• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بھینس کے حلال ہونے پر کوئی شک وشبہہ نہیں ۔

شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
سب طرح کی تعریفیں الله رب العالمین کے لئے ہیں
امابعد !
اللہ تعالى فرماتا ہے :
أُحِلَّتْ لَكُمْ بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ إِلَّا مَا يُتْلَى عَلَيْكُمْ

تمہارے لیے تمام تر چرنے والے جانور حلال ہیں , ما سوا ان جانوروں کے جو تمہیں بتا دیے گئے ہیں .
(المائدہ - ١ )

وضاحت : - لہذا اللہ تعالى کے فرمان کے مطابق بھینس بھی حلال جانوروں میں شامل ہے حرام جانوروں کا یا تو کتاب وسنت میں نام لے کر انہیں حرام قرار دیا گیا یا پھر یہ عمومی قاعدہ بیان کیا گیا ہے : ۔
أبو ثعلبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن أكل كل ذي ناب رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم

ہر کچلی والا جانور کھانے سے منع فرمایا ہے
صحیح بخاری: 5530

قارئین ! بھینس کی حرمت پر کوئی دلیل نہیں ہے۔ لہذا اسکے حلال ہونے پر کوئی شک وشبہہ نہیں ۔ کیونکہ حرام جانوروں کے بارہ میں اللہ تعالى نے فرما دیا ہے کہ حرام صرف وہ ہیں جن کے بارہ میں بتا دیا گیا ہے ۔
جو بھینس کی حرمت کا دعویدار ہے اس پر دلیل واجب ہے ۔

الله تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حق بات کو پڑھنے ، سمجھنے ، اسے دل سے قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے !
آمین یا رب العالمین
والحمد للہ رب العالمین
 
Top