- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
بازار
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَبْغَضُ الْبِلَادِ إِلَی اللّٰہِ أَسْوَاقُھَا۔ ))1
’’ سب سے برے مقامات اللہ تعالیٰ کے ہاں بازار ہیں۔ ‘‘
مسلم کی دوسری حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان یوں ہے کہ:
(( لِیَلِنِيْ مِنْکُمْ أُولُوا الْأَحْلَامِ وَالنُّھَیٰ، ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ … ثَـلَاثًا… إِیَّاکُمْ وَھَیْشَاتِ الْأَسْوَاقِ۔ ))2
’’ اپنے آپ کو بازاروں کے ہنگاموں سے بچاؤ۔ ‘‘
(بازار) یہ دھوکہ، فراڈ، سود، جھوٹ، وعدہ خلافی، جھوٹی قسم، حرام اور ناجائز اشیاء کی خرید و فروخت اور غلط بیوع میں با آسانی شوروغل اور جھگڑوں کی جگہ ہے اور ذکر اللہ سے اعراض، نماز سے لاپروائی، مرد و عورت کے اختلاط و بے پردگی، فسق و فجور اور فتنوں کا مقام ہے۔ چونکہ مساجد رحمت کے نزول کا محل اور رب تعالیٰ کے ہاں بہترین جگہیں ہیں اور بازار مساجد کی ضد ہیں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے ہاں بری ترین جگہ ہے اور جو چیز اللہ کو ناپسند ہے وہ شیطان کی محبوب چیز ہے، اسی لیے بازار شیطان کی پسندیدہ جگہیں اور اس کا میدان ہیں ان میں اس کا جھنڈا گاڑا جاتا ہے، جس کے ذریعہ وہ ورغلاتا اور بہکاتا ہے اور ہر اس کام کی طرف دعوت دیتا ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور دین کے اوامر و نواہی کی مخالفت ہو۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- أخرجہ مسلم في کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب: فضل الجلوس في مصلاہ بعد الصبح، رقم: ۱۵۲۸۔
2- أخرجہ مسلم في کتاب الصلاۃ، باب: تسویۃ الصفوف وإقامتھا، رقم: ۹۷۴۔
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند