• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بریلوی کے ذبیحہ کا حکم

شمولیت
اپریل 10، 2021
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
21
اگر کسی پر محض بریلوی کا نام چسپاں ہو (یعنی وہ محض بریلی علاقے کی طرف اپنی نسبت کرتے ہوں) اور حقیقت میں وہ موجودہ بریلویوں کے غلط کفری اور شرکی عقائد نہ رکھتے ہوں تو ایسا شخص مسلمان ہے اور اس کا ذبیحہ حلال ہے ۔
لیکن اگر وہ واقعی بریلوی ہو ، ان کے کفری وشرکی عقائد کا حامل ہو ( جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر ناظر ماننا، وحدۃ الوجود کا عقیدہ، بزرگوں و انبیاء کو علم غیب کا حامل سمجھنا، غیر اللہ کے نام پر فاتحہ کرنا وغیرہ) تب تو وہ مشرک ہے اور کسی بھی صورت میں اس کا ذبیحہ حلال نہیں ہے ۔
(ایک فتوی سے اقتباس)
نوٹ: پوسٹ پر عنوان محمد بن حسین نے دیا ہے
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
بہتر ہے کہ کسی مستند عالم کی رائے اور فتویٰ کا اقتباس پیش کیا جائے۔
 
شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
583
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
77
بہتر ہے کہ کسی مستند عالم کی رائے اور فتویٰ کا اقتباس پیش کیا جائے۔
بہت سے علماء کے فتاویٰ موجود ہیں جس میں مشرک کے ذبیحہ کو حرام قرار دیا ہے۔

IMG_20220703_213644.jpg

IMG_20220703_214338.jpg


فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء - ج ٢٢ - الحدود - الزكاة والصيد، ص : ٤٣١
 
Top