السلام علیکم
امید ہے آپ سب حضرات خیریت سے ہوں گے۔
میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر علما، متقدمین و متاخرین کا اس بارے میں کیا نظریہ ہے کہ اگر کوئی بدعتی ثقہ راوی اگر کوئی روایت کرے جو کہ اس کی بدعت کی جانب راغب ہو، تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟
قدیم زمانے کے علما میں علامہ ابن حجر، زہبی، وغیرہ کا کیا رجحان تھا؟
موجودہ دور میں حضرات ناصر البانی، شعیب الارناوط، احمد شاکر اور حافظ زبیر علی زئی کا کیا موقف ہے؟
مہربانی کر کے جواب عنایت کریں
شکریہ
امید ہے آپ سب حضرات خیریت سے ہوں گے۔
میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر علما، متقدمین و متاخرین کا اس بارے میں کیا نظریہ ہے کہ اگر کوئی بدعتی ثقہ راوی اگر کوئی روایت کرے جو کہ اس کی بدعت کی جانب راغب ہو، تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟
قدیم زمانے کے علما میں علامہ ابن حجر، زہبی، وغیرہ کا کیا رجحان تھا؟
موجودہ دور میں حضرات ناصر البانی، شعیب الارناوط، احمد شاکر اور حافظ زبیر علی زئی کا کیا موقف ہے؟
مہربانی کر کے جواب عنایت کریں
شکریہ