• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترک غذا، ترک ضروریات اور دائمی خاموشی ممنوع ہے

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ترک غذا، ترک ضروریات اور دائمی خاموشی ممنوع ہے

رہی دائمی خاموشی سو وہ بدعت ہے اور اس کی ممانعت کی گئی ہے۔
اسی طرح روٹی اور گوشت کھانا اور پانی پینا چھوڑ دیا جائے تو یہ بھی بڑی مذموم بدعت ہے جیسا کہ صحیح بخاری میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ثابت ہے کہ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دھوپ میں کھڑا دیکھا تو فرمایا کہ یہ کیا ہے؟ لوگوں نے جواب دیا کہ یہ ابواسرائیل ہے، اس نے نذرمانی ہے کہ دھوپ میں کھڑا رہے گا سائے سے پرہیز کرے گا۔ بات نہیں کرے گا اور روزہ رکھے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اسے حکم دے دو کہ بیٹھ جائے اور سایہ میں آجائے، باتیں کرے اور روزہ پورا کرے۔‘‘
(بخاری کتاب الایمان والنذور باب فی النذر فیما لایملک وفی معصیۃ۔۶۷۰۴۔)
صحیحین میں سیدناانس رضی اللہ عنہ کی روایت سے ثابت ہے کہ
چند آدمیوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے متعلق سوال کیے، گویا انہوں نے اپنے لیے اس عبادت کو کم سمجھا اور کہنے لگے ہم میں سے کون رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مثل ہے۔ (ہمیں ان سے زیادہ عبادت کرنی چاہیے کیونکہ ان کے گناہ سب معاف تھے)پس ایک نے کہا میں مسلسل روزے رکھوں گا اور افطار نہیں کروں گا۔ دوسرے نے کہامیں (رات بھر) نماز پڑھتا رہوں گا تو سوئوں گا نہیں۔ تیسرے نہ کہا میں گوشت نہ کھائوں گا۔ چوتھے نے کہا میں عورتوں سے نکاح نہیں کروں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ان لوگوں کو کیا ہے کہ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، میں تو روزہ رکھتا ہوں اور افطار بھی کرتا ہوں۔ رات کو قیام کرتا ہوں تو سوتا بھی ہوں۔ گوشت بھی کھاتا ہوں اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں پس جو شخص میری سنت سے روگردانی کرے گا وہ مجھ سے نہیں ہے۔‘‘
(بخاری کتاب النکاح، باب الترغیب فی النکاح، رقم: ۵۰۶۳، مسلم کتاب النکاح باب استحباب النکاح۔ رقم: ۳۳۹۸، نسائی کتاب النکاح۔ باب النھی عن التبتل رقم: ۳۲۱۹، مسند احمد، ج ۳، ص ۲۴۱۔ گوشت نہ کھانے کا ذکر مسلم میں ہے، بخاری میں نہیں۔)
اس سے مراد یہ ہے کہ جو شخص کسی طریق پر چل کر یہ خیال کرے کہ اس کا طریق سنت سے بہتر ہے تو وہ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لاتعلق ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
وَمَن يَرْغَبُ عَن مِّلَّةِ إِبْرَاهِيمَإِلَّا مَن سَفِهَ نَفْسَهُ ۚ ﴿١٣٠﴾البقرہ
’’ملت ِ ابراہیم سے کون روگردانی کرتا ہے بجز اس کے جو انتہائی نادان ہو۔‘‘
بلکہ ہر مسلم پر یہ عقیدہ رکھنا واجب ہے کہ بہترین کلام اللہ کا کلام ہے اور بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے
جیسا کہ صحیح (مسلم) میں ثابت ہے کہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر جمعہ کو یہ باتیں خطبہ میں فرمایا کرتے تھے۔
(اصلہ مسلم کتاب الجمعۃ ، باب تخفیف الصلوٰۃ والخطبۃ۔ رقم:۸۶۷، مسند احمد ج۳، ص ۳۱۹۔ و ھذا اللفظ فی النسائی کتاب السہو حدیث ۱۳۱۲۔)

’’الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان‘‘
 
Top