• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر احسن البیان (تفسیر مکی)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
أَلَمْ نَجْعَل لَّهُ عَيْنَيْنِ ﴿٨﴾
کیا ہم نے اس کی دو آنکھیں نہیں بنائیں (١)
٨۔١ جن سے دیکھتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَلِسَانًا وَشَفَتَيْنِ ﴿٩﴾
زبان اور ہونٹ (نہیں) بنائے۔ (۱)
۹۔۱زبان سے وہ بولتا ہے اور مافی الضمیر کا اظہار کرتا ہے ہونٹوں سے وہ بولنے اور کھانے کے لیے مدد حاصل کرتا ہے علاوہ ازیں وہ اس کے چہرے اور منہ کے لیے خوب صورتی کا بھی باعث ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَهَدَيْنَاهُ النَّجْدَيْنِ ﴿١٠﴾
ہم نے دکھا دیئے اس کو دونوں راستے (١)
١٠۔١ یعنی خیر کی بھی شر کی بھی اور ایمان کی بھی، سعادت کی بھی اور بد بختی کی بھی، جیسے فرمایا، بعض نے یہ ترجمہ کیا ہے، ہم نے انسان کی (ماں کے) دو پستانوں کی طرف رہنمائی کر دی یعنی وہ عالم شیر خوارگی میں ان سے خوراک حاصل کرے لیکن پہلا مفہوم زیادہ صحیح ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ ﴿١١﴾
سو اس سے نہ ہو سکا کہ گھاٹی میں داخل ہوتا (١)
١١۔١عقبہ گھاٹی کو کہتے ہیں یعنی وہ راستہ جو پہاڑ میں ہو یہ عام طور پر نہایت دشوار گزار ہوتا ہے۔ یہ جملہ یہاں استفہام بمعنی انکار کے مفہوم میں ہے یعنی (فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ 11۝) 90۔البلد:11) کیا وہ گھاٹی میں داخل نہیں ہوا؟ مطلب ہے نہیں ہوا۔ یہ ایک مثال ہے اس محنت و مشقت کی وضاحت کے لئے جو نیکی کے کاموں کے لئے ایک انسان کو شیطان کے وسوسوں اور تقاضوں کے خلاف کرنی پڑتی ہے، جیسے گھاٹی پر چڑھنے کے لئے سخت جدو جہد کی ضرورت ہوتی ہے (فتح القدیر)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَمَا أَدْرَ‌اكَ مَا الْعَقَبَةُ ﴿١٢﴾
اور کیا سمجھا کہ گھاٹی ہے کیا؟
فَكُّ رَ‌قَبَةٍ ﴿١٣﴾
کسی گردن (غلام لونڈی) کو آزاد کرنا۔
أَوْ إِطْعَامٌ فِي يَوْمٍ ذِي مَسْغَبَةٍ ﴿١٤﴾
یا بھوکے کو کھانا کھلانا۔
يَتِيمًا ذَا مَقْرَ‌بَةٍ ﴿١٥﴾
کسی رشتہ دار یتیم کو۔
أَوْ مِسْكِينًا ذَا مَتْرَ‌بَةٍ ﴿١٦﴾
یا خاکسار مسکین کو۔ (۱)
۱٦۔۱یعنی جو فقر و غربت کی وجہ سے مٹی پر پڑا ہو، اس کا گھر بار بھی نہ ہو، مطلب یہ ہے کہ کسی گردن کو آزاد کرنا، کسی بھوکے رشتے دار کو کھانا کھلا دینا، یہ دشوار گزار گھاٹی میں داخل ہونا ہے جس کے ذریعے سے انسان جہنم سے بچ کر جنت میں جا پہنچے گا یتیم کی کفالت ویسے ہی بڑے اجر کا کام ہے، لیکن اگر وہ رشتے دار بھی ہو تو اس کی کفالت کا اجر بھی دگنا ہے ایک صدقے کا، دوسرا صلہ رحمی کا، اسی طرح غلام آزاد کرنے کی بھی بڑی فضیلت احادیث میں آئی ہے، آج کل اس کی ایک صورت کسی مقروض کو قرض کے بوجھ سے نجات دلا دینا ہو سکتی ہے، یہ بھی ایک گونہ فک رقبہ ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ثُمَّ كَانَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ‌ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْ‌حَمَةِ ﴿١٧﴾
پھر ان لوگوں میں ہو جاتا ہے جو ایمان لاتے (١) اور ایک دوسرے کو صبر کی اور رحم کرنے کی وصیت کرتے ہیں (٢)
١٧۔١ اس سے معلوم ہوا کہ مذکورہ اعمال خیر، اسی وقت نافع اور اخروی سعادت کا باعث ہونگے جب ان کا کرنے والا صاحب ایمان ہوگا۔
١٧۔٢ اہل ایمان کی صفت ہے کہ وہ ایک دوسرے کو صبر اور رحم کی تلقین کرتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ ﴿١٨﴾
یہی لوگ ہیں دائیں بازو والے (خوش بختی والے)۔
وَالَّذِينَ كَفَرُ‌وا بِآيَاتِنَا هُمْ أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ ﴿١٩﴾
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کے ساتھ کفر کیا یہ کم بختی والے ہیں۔
عَلَيْهِمْ نَارٌ‌ مُّؤْصَدَةٌ ﴿٢٠﴾
انہی پر آگ ہوگی جو چاروں طرف سے گھیری ہوئی ہوگی۔ (۱)
۲۰۔۱یعنی ان کو آگ میں ڈال کر چاروں طرف بند کر دیا جائے گا تاکہ ایک تو آگ کی پوری شدت وحرارت ان کو پہنچے، دوسرے وہ بھاگ کر کہیں نہ جا سکیں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
سورة الشمس

(سورة الشمس ۔ سورہ نمبر ۹۱ ۔ تعداد آیات ۱٥)​
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالٰی کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا ﴿١﴾
قسم ہے سورج کی اور اس کی دھوپ کی۔ (۱)
۱۔۱یا اس کی روشنی کی، یا مطلب ضحیٰ سے دن ہے، یعنی سورج کی اور دن کی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَالْقَمَرِ‌ إِذَا تَلَاهَا ﴿٢﴾
قسم ہے چاند کی جب اس کے پیچھے آئے۔ (۱)
۲۔۱۔ یعنی جب سورج غروب ہونے کے بعد وہ طلوع ہو، جیسا کہ پہلے نصف مہینہ میں ایسا ہوتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وَالنَّهَارِ‌ إِذَا جَلَّاهَا ﴿٣﴾
قسم ہے دن کی جب سورج کو نمایاں کرے۔ (۱)
۳۔۱یا تاریکی کو دور کرے،ظلمت کا پہلے ذکر تو نہیں ہے لیکن سیاق اس پر دلالت کرتا ہے۔ (فتح القدیر)
 
Top