محمد طلحہ اہل حدیث
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 04، 2019
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 29
امام ابو نعیم الاصبھانی فرماتے ہیں کہ:
حدثنا القاضي أبو أحمد محمد بن أحمد بن إبراهيم، حدثني محمد بن جعفر بن محمد، ثنا رجاء بن صهيب، سمعت الحسين بن حفص، عن أبي يوسف، وعن ابن أبي ليلى، عن الحكم، عن عبد الرحمن بن أبي ليلى، عن البراء، قال: «رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم حين افتتح الصلاة كبر حتى رأيت إبهاميه حذاء أذنيه، ثم لم يرفعهما حتى سلم»
براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب نماز شروع کی تو اللہ اکبر کہا حتی کہ میں نے دیکھا کہ اپنے دونوں انگوٹھوں کو کانوں کے برابر کیا پھر نہیں اٹھائے حتی کہ سلام پھیرا۔
[دیکھیے اخبار اصبھان 370/1]
اس روایت کی کیا اصل ہے اہل علم رہنمائی فرمائیں؟؟؟؟؟؟
کیوں کہ بظاہر سند تو صحیح نظر آتی ہے کیوں کہ ابن ابی لیلی کی متابعت قاضی ابو یوسف نے کر رکھی ہے اور اس روایت کے اس طریق پر کسی نے بھی اعتراض وارد نہیں کیا؟؟؟؟؟ تو کیا عدم رفع الیدین براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے؟؟
@خضر حیات @اسحاق سلفی @کفایت اللہ
@عمر اثری
حدثنا القاضي أبو أحمد محمد بن أحمد بن إبراهيم، حدثني محمد بن جعفر بن محمد، ثنا رجاء بن صهيب، سمعت الحسين بن حفص، عن أبي يوسف، وعن ابن أبي ليلى، عن الحكم، عن عبد الرحمن بن أبي ليلى، عن البراء، قال: «رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم حين افتتح الصلاة كبر حتى رأيت إبهاميه حذاء أذنيه، ثم لم يرفعهما حتى سلم»
براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب نماز شروع کی تو اللہ اکبر کہا حتی کہ میں نے دیکھا کہ اپنے دونوں انگوٹھوں کو کانوں کے برابر کیا پھر نہیں اٹھائے حتی کہ سلام پھیرا۔
[دیکھیے اخبار اصبھان 370/1]
اس روایت کی کیا اصل ہے اہل علم رہنمائی فرمائیں؟؟؟؟؟؟
کیوں کہ بظاہر سند تو صحیح نظر آتی ہے کیوں کہ ابن ابی لیلی کی متابعت قاضی ابو یوسف نے کر رکھی ہے اور اس روایت کے اس طریق پر کسی نے بھی اعتراض وارد نہیں کیا؟؟؟؟؟ تو کیا عدم رفع الیدین براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے؟؟
@خضر حیات @اسحاق سلفی @کفایت اللہ
@عمر اثری