم بھی نہ کرو ورنہ گئے کام سے!

شمولیت
اگست 28، 2019
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
35
بسم اللہ الرحمن الرحیم

اے مسلمانو!!​
جو کام صحابہ نے نہ کیا تم بھی نہ کرو ورنہ گئے کام سے!​

ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی​

محترم قارئین!

جو کام صحابہ نے نہ کیا وہ دین کا حصہ کبھی نہیں ہوسکتا گرچہ لوگ اسے دین سمجھے یا پھر بہت بڑی نیکی سمجھے کیونکہ اس دین کو بلافاصلہ (ڈائریکٹ) لینے اور امت کو دینے والے وہی ہیں،صحابہ ہی دین حق کے خشتِ اول ہیں کیونکہ قرآن ان کے سامنے میں نازل ہوا،اورقرآن کی تفسیرنبی کریم ﷺ نے انہیں ہی سکھائی،دین کی کوئی ایسی بات نہ تھی جو انہیں نبی کریمﷺ نے نہ بتلائی ہوااور وہ سب تادم حیات اسی دین پر استقامت کے ساتھ خود بھی گامزن رہے اور امت کو بھی اسی کی تعلیم وتربیت کی کہ دین وہی ہے جوقرآن وسنت سے ثابت ہو اس کے ماسوا سب فضول وواہیات اورزیغ وضلال ہے۔

دین اسلام کے شجرکو انہوں نے اپنے خون سے آبیاری کی،دین اسلام کے سربلندی کے لئے وہ ہمیشہ اپنے تن من دھن سے لگے رہے حالی نے ان کے اسی صفت کی کیاہی خوب ترجمانی کی ہے:

بہار اب جو دنیا میں آئی ہوئی ہے

یہ سب پودا ان ہی کی لگائی ہوئی ہے

یہی وجہ ہے کہ رب ذوالجلال والاکرام نے تاقیامت آنے والی تمام نسلوں کو اور بالخصوص مسلمانوں کو ان کے نقش قدم کی پیروی کرنے کا صرف حکم ہی نہیں دیا بلکہ ان کی پگڈنڈی اورڈگر سے بھٹکنے پر بھیانک انجام سے بھی باخبر کردیا جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے:’’ وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا ‘‘ جوشخص راہ ہدایت واضح ہوجانے کے باوجود بھی رسولﷺ کی مخالفت کرے اورتمام مومنوں(صحابہ)کی راہ کو چھوڑکر کسی اورراہ کو اختیارکرے تو ہم اسے اسی طرف متوجہ کردیں گے جدھروہ خود متوجہ ہوا ہوگا اور دوزخ میں ڈال دیں گے جو بہت ہی بری جگہ ہے۔(النساء:115)

آپﷺ نے بھی اپنی امت کو اسی بات کی تعلیم دی کہ زمانہ جسیے جیسے گذرتا جائے گا ویسے ویسے لوگ اختلاف میں پڑکر زیغ وضلال کے راستوں پر چلنا شروع کردیں گے مگر تم کسی بھی حال میں صحابہ کے راستے کو نہ چھوڑنا ورنہ گئے کام سے،فرمان نبوی ﷺ ہے:’’ فَسَيَرَى اخْتِلَافًا كَثِيرًا فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الْمَهْدِيِّينَ الرَّاشِدِينَ تَمَسَّكُوا بِهَا وَعَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُورِ فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ ‘‘ عنقریب تم میری امت میں بہت زیادہ اختلاف دیکھوگے ایسی صورت میں تم میری سنت اورمیرے ان خلفاء کی سنت کو لازم پکڑنا جو ہدایت یافتہ اور نیک وصالح ہوں گے،تم اسے مضبوطی سے تھام لینا اور ہاتھ سے نکلنے نہ دینا،اوردین میں ہرطرح کے بدعات کو ایجاد کرنے سے بچنا کیونکہ بدعت گمراہیت کے طرف لے جاتی ہے اور بالآخر گمراہی کا انجام جہنم ہی ہے۔(ابوداؤد:6407 صححہ الألبانی)

محترم قارئین!

صحابہ نے بھی امت مسلمہ کو اسی بات کی تلقین کی کہ تم وہی کرنا جو صحابہ نے کیا اور جو انہوں نے نہ کیا اس کے قریب بھی نہ جاناجیساکہ حذیفہ بن یمانؓ نے کہا کہ:’’ كُلُّ عِبَادَةٍ لَمْ يَتَعَبَّدْهَا أَصْحَاُب رَسُوْلِ اللهِ صلى الله عليه وسلم فَلَا تَعْبُدُوْهَا ‘‘یعنی ہر وہ عبادت جو صحابۂ کرام نے نہ کیا تم بھی اسے عبادت سمجھ کر نہ کیا کرو،اسی طرح سے ابن مسعودؓ نے کہا کہ:’’ اِتَّبِعُوْا وَلَا تَبْتَدِعُوْا فَقَدْ كُفِيْتُمْ عَلَيْكُمْ بِالْأَمْرِ الْعَتِيْقِ ‘‘ یعنی تم قرآن وسنت کی پیروی کیا کرو اور دین میں نئے نئے کاموں کو ایجاد نہ کیا کروکیونکہ تمہیں اس سے بچالیاگیا ہے اور تم اسی چیز کو لازم پکڑوجو پہلے سے موجودتھا۔(حجۃ النبیﷺ:ص100)

اب ذراسوچئے کہ خلیفۂ اول سیدنا ابوبکرصدیقؓ دوسال خلیفہ رہے اس کائنات میں تاقیامت ان سے بڑا کوئی محب رسولﷺ نہیں ہوسکتا لیکن انہوں نے نہ خودکبھی منایا اور نہ منانے کا حکم دیا،اس کے بعد سیدنا عمربن خطابؓ جو 10 سال عرب وعجم کے خلیفہ رہے لیکن انہوں نے نہ کبھی منایا اورنہ ہی منانے کاحکم دیا،اسی طرح خلیفۂ ثالث سیدناعثمان غنیؓ جنہوں نے 12سال خلافت کی مگر انہوں نے بھی اس کام نہ اختیارکیا اور نہ ہی کرنے کاحکم دیا،اسی طرح خلیفۂ رابع سیدنا علیؓ نےبھی پانچ سال حکومت کی مگر انہوں نے بھی اسے نہ تو اختیارکیا نہ ہی اسے منانے کاحکم دیا ۔

اب ذرا سوچئے اور فیصلہ خود کیجئے کہ جب ان چاروخلیفوں نے نہ کیا اور نہ ہی کسی صحابیٔ رسول نے اس کام کو انجام دیا تو پھر یہ دین کا حصہ کیسے ہوسکتا ہے؟!گرچہ ساری دنیا اسے اچھا سمجھے اور نیکی کا کام سمجھے!جیسا کہ اس بات کی وضاحت صحابیٔ رسول ابن عمرؓ نے خود بیان کردی ہے کہ ’’ كُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ وَإِنْ رَآهَا النَّاسُ حَسَنَةً ‘‘ ہر بدعت گمراہی ہے گرچہ لوگ اسے اچھا ہی سمجھے۔(موسوعۃ الألبانی فی العقیدہ:2/99)

اسی لئے اے مسلمانو!صحابہ کے نقش قدم کی پیروی کرو،انہیں کے راہ پرچلوکیونکہ انہیں کی راہ سیدھے جنت کو جاتی ہے اورجس پر چلنے والا کبھی گمراہ نہیں ہوسکتا۔

طالب دعا
ابومعاویہ شارب بن شاکرالسلفی
 
Top