- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
تبلیغی جماعت اورنامور عرب علماء
فضیلتہ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ کا فتویٰ:
یہ سوال شیخ ابن باز ر حمہ اللہ سے مورخہ 1416-12-6 کو مکہ مکرمہ میں کیا گیا ۔
سوال :محترم شیخ صاحب ! ہم تبلیغی جماعت اور اس کی دعوت کے بارے میں سنتے ہیں تو کیا آپ اس جماعت میں شمولیت اختیارکریں گے ؟ میں اس بارے میں آپ کی توجہ اور خیر خواہی کا امید وار ہوں ۔ اللہ آپ کے اجر کو بڑھائے ۔
جواب : جو کوئی بھی اللہ کی طرف بلائے وہ مبلغ ہے۔ (ارشاد رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے)
بلغوا عنی ولوایتہ(صحیح بخاری)
”ایک بات بھی میری طرف سے پہنچے تو اسے آگے پہنچادو “۔
لیکن ہندوستان کی جو معروف تبلیغی جماعت ہے اس میں خرافات و بدعات اور شرکیات پائی جاتی ہیں لہذا کسی کے لئے ان کے ساتھ جانا جائز نہیں ہاں ایسے اہل علم کے لئے جائز ہے جو ان کی خرافات کا انکار کر کے صحیح علم کی طرف ان کی راہنمائی کر سکیں لیکن تبلیغی جماعت کی اتباع کرتے ہو ئے اس کے ساتھ جانا جائز نہیں۔
نوٹ : شیخ کا یہ فتوی ۱۴۱۶ھ کی کیسٹ سے ماخوذ ہے۔