• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تبصرہ دھاگہ "علل احادیث امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ"

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اس بارے میں شاکر ذیب فیاض نے امام ابوحنیفہ کی مرویہ مرفوع احادیث پر جوکام کیاہے،اسے پیش نظر رکھئے، اس سے بڑی مدد ملے گی،کیونکہ چراغ سے ہی چراغ جلتے ہیں۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
شاکر ذیب فیاض کی کتاب کانام ہے ’’ابوحنیفۃ بین الجرح والتعدیل ‘‘یہ کتاب اس لنک سے ڈائون لوڈ کی جاسکتی ہے۔
http://www.al-eman.com/الرسائل+العلمية/أبو حنيفة بين الجرح والتعديل/i2192&p41
اس کتاب کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں انہوں نے مسند امام محمد وامام ابویوسف کی تمام مرفوعہ احادیث کا تقابلی مطالعہ کیاہے۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اگرموقع ملے تویہ کام امام محمد بن الحسن پربھی کیاجاسکتاہے، مجھے بڑی حیرت ہوتی ہے کہ جب میں دیکھتاہوں کہ مختلف محدثین نے امام محمد پر جرح توکی ہے لیکن کسی نے بھی دلیل کے ساتھ ان چند احادیث کا حوالہ نہیں دیا جہاں امام محمد نے روات کے نام یاحدیث کے الفاظ میں کوئی واضح اوربڑی غلطی کی ہو،خیروہ لوگ تو گزرگئے، اب جب کہ امام محمدبن الحسن کی تمام کتب حدیث موجود ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی احادیث کا تقابلی مطالعہ کیاجائے اوردیکھاجائے کہ کیاواقعتا احادیث کے بیان کرنے میں ان سے غلطیاں ہوتی تھیں یاپھر یہ محض اختلاف مسلک ومشرب کا فرق تھا جورائے،ارجاء وغیرہ پر مبنی تھا اوراسی بنیاد پر ان کی تضعیف کردی گئی ۔
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
ایک ویب سائٹ جو


کے نام سے بنائی گئی وہاں امام ترمزی رحمہ الله کی کتاب سے امام ابو حنیفہ رحمہ الله کا ایک قول لکھا گیا- اور چلینج کیا گیا کہ اس قول پر جرح دیکھا دیں-

سمعت محمود بن غيلان قال سمعت المقري يقول سمعت أبا حنيفة يقول : عامة ما أحدثكم خطاء


امام ترمذی رحمہ الله فرماتے ہیں کہ میں نے محمود بن غیلان کو سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے ابو عبد الرحمن عبد اللہ بن یزید المقری کو سنا انہوں نے فرمایا کہ میں نے ابو حنیفہ رحمہ الله کو یہ کہتے سنا کہ ” اکثر وہ باتیں جو میں تمہیں بیان کرتا ہوں غلط ہوتی ہیں ”


علل الترمذي الكبير ص 388

aaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaaa


المقری = عبد الله بن يزيد المقري المتوفی ٢١٣ھ ہیں یہ مکہ میں رہے اور یہ امام ابو حنیفہ سے بہت چھوٹے ہیں

سیر از الذھبی کے مطابق مَوْلِدُهُ: فِي حُدُوْدِ سَنَةِ عِشْرِيْنَ وَمائَةٍ یہ سن ہجری١٢٠ کی حدود میں پیدا ہوئے

کتاب طبقات علماء إفريقية، وكتاب طبقات علماء تونس کے مطابق

حَدَّثَنِي بَكْرُ بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَّ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِي، قَالَ: قَدِمْتُ إِفْرِيقِيَّةَ سَنَةَ سِتٍّ وَخَمْسِينَ وَمِائَةٍ


المقری سن ہجری ١٥٦ میں افریقہ منتقل ہو گئے تھے


امام ابو حنیفہ پیدائش ٨٠ ہجری اور المتوفی ١٥٠ ہجری ہیں جو عراق میں رہے یعنی المقری ٣٠ سال کے اس پاس ہوں گے جب ابو حنیفہ کی وفات ہوئی ہو گی

اب یہ قول واقعی تعصب عصری ہے یا اس میں کیا پس منظر ہے کچھ واضح نہیں ہے

اس قسم کے مبہم جملوں سے کچھ بھی ثابت نہیں ہوتا جب تک پورا مقدمہ پیش نہ کیا جائے کہ کس بات پر کہا گیا

امام ابو حنیفہ کی موت کے بعد المقری کو ان سے کچھ بھی روایت نہیں کرنا چاہیے لیکن ہم کو روایات ملتی ہیں

کتاب ترتيب الأمالي الخميسية للشجري کی روایت ہے

أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّوَّاقِ، بِقِرَاءَتِي عَلَيْهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ حَمْدَانَ بْنِ مَالِكٍ الْقَطِيعِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ بِشْرُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ، عَنْ حَمَّادٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، فِي قَوْلِهِ عَزّ وَجَلَّ: {وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ} [البقرة: 203] .
قَالَ: الْمَعْدُودَاتُ: أَيَّامُ الْعَشْرِ، وَالْمَعْلُومَاتُ: أَيَّامُ النَّحْرِ.


—–

سنن الکبری بیہقی کی روایت ہے

وَأَخْبَرَنَا أَبُو طَاهِرٍ الْفَقِيهُ، ثنا أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ هَارُونَ الْفَقِيهُ , ثنا بِشْرُ بْنُ مُوسَى، ثنا الْمُقْرِيُّ، ثنا أَبُو حَنِيفَةَ، عَنِ الْهَيْثَمِ وَكَانَ صَيْرَفِيًّا بِالْكُوفَةِ , عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ أَخِي مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ: جَعَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَلَى صَدَقَةِ الْبَصْرَةِ، فَقَالَ لِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ: أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ. فَقُلْتُ: لَا أَعْمَلُ ذَلِكَ حَتَّى تَكْتُبَ لِي عَهْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ الَّذِي عَهِدَ إِلَيْكَ , فَكَتَبَ لِي أَنْ خُذْ مِنْ أَمْوَالِ الْمُسْلِمِينَ رُبْعَ الْعُشْرِ , وَمِنْ أَمْوَالِ أَهْلِ الذِّمَّةِ إِذَا اخْتَلَفُوا [ص:354] لِلتِّجَارَةِ نِصْفَ الْعُشْرِ , وَمِنْ أَمْوَالِ أَهْلِ الْحَرْبِ الْعُشْرَ

—–
ان روایات میں المقری ، ابو حنیفہ سے روایت کر رہے ہیں

ایسا کیوں ہے اگر ابو حنیفہ غلط ملط کہتے تھے ؟

@رضا میاں بھائی اور @رحمانی بھائی ان باتوں پر بھی ضرور اپنی راۓ دیں -
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,426
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
190
متن سے بڑا تو آپ نے دستخط بنا لیا ہے ۔ متن نظر ہی نہیں آتا ۔ اسکو تبدیل کرلیں ۔ ویسے بھی جاندار کی تصویر لگانا منع ہے فورم پر ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
سمعت محمود بن غيلان قال سمعت المقري يقول سمعت أبا حنيفة يقول : عامة ما أحدثكم خطاء
کوئی ضعیف سے ضعیف محدث بھی اپنے بارے میں یہ نہیں کہتا کہ میں تمہیں جو بیان کرتا ہوں اس کا اکثر حصہ غلط ہے۔ ورنہ سیدھی سی بات ہے کہ سامنے والے یہ سوال کریں گے کہ پھر بیان کیوں کر رہے ہیں؟ نیز یہ تو براہ راست عدالت پر جرح ہے کیوں کہ حدیث من کذب علی متعمدا میں یہ داخل ہوتا ہے کہ معلوم بھی ہے کہ بات غلط ہے اور پھر بھی بیان کر رہے ہیں۔ حالانکہ امام ابو حنیفہؒ کے حافظے پر تو جرح موجود ہے لیکن ان کی عدالت معروف ہے۔
اس لیے یہ جملہ کسی خاص مجلس کے بارے میں ہے جس میں امام صاحبؒ نے احادیث بیان کر کے یہ بتایا ہے کہ ان میں سے اکثر احادیث غلط ہیں۔ امام ابو حنیفہؒ خود ناقدین میں شمار ہوتے ہیں اس لیے اس قسم کی مجلس بعید بات نہیں ہے۔ یہ ایسےہی ہے جیسے دارقطنیؒ نے پورے پورے ابواب ضعیف احادیث بیان کرنے کے لیے تحریر کر دیے ہیں۔
اس جملے کو جب بعض اہل حدیث بھائی جب امام ابو حنیفہؒ کی تضعیف میں پیش کرتے ہیں تو میں اکثر سوچتا ہوں کہ آنکھیں بند کر کے ترجمے پر چلنے کی اس سے زیادہ واضح کوئی مثال ہوگی؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس لیے یہ جملہ کسی خاص مجلس کے بارے میں ہے جس میں امام صاحبؒ نے احادیث بیان کر کے یہ بتایا ہے کہ ان میں سے اکثر احادیث غلط ہیں۔
سمعت محمود بن غيلان قال سمعت المقري يقول سمعت أبا حنيفة يقول : عامة ما أحدثكم خطاء
ملون الفاظ مذکورہ تاویل کے لئے مانع ہیں!
اس جملے کو جب بعض اہل حدیث بھائی جب امام ابو حنیفہؒ کی تضعیف میں پیش کرتے ہیں تو میں اکثر سوچتا ہوں کہ آنکھیں بند کر کے ترجمے پر چلنے کی اس سے زیادہ واضح کوئی مثال ہوگی؟
آپ کی سوچ کی بنیاد ہی غلط ہے!
امام ابو حنیفہؒ خود ناقدین میں شمار ہوتے ہیں اس لیے اس قسم کی مجلس بعید بات نہیں ہے۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو علم الحدیث میں ناقدین میں یوں تو نہیں ہوتا، اور اگر ہو بھی تو ضعیف و مجروح کی جرح یوں بھی مقبول نہیں!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!


ملون الفاظ مذکورہ تاویل کے لئے مانع ہیں!

آپ کی سوچ کی بنیاد ہی غلط ہے!

امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو علم الحدیث میں ناقدین میں یوں تو نہیں ہوتا، اور اگر ہو بھی تو ضعیف و مجروح کی جرح یوں بھی مقبول نہیں!
آپ کی رائے مل گئی۔ شکریہ

إن يحسدوني فإني غير لائمهم • قبلي من الناس أهل الفضل قد حسدوا
فدام لي ولهم مابي وما بهم • ومات أكثرنا غيظا بما يجد
ابو حنیفۃ النعمان بن ثابت
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ کی رائے مل گئی۔ شکریہ
ہمارے یہ رائے! ااہل الرائے کے اٹکل پچو نہیں، اور ان شاء اللہ ہم بادلیل اپنا مؤقف بتلاتے رہیں گے!
 
Top