عبد الوکیل
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 04، 2012
- پیغامات
- 142
- ری ایکشن اسکور
- 604
- پوائنٹ
- 0
أمابعد:
سب سے بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اوربہترطریقہ نبی پاک صلى اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے اورسب سے بری چیزنئی چیزوں کا ایجاد کرنا ہے اورہرنئی چیز بدعت ہے اورہربدعت گمراہی ہے اورہرگمراہی آگ میں لے جانے والی ہے.
محترم قارئین!کون سی بدعت ہے جس سے شارع نے ڈرایا ہے اوراسے گمراہ کن قراردیا ہے.
1۔
بدعت کے بارے میں صحابہ کرام کے بعض اقوال:
اسلئے
اللہ کہتا ہے کہ
اور
سب سے بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اوربہترطریقہ نبی پاک صلى اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے اورسب سے بری چیزنئی چیزوں کا ایجاد کرنا ہے اورہرنئی چیز بدعت ہے اورہربدعت گمراہی ہے اورہرگمراہی آگ میں لے جانے والی ہے.
محترم قارئین!کون سی بدعت ہے جس سے شارع نے ڈرایا ہے اوراسے گمراہ کن قراردیا ہے.
بدعت کی لغوی تعریف:جوکسی سابقہ مثال کے بغیر ایجاد کی گئی ہو.
میرے مسلم بھائی! بدعت کے سلسلہ میں آپ کی خدمت میں چند نصوص پیش ہیں:بدعت کی شرعی تعریف:دین میں ایجاد کردہ ایساطریقہ جوشریعت کے مشابہ ہواوریہ سنت کے باالمقابل اوراسکے ضد ہے.
1۔
2۔عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" تم میں سے جوبھی میرے بعد زندہ رہے گا توبہت زیادہ اختلافات دیکھے گالہذاتم میری اورميرے بعدہدایت یافتہ خلفاء راشدین کی سنت کولازم پکڑنا اوراس کومضبوطی سےتھامے رہنا ،اورنئی چیزوں کے ایجادکرنے سے دوررہنا اسلئے کہ ہربدعت گمراہی ہے "
(احمد ترمذی اور ابن ماجہ نے اسے روایت کیا ہے اورالبانی رحمہ اللہ نے کتاب السنه کی تخریج میں اسے صحیح قراردیا ہے)
3۔جابربن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"اللہ جسکو ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اورجسے گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا اور بےشک بہترین کلام اللہ تعالى کی کتاب ہے اورسب سے عمدہ طریقہ محمد صلى اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے، اورسب سے بدترین کام وہ ہیں جن کودین میں ایجاد کیا جائے اوردین میں ہرنوایجادچیزبدعت ہے"
(اسے مسلم اوربیہقی نے روایت کیا ہے)
اورمسلم اورنسائی ميں صحیح سند کے ساتھ ہے
("ہرگمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے’’)
اورعائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
"جس نے میرے دین میں کوئی ایسی چیزایجاد کی جواسمیں سے نہیں ہے تووہ مردود ہے"
(متفق علیہ)
اورمسلم کی ایک روایت میں ہے
"جس نے کوئی ایسا عمل کیا جوہمارے حکم کے خلاف ہے تووہ مردود ہے
بدعت کے بارے میں صحابہ کرام کے بعض اقوال:
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :"پیروی کرو اوربدعت نہ ایجاد کروکیونکہ تم (سنت سے)کافی کردئے گئے ہو"
(طبرانی اوردارمی نے اسے صحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے)
عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:"ہربدعت گمراہی ہے گرچہ لوگ اسے اچھا سمجھیں"
(دارمی نے اسے صحیح سند کے ساتھ روایت کی ہے)
یہ تھا امت کے سلف کا بدعت کی خطرناکی کے بارے میں خیالاورعبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے مسجد میں بیٹھی ہوئی قوم کی تردید کی جنکے ہاتھوں میں کنکریاں تھیں اوران میں سے ایک آدمی یہ کہ رہا تھا:
کہ سوباراللہ اکبرکہو,تووہ اللہ اکبرکہتے ,پھرکہتا کہ :سوبارلا الہ الا اللہ کہو تووہ سوبارلا الہ الا اللہ کہتے ,سوبارسبحان اللہ کہو تووہ سوبارسبحان اللہ کہتے
آپ نے فرمایا:"قسم ہے اس ذات کی جسکے ہاتھ میں میری جان ہے کیا تم لوگ ایسے طریقے پرہوجومحمد صلى اللہ علیہ وسلم کے طریقے سے زیادہ بہترہے یا گمراہی کے دروازے کھولنے والے ہو توا ن لوگوں نے کہا کہ اللہ کی قسم! اے ابوعبد الرحمن ہمارامقصد صرف خیرکا ہی ہے انہوں نے کہا کہ :کتنے خیرکے متلاشی اسے ہرگزنہیں پاسکتے "
(دارمی اورابونعیم نے اسکوصحیح سند کے ساتھ روایت کیا ہے)
اسلئے
جس نے اسلام میں کوئی ایسی بدعت ایجاد کی جسکواچھا سمجھتا ہے تواسنے یہ گمان کیا کہ محمد صلى اللہ علیہ وسلم نے رسالت میں خیانت کی اسلئےامام دارالہجرۃ مالک رحمہ اللہ نے فرمایا:
اللہ کہتا ہے کہ
توجوچیزاسوقت دین نہ تھی آج بھی دین میں سے نہ ہوگی"آج میں نے تمہارے لئے تمہارے دین کومکمل کردیا اورتم پراپنی نعمت تمام کردی اورتمہارے لئے اسلام کوبطوردین پسند کرلیا"
[سورۃ المائدة:3]
"جس نے (دین میں)کسی چیز کواچھا سمجھا تواس نے شریعت سازی کی"امام شافعی رحمہ اللہ کا فرمان ہے:
اور
"سنت کا اصول ہمارے نزدیک اس چیزکولازم پکڑنا ہے جس پررسول صلى اللہ علیہ وسلم کے اصحاب تھےاورانکی پیروی کرنا ہے اوربدعت سے کنارہ کشی اختیا رکرنا ہے اورہربدعت گمراہی ہے’’امام احمد رحمہ اللہ کا فرمان ہے: