حیدرآبادی
مشہور رکن
- شمولیت
- اکتوبر 27، 2012
- پیغامات
- 287
- ری ایکشن اسکور
- 500
- پوائنٹ
- 120
تعمیر نیوز : تدریس کے لیے روزانہ ندی پار کرتے ہیں استاد عبد المالک
A teacher who swims through a river everyday to get to his students
جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالا کے ملاپورم ضلع کے ایک گاؤں کے ابتدائی اسکول میں پڑھانے والے استاد عبدالمالک کا یہ معمول ہے کہ وہ روزآنہ اسکول کو وقت پر پہنچے کے لیے پچھلے 20 سالوں سے اپنے کمر میں ربڑ کی ٹیوب باندھ کر ندی میں تیرتے ہوئے اسکول پہنچتے آ رہے ہیں۔ ندی پار کرتے وقت وہ اپنی شرٹ اور جوتے نکال کر ہاتھ میں تھام لیتے ہیں۔ اور شام کوبھی اسی طرح واپس اپنے گھر جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں جب لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں تو عبد المالک کہتے ہیں کہ اگر وہ بس سے اسکول آئیں گے تو گھوم پھر کر انہیں تقریباً 12 کیلو میٹر کا سفر کرنا ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اسکول وقت پر نہیں پہنچ پاتے ہیں۔ ان کے مطابق ندی پار کر نے سے وہ جلد اور وقت پر اسکول پہنچ جاتے ہیں۔ عبدالمالک نہ صرف تیر کر ندی پار کرتے ہیں، بلکہ وہ ندی پار کرنے کے بعد تقریباً 15 منٹ تک پہاڑیوں پر پیدل چلتے ہیں، تب جا کر ہی وہ اسکول پہنچتے ہیں۔
واضح رہے کہ عبد المالک ملاپورم گاؤں کے ایک ابتدائی سرکاری اسکول کے استاد ہیں۔ اور ان کی تنخواہ 25 ہزار روپئے ہے۔ لیکن وقت پر اسکول پہنچنے کے جنون اور جذبہ کے سامنے یہ تنخواہ کچھ حیثیت نہیں رکھتی ہے۔
کل "یوم اساتذہ" کے موقع پر جس اسکول میں عبد المالک پڑھاتے ہیں، وہاں کے بچوں نے انہیں ان کے اس جذبہ کی قدرکرتے ہوئے ، پھولوں اور مٹھائیوں سے ان کا استقبال کیا ۔ ندی پار کرکے اسکول پہنچے عبد المالک کا چہرہ پانی سے تر ہونے کے باوجود ،اپنے طلباء کی حوصلہ افزائی سے مزید چمک رہا تھا۔
وقت کی پابندی اور اپنے اسکول سے لگاؤ کے ذریعے عبدالمالک نے دوسروں کے لیے ایک بہترین پیغام دیا ہے کہ ایک استاد ہو کر اور مناسب و معیاری تنخواہ لینے کے باوجود وہ اسکول وقت پر پہنچنے کے لیے اپنی عزت اور وقار کی فکر نہیں کرتے ہیں۔ اور وقت کی پابندی کا یہ درس ایک استاد ہی ایک طالب علم کو بہتر طریقے سے سکھا سکتا ہے۔ اور وہی کام عبد المالک پچھلے 20 سالوں سے بلا ناغہ کرتے آ رہے ہیں۔
A teacher who swims through a river everyday to get to his students
جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالا کے ملاپورم ضلع کے ایک گاؤں کے ابتدائی اسکول میں پڑھانے والے استاد عبدالمالک کا یہ معمول ہے کہ وہ روزآنہ اسکول کو وقت پر پہنچے کے لیے پچھلے 20 سالوں سے اپنے کمر میں ربڑ کی ٹیوب باندھ کر ندی میں تیرتے ہوئے اسکول پہنچتے آ رہے ہیں۔ ندی پار کرتے وقت وہ اپنی شرٹ اور جوتے نکال کر ہاتھ میں تھام لیتے ہیں۔ اور شام کوبھی اسی طرح واپس اپنے گھر جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں جب لوگ ان سے پوچھتے ہیں کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں تو عبد المالک کہتے ہیں کہ اگر وہ بس سے اسکول آئیں گے تو گھوم پھر کر انہیں تقریباً 12 کیلو میٹر کا سفر کرنا ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اسکول وقت پر نہیں پہنچ پاتے ہیں۔ ان کے مطابق ندی پار کر نے سے وہ جلد اور وقت پر اسکول پہنچ جاتے ہیں۔ عبدالمالک نہ صرف تیر کر ندی پار کرتے ہیں، بلکہ وہ ندی پار کرنے کے بعد تقریباً 15 منٹ تک پہاڑیوں پر پیدل چلتے ہیں، تب جا کر ہی وہ اسکول پہنچتے ہیں۔
واضح رہے کہ عبد المالک ملاپورم گاؤں کے ایک ابتدائی سرکاری اسکول کے استاد ہیں۔ اور ان کی تنخواہ 25 ہزار روپئے ہے۔ لیکن وقت پر اسکول پہنچنے کے جنون اور جذبہ کے سامنے یہ تنخواہ کچھ حیثیت نہیں رکھتی ہے۔
کل "یوم اساتذہ" کے موقع پر جس اسکول میں عبد المالک پڑھاتے ہیں، وہاں کے بچوں نے انہیں ان کے اس جذبہ کی قدرکرتے ہوئے ، پھولوں اور مٹھائیوں سے ان کا استقبال کیا ۔ ندی پار کرکے اسکول پہنچے عبد المالک کا چہرہ پانی سے تر ہونے کے باوجود ،اپنے طلباء کی حوصلہ افزائی سے مزید چمک رہا تھا۔
وقت کی پابندی اور اپنے اسکول سے لگاؤ کے ذریعے عبدالمالک نے دوسروں کے لیے ایک بہترین پیغام دیا ہے کہ ایک استاد ہو کر اور مناسب و معیاری تنخواہ لینے کے باوجود وہ اسکول وقت پر پہنچنے کے لیے اپنی عزت اور وقار کی فکر نہیں کرتے ہیں۔ اور وقت کی پابندی کا یہ درس ایک استاد ہی ایک طالب علم کو بہتر طریقے سے سکھا سکتا ہے۔ اور وہی کام عبد المالک پچھلے 20 سالوں سے بلا ناغہ کرتے آ رہے ہیں۔