- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
بعث کونی اور بعث دینی
لفظ بعث (کے بھی اسی طریق پر دو استعمال ہیں) بعث ِ کونی کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
فَاِذَا جَاۗءَ وَعْدُ اُوْلٰىہُمَا بَعَثْنَا عَلَيْكُمْ عِبَادًا لَّنَآ اُولِيْ بَاْسٍ شَدِيْدٍ فَجَاسُوْا خِلٰلَ الدِّيَارِ۰ۭ وَكَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا۵ (بنی اسرائیل: ۱۷؍۵)
''تو جب ان فسادوں میں سے پہلے فساد کا وقت آیا تو ہم نے تمہارے مقابلے میں اپنے وہ بندے اٹھا کھڑے کیے جو بڑے سخت جنگجو تھے اور وہ شہروں کے اندر پھیل گئے اور اللہ کا وعدہ پورا ہونا ہی تھا۔
بعث ِ دینی کے متعلق فرمایا:
ہُوَالَّذِيْ بَعَثَ فِي الْاُمِّيّٖنَ رَسُوْلًا مِّنْہُمْ يَتْلُوْا عَلَيْہِمْ اٰيٰتِہٖ وَيُزَكِّيْہِمْ وَيُعَلِّمُہُمُ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَۃَ (الجمعہ: ۶۲؍۲)
''وہ اللہ ہی تو ہے جس نے اَن پڑھ لوگوں میں ان ہی میں سے ایک پیغمبر بھیجا، جو ان کو اللہ کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتا (ان کو کفر و شرک کی گندگیوں سے) پاک صاف کرتا اور ان کو کتاب و حکمت سکھاتا ہے۔''
اور فرمایا:
وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِيْ كُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللہَ وَاجْتَـنِبُوا الطَّاغُوْتَ۰ۚ (النحل: ۱۶؍۲۶)
''اور ہم ہر ایک امت میں کوئی نہ کوئی پیغمبر بھیجتے رہے ہیں کہ اللہ کی عبادت کرو اور شیطان کے اغوا سے بچتے رہو۔''
الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ