• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تربیتِ اولاد

واعظ

مبتدی
شمولیت
جنوری 18، 2014
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
15
تربیت اولاد
قرآنی آیات:
وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ خَشْيَةَ إِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَإِيَّاكُمْ إِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْئًا كَبِيرًا (بنی اسرائیل:32)
اور اپنی اولاد کو کنگال ہونے کے ڈر سے قتل نہ کرو۔ہم ہی ہیں جو انھیں رزق دیتے ہیں اور تمھیں بھی۔ان کو قتل کرنا یقیناً بہت بڑی خطا ہے۔
ان الفاظ کا ایک مفہوم یہ بھی ہے کہ اگر تم اولاد کی عمدہ تربیت اور اعلیٰ تعلیم کا خیال نہیں رکھو گے تو تم انھیں قتل کرنے والے ٹھہرو گے۔اور اگر کوئی قوم دیر تک زندہ رہنا چاہتی ہے تو وہ آئندہ نسل کی اچھی تربیت کے نتیجہ میں ہمیشہ زندہ رہ سکتی ہے۔
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ (ابراہیم:40)
اے میرے رب! مجھے نماز قائم کرنے والا بنا اور میری نسلوں کو بھی۔اے ہمارے رب! اور میری دعا قبول کر۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا (التحریم: 6)
احادیث نبویٔ:
آنحضرت ﷺ نے تربیت اولاد پر بہت زور دیا ہے اور آپ نے بچوں کی پیدائش سے بھی پہلےاس کی تربیت کے آسان اور مؤثر طریق بیان فرماتے ہوئے فرمایا :
كلكم راع وكلكم مسؤول عن رعيته الإمام راع ومسؤول عن رعيته والرجل راع في أهله وهو مسؤول عن رعيته۔۔۔الخ
اس حدیث میں یہ فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک بادشا ہ ہے اور اپنی رعیت کا ذمہ دار ہے اور ہر شخص اپنے دائرہ کے اندر ایک حاکم کی حیثیت رکھتا ہے۔تم میں سے ہر ایک کو اپنے ماتحتوں کے بارہ میں پوچھا جائے گا۔ہر ایکاپنی رعیت کے متعلق خدا تعالٰی کے روبرو جوابدہ ہو گا۔
اس ارشاد سے آپﷺ نے ہر ماں،ہر باپ،ہربھائی،ہر چچا ،ہر دادا اور خاندان کے ہر بزرگ اور ہر استاد کے ذمہ لگا دیا کہ تم بچوں کے اخلاق،عادات اور تعلیم کے خدا کے روبرو ذمہ دار ہو۔تم سے سوال کیا جائے گا کہ کیوں ان میں فلاں نیکی موجود نہیں۔کیوں ترقی کی اہلیت کے باوجود انھوں نے ترقی نہیں کی۔
مَا مِنْ مَوْلُودٍ إِلاَّ يُولَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ وَيُنَصِّرَانِهِ وَيُمَجِّسَانِهِ (مسلم کتاب القدر)
بچہ سب سے پہلے والدیں سےہی سیکھتا ہے۔والدین جو عملی نمونہ دیں گے وہی بچہ نقل کرتا ہے اور سیکھتا ہے۔والدین اگر اچھی تربیت کریں گے تو صالح اولاد بنے گی۔
ادِّبُوا اولادَکُم علی ثَلَاث خِصالِ حبّ نبیکم و حب اھل بیتہ و قراءة القرآن (الجامع الصغیر ابن سیوطی)
اولاد کی تربیت اس طرح کرنی چاہیے کہ یہ تین خوابیاں اس میں راسخ ہو جائیں۔1۔نبی کریمﷺ سے محبت 2۔اہل بیت سے محبت 3۔ قرآن کی تلاوت کرنا
احسِنوا اولادکم علی البِرّ (الجامع الصغیر ابن سیوطی)
یعنی نیکی کے کاموں میں اپنی اولاد کی مدد کیا کرو۔
دعاء الوالدِ لولدِہِ کَدُعاءِ النَّبِیِّ لِاُمَّتِہِ (الجامع الصغیر ابن سیوطی)
یعنی باپ کی دعا اپنے بچے کے حق میں ایسی ہی قبولیت کا درجہ رکھتی ہے جیسے نبی کی دعا اپنی امت کے لئے۔
آپ ﷺ نے والدین کو یہ تاکید فرمائی کہ اپنے بچوں کو دعاؤں میں ضرور یاد رکھا کریں۔ان کی بہتری کے لیے دعا کرتے رہا کریں۔کیونکہ ان کی دعائیں بے حد قبولیت کا درجہ رکھتی ہیں۔
أكرموا أولادكم وأحسنوا أدبهم (سنن ابن ماجہ)
اس حدیث میں آنحضرت ﷺ نے والدین کو اپنی اولاد کے ساتھ محبت و شفقت و نرمی سے پیش آنے کا حکم دیا ہے۔اور درگزر کیا جائے۔صرف تربیت و اصلاح کے لیے ہی سزا دی جائے۔بات بات پر جھڑک کر احساس کمتری پیدا نہ کی جائے۔
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,281
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
تربیت اولاد
قرآنی آیات:
وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ خَشْيَةَ إِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَإِيَّاكُمْ إِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْئًا كَبِيرًا (بنی اسرائیل:32)
اور اپنی اولاد کو کنگال ہونے کے ڈر سے قتل نہ کرو۔ہم ہی ہیں جو انھیں رزق دیتے ہیں اور تمھیں بھی۔ان کو قتل کرنا یقیناً بہت بڑی خطا ہے۔
ان الفاظ کا ایک مفہوم یہ بھی ہے کہ اگر تم اولاد کی عمدہ تربیت اور اعلیٰ تعلیم کا خیال نہیں رکھو گے تو تم انھیں قتل کرنے والے ٹھہرو گے۔اور اگر کوئی قوم دیر تک زندہ رہنا چاہتی ہے تو وہ آئندہ نسل کی اچھی تربیت کے نتیجہ میں ہمیشہ زندہ رہ سکتی ہے۔
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ (ابراہیم:40)
اے میرے رب! مجھے نماز قائم کرنے والا بنا اور میری نسلوں کو بھی۔اے ہمارے رب! اور میری دعا قبول کر۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا(التحریم: 6)
احادیث نبویٔ:
آنحضرت ﷺ نے تربیت اولاد پر بہت زور دیا ہے اور آپ نے بچوں کی پیدائش سے بھی پہلےاس کی تربیت کے آسان اور مؤثر طریق بیان فرماتے ہوئے فرمایا :
كلكم راع وكلكم مسؤول عن رعيته الإمام راع ومسؤول عن رعيته والرجل راع في أهله وهو مسؤول عن رعيته۔۔۔الخ
اس حدیث میں یہ فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک بادشا ہ ہے اور اپنی رعیت کا ذمہ دار ہے اور ہر شخص اپنے دائرہ کے اندر ایک حاکم کی حیثیت رکھتا ہے۔تم میں سے ہر ایک کو اپنے ماتحتوں کے بارہ میں پوچھا جائے گا۔ہر ایکاپنی رعیت کے متعلق خدا تعالٰی کے روبرو جوابدہ ہو گا۔
اس ارشاد سے آپﷺ نے ہر ماں،ہر باپ،ہربھائی،ہر چچا ،ہر دادا اور خاندان کے ہر بزرگ اور ہر استاد کے ذمہ لگا دیا کہ تم بچوں کے اخلاق،عادات اور تعلیم کے خدا کے روبرو ذمہ دار ہو۔تم سے سوال کیا جائے گا کہ کیوں ان میں فلاں نیکی موجود نہیں۔کیوں ترقی کی اہلیت کے باوجود انھوں نے ترقی نہیں کی۔
مَا مِنْ مَوْلُودٍ إِلاَّ يُولَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ وَيُنَصِّرَانِهِ وَيُمَجِّسَانِهِ (مسلم کتاب القدر)
بچہ سب سے پہلے والدیں سےہی سیکھتا ہے۔والدین جو عملی نمونہ دیں گے وہی بچہ نقل کرتا ہے اور سیکھتا ہے۔والدین اگر اچھی تربیت کریں گے تو صالح اولاد بنے گی۔
ادِّبُوا اولادَکُم علی ثَلَاث خِصالِ حبّ نبیکم و حب اھل بیتہ و قراءة القرآن (الجامع الصغیر ابن سیوطی)
اولاد کی تربیت اس طرح کرنی چاہیے کہ یہ تین خوابیاں اس میں راسخ ہو جائیں۔1۔نبی کریمﷺ سے محبت 2۔اہل بیت سے محبت 3۔ قرآن کی تلاوت کرنا
احسِنوا اولادکم علی البِرّ (الجامع الصغیر ابن سیوطی)
یعنی نیکی کے کاموں میں اپنی اولاد کی مدد کیا کرو۔
دعاء الوالدِ لولدِہِ کَدُعاءِ النَّبِیِّ لِاُمَّتِہِ (الجامع الصغیر ابن سیوطی)
یعنی باپ کی دعا اپنے بچے کے حق میں ایسی ہی قبولیت کا درجہ رکھتی ہے جیسے نبی کی دعا اپنی امت کے لئے۔
آپ ﷺ نے والدین کو یہ تاکید فرمائی کہ اپنے بچوں کو دعاؤں میں ضرور یاد رکھا کریں۔ان کی بہتری کے لیے دعا کرتے رہا کریں۔کیونکہ ان کی دعائیں بے حد قبولیت کا درجہ رکھتی ہیں۔
أكرموا أولادكم وأحسنوا أدبهم (سنن ابن ماجہ)
اس حدیث میں آنحضرت ﷺ نے والدین کو اپنی اولاد کے ساتھ محبت و شفقت و نرمی سے پیش آنے کا حکم دیا ہے۔اور درگزر کیا جائے۔صرف تربیت و اصلاح کے لیے ہی سزا دی جائے۔بات بات پر جھڑک کر احساس کمتری پیدا نہ کی جائے۔
بھائی یہ تھریڈ آپ کو گوشہ خواتین کے ذیلی دھاگے بچوں کی تربیت میں پوسٹ کرنا چاہیے تھا ۔
 

واعظ

مبتدی
شمولیت
جنوری 18، 2014
پیغامات
17
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
15
بھائی یہ تھریڈ آپ کو گوشہ خواتین کے ذیلی دھاگے بچوں کی تربیت میں پوسٹ کرنا چاہیے تھا ۔
جی،بالکل آئندہ اس بات کا خیال رکھا جائے گا۔چونکہ ابھی مجھے پوری آگاہی نہ ہے اس فورم کے بارہ میں اس لیے آہستہ آہستہ پتہ لگ جائے گا۔جزاکِ اللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جی،بالکل آئندہ اس بات کا خیال رکھا جائے گا۔چونکہ ابھی مجھے پوری آگاہی نہ ہے اس فورم کے بارہ میں اس لیے آہستہ آہستہ پتہ لگ جائے گا۔جزاکِ اللہ
یوں
جزاک اللہ خیرا
 
Top